بس میں بے بسی ٢

ہمیں بس میں کنڈکٹر کی عمومی معلومات پر بہت غصہ آیا،،،کہ اسے کس
نے بتا دیا،،،کہ جناح صدر تھے،،،
جبکہ بچہ بچہ جانتا ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے گورنل جنرل تھے،،،مگر ،،،یہ
احمق صدر صدر کی آوازیں لگا رہا ہے،،،

اب جہالت اتنی بھی عام نہیں،،،کہ اس بات پر آنکھیں بند کرکے اعتبار کرلیا،،،
جائے،،،ہم نے اسے سمجھایا،،،بھائی بات در حقیقت وہ نہیں،،،جو آپ فرما رہے
ہو،،،

اس نے ہماری نیکی کو یوں لات ماری،،،جیسے پاکستان کے حکمرانوں نے یہاں
کی عوام کی خوشحالی کو لات رسید کررکھی ہے،وہ بولا،بھائی صاحب دھندے
کے ٹائم ماتھا خراب نہ کرو،،،پہلے جناح کا سٹاپ آئے گا،،اس کے بعد صدرآئے
گا،،،اس کے بعد اس نے پھر سے وہی آوازیں لگانا شروع کردیں،،،،

اک دفعہ ہمارا اک ریلیٹو یو ایس اے سے پہلی دفعہ پاکستان آیا،،،تو ہم سے،،،
پوچھنے لگا،،،یہ شخص بس سے اتر کر کیا بیچ رہا ہے،،،
ہم نے بتایا،،،کہ بھائی ایسا کچھ نہیں،،،یہ آوازیں لگا لگا کے بتا رہا ہے،،کہ اسکی
بس کہاں کہاں مسافروں کو منزل پر پہنچائے گی،،،

اس نے حیرت سے سر ہلایا،،،گڈ سوشل ورک کہہ کر بس والے کو گھورنے لگا،،بس
میں اس قدر رش تھا،،،مگر اس کے باوجود بھی وہ آوازیں لگا لگا کے سب کو گھر،،
سے بلا رہا تھا،،،پاؤں رکھنے کی جگہ نہیں تھی،،،مگر وہ پاؤں سمیت بہت سے،،،،
انسانوں کو بس میں لاد لینے کو تیار تھا،،،

اک ہی وقت میں آواز لگاتا،،،ٹکٹ لیتا اور لوگوں سے بحث بھی کرتا جاتا تھا،،،بس
سڑک،فٹ پاتھ،،پُل ہر جگہ ناصرف رک جاتی تھی،،یا پھر چڑھ دوڑتی تھی،،ہمارے
بلیک جوتے اب ملٹی کلر یا یوں کہہ لیں مٹی کلر کے ہو چکے تھے،،،
وائٹ شرٹ ایسی ہو گئی تھی جیسے ہم بارش میں بھیگ کر آئے ہوں،،بال ایسے
ہو گئے تھے،،،جیسےہم طوفانوں سے گزر کے آئے ہوں۔

شادی شدہ مرد حضرات بیوہ جیسی شکل کےہورہے تھے،،،عورتوں کا میک اپ،،،
چہرے پر پھیل کر کسی ملک کے نقشے سا ہوگیا تھا،،،سمجھ نہیں آرہی تھی،،،
کہ منہ ہے،،،یا ورلڈ میپ ہے،،،


لوگوں کے فقروں نے یہ سفر اور بھی دلچسپ بنا دیا تھا،،لگتا ہے ڈرائیور پہلے کھوتا
گاڑی چلاتا تھا،،،انسان بن،،،اوہ بھائی،،اب چلا بھی لے،،طرح طرح کی بولیاں سن سن
کے بس سے بے بس ہوئے،،،تو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ہم بس سے باہر آئےہیں،،
یا میدانِ جنگ سے،،،،،!!!
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1254475 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.