*کپیسی*

پاکستان کے شہر گوادر جو آجکل سی پیک کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ گوادر کے پہاڑ "کوہ باتیل" تو آپ نے پہلے سنا ہوگا کوہ باتیل اگر آپ کسی بحری جہاز سے گوادر آ رہے ہوں تو دور سے ہی آپ کو گوادر کی پہاڑی کوہ باتیل ایک چھوٹی سی بادبانی کشتی کی مانند نظر آئے گی۔ اسی لئے اس پہاڑی کا نام باتیل ہے جو کہ بلوچی زبان میں چھوٹی کشتی کے لئے استعمال ہونے والے لفظ 'بتّیل' کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔

کوہ باتیل کے مختلف جہگوں کی الگ الگ نام رکھے ہیں مشرق کے طرف "جمبیل " سے شروع ہو کر مغرب کی طرف "گراب" تک یہ پہاڑ ختم ہوجاتا ھے۔کوہ باتیل تقریبا دس کلومیٹر لمبا اور دو کلو میٹر چوڑھا ھے۔گوادر کے تینوں اطراف سمندر ہونے کی وجہ سے کوہ باتیل کے بھی تینوں اطراف سمندر ہے

گوادر کے سیاحوں منفرد اور دلکش جگہ مانا جاتا ہے کوہ باتیل میں چڑھتے وقت گوادر کا پورا شہر اور گوادر فری زون پورٹ بھی واضح اور صاف نظر آتا ھے۔کوہ باتیل پر مختلف جگہ سیاحوں کے لئے موجود ھیں جن میں سے پہلا پی سی ہوٹل ھے جہاں پاکستان کے دوسروں شہروں اور بہرون ملک کے کاروباری لوگ اکثر اسی ہوٹل میں ٹھیرتے ہیں جو کوہ باتیل کے ایک کنارے میں ہونے کی وجہ سے پورے شہر کی خوبصورتی کی وجہ ھے۔دوسرا پوائنٹ گراب جہاں پر لوگ پیکنک منانے جاتے ھیں۔جہاں پر لوگ "کونڈی" کی مدد سے بڑے شوق سے مچھلی شکار کرتے ھیں۔لیکن کوہ باتیل کے واقع "کپپیسی" ایک منفرد دلکش پیکنک پوائنٹ بتایا جاتا ہے یہ جگہ پہاڑی پر چڑھتے ہی مغرب کی طرف چھہ سے سات کلومیٹر اور پہاڑ کے بیک سائڈ پر سو فٹ نیچھے سمندر کے کنارے پر واقع ھے باھر سے آتے لوگ اس جگہ کو زیادہ پسند کرتے ھیں۔سمندر کے کنارے اور کوہ باتیل پر واقع "کپپیسی" تھائی لینڈ کی بیچ مائنام کی بیچ سے کم نہیں۔یہاں پر ہر وقت لوگوں کا بڑا رش لگا رہتا ھے یہاں پر زیادہ تر صبح کے مناسبت شام کو زیادہ رش ہوتا رہتا ھے ان میں سے زیادہ تر لوگ پاکستان کے دوسرے شہروں کے ہوتے ہیں جم میں سے بچے،چھوٹے۔ بڑے، مرد، عورت ،جو بڑے شوق سے اس جگہ کو پسند کرتے ہیں۔بحرعرب کے کنارے پر واقع ہونے کی وجہ سے یہاں موسم گرما میں تیز لہریں چلتے ہیں۔اور سیاحوں کا سیر دو بالا ہوجاتا ھے۔یہ گوادر کے پیکنک پوائنٹوں میں سے ایک ھے کپیسی لفظ "کپیس" سے نکلا ھے جس کا "کپیس" یعنی کچھوا ۔یہاں پر زیادہ تر کچھوا دیکھنے کو آتے ہیں۔اس جگہ کو کچھووں کا گھر بھی کہا جاتا ھے۔اسی پہاڑ یعنی کوہ باتیل کے اوپر کے حصے سے گرے بڑے بڑے پھتر دریا کے کنارے کو خوبصورت بناے رکھے ہیں۔

Abdul Rehman Hameed
About the Author: Abdul Rehman Hameed Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.