نائیک سید محمد حسین شاہ اور شہدائے وطن میڈیا سیل

تحریر:راجہ جمیل صدیق خان
آزادکشمیر کسے تعلق رکھنے والے جوانوں نے ہزاروں کی تعداد میں ہر دور میں مسلح افواج پاکستان میں شامل ہوتی چلی آرہی ہے ،اسوقت بھی تینوں مسلح افواج میں کشمیری جوانوں کی ایک قابل ذکر تعداد خدمات انجام دے رہی ہے ۔پاکستان کے دفاع اور آزادکشمیر کی آزادی کے تحفظ کی خدمات انجام دینے کیلئے مسلح افواج میں شامل ان جوانوں میں سولجر سے لیکر جرنیل تک شامل ہیں۔ جبکہ مسلح افواج کے تحت ’’دفاع وطن ‘‘کیلئے خدمات انجام دیتے ہوئے ’’شہید‘‘ہونیوالے فوجیوں کی تعدادچارہزار ،چھ تک جاپہنچی ہے ،جو1948سے 2016تک پاکستان و کشمیر میں اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے ۔شہداء کی قربانیوں سے نئی نسل کو روشناس کروانے کیلئے شہید وطن نائیک سید محمدحسین شاہ سمیت شہیدوں کی یاد میں ’’شہدائے وطن میڈیا سیل ‘‘اے کے زون کا قیام عمل لاکر ابتداء کی گئی۔اِسی شہدائے وطن میڈیا سیل کے تحت آزادکشمیر میں سرکاری تعلیمی ادارے شہداء کے ناموں سے منسوب کرنے کی مُہم چلائی گئی ہے۔2008سے اب تک درجنوں تعلیمی ادارے شہدائے وطن کے ناموں سے منسوب ہوچکے ۔خصوصاََ سابق دور حکومت میں اس حوالے سے کافی کام ہوا ۔شہدائے وطن میڈیا سیل کی تحریک کی حمایت میں میڈیا کے قابل قدر کردار کے اعتراف میں ’’شہدائے وطن شیلڈزایوارڈز‘‘کا ایک سلسلہ تین سال سے شروع کیا گیا ہے۔اور ’’شہدائے وطن نیوز‘‘رسالہ کی اجرائیگی بھی کی گئی ہے ۔تاکہ’’ شہدائے پاکستان ‘‘کے عزم و جذبوں کو بطور خاص ’’موضوع‘‘بنایا جائے ، موجودہ اور آنیوالی نسلوں میں ’’وطن سے محبت‘‘کے جذبے پروان چڑھتے رہیں۔ساتھ ہی یہ احساس بھی پیدا کیا جاسکے ،کہ جان دے دینا کوئی مذاق نہیں ،بلکہ انتہائی سنجیدہ اور خاص ’’عمل‘‘ہے ،جو وہی اپنا سکتا ہے ،جسے وطن سے محبت کا سبق ماں کی گود اور مادر علمی (تعلیمی اداروں)سے تسلسل کیساتھ مِلا ہو ،اگرچہ درج بالا ’’ہدف‘‘کے حصول کیلئے ۔تاکہ وطن اور اہل وطن کو باور کروایا جاسکے ،کہ ملک و قوم کیلئے جہدمسلسل جاری رکھتے ہوئے زندگیاں گزارنے والے کوئی عام لوگ نہ تھے ،جو کسی حادثہ کا شکار ہوگئے ،بلکہ ہمارا یک سولجر ،ہمارا ایک آفیسر ،ایک سینئر آفیسر اور پھر جرنیل تک ،سب کے سب جانتے ہیں ،کہ وہ ملک کے محافظ قوم کے بیٹے ہیں ،اور کبھی بھی کسی کو اپنے ملک اور قوم کیلئے ’’جان سے گرزنا‘‘پڑ سکتا ہے ۔اِسکے باوجودبھرتی دفاتر کے باہر افواج میں شمولیت کے خواہشمندوں کی لمبی لمبی لائینیں گی نظر آتی ہیں۔تو یہ کوئی معمولی بات نہیں ۔۔۔لیکن بدقسمتی سے ایک فوجی جب اپنی جان قربان کرجاتا ہے ،تواُسکے پیچھے جو منظر نامہ بنتا ہے ۔اگر اپنی زندگی میں کسی جوان کو ٹی وی سکرین پر اُسکی فلم دیکھ لینے کا کوئی معجزہ ہوجائے ،تو بِلاشُبہ فوجیوں کی سوچیں بہت حد تک بدل جائیں۔ شہدائے وطن نیوز میں مختلف سرگرمیوں کی رپورٹس اور تحریروں کی اشاعت خالصتاََ نیک نیتی کیساتھ کی جاتی ہے تاکہ ’’کنسرن اتھارٹیز‘‘تک تمام شہدائے وطن کے حوالے سے کچھ ’’زمینی حقائق ‘‘پہنچ جائیں،اﷲ رب العزت ہمیں وطن اوراہل وطن کیلئے مثبت کردار ادا کرنے کی تو فیق عطا فرمائے ۔اور شہدائے وطن جیسے جذبوں سے سرشار کرے ،آمین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

Safeer Hussain Kazmmi
About the Author: Safeer Hussain Kazmmi Read More Articles by Safeer Hussain Kazmmi: 9 Articles with 8030 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.