بنی اسرائیل
ان کی غذا
رسول خد انے ارشاد فرمایا:بیشک! اﷲ نے جناب عیسیٰ ؑ پر ایک دسترخوان نازل
کیا اوراسے روٹی کے ٹکڑے اور مچھلیوں کے ذریعہ مبارک قرار دیا۔یہاں تک چار
ہزار سات سو لوگوں نے وہاں سے کھانا کھایا اور سیراب بھی ہوئے ۔(بحارالانوار
ج ۱۴ ص۲۴۹ح۳۷)
رسول خد نے فرمایا:بیشک! جب جناب عیسیٰ علیہ السلام کی قوم والوں نے
دسترخوان نازل کرنے کی گذارش کی تواﷲ نے ارشاد فرمایا:’’قال اﷲ انی منزلھا
علیکم فمن یکفر بعد منکم فانی اعذبہ عذابا لا اعذبہ احدا من العالمین‘‘
پروردگا رنے کہا ہم نازل تو کررہے ہیں لیکن اس کے بعد جو تم میں سے انکار
کرے گا اس پرا یسا عذاب نازل کریں گے کہ عالمین میں کسی پر نہیں کیا ہے ۔(سورہ
مائدہ؍ ۱۱۵)
اس نے ان پر دسترخوان نازل کیا۔اس کے بعد ان میں سے جنہوں نے اس کا انکار
کیاتواﷲ نے انہیں سور ،بندر ،بھالو ،بلی یا پھر خشکی اور تری میں رہنے والے
دیگر چڑیوں اور جانوروں کی شکل میں مسخ کردیا ۔یہاں تک کہ وہ چار سو شکلوں
میں مسخ ہوگئے ۔(بحارالانوار ج ۱۴ص ۲۳۵ح۸)
امام علی ؑ نے فرمایا کہ جناب عیسی علیہ السلام کی قوم کے درمیان کچھ شر
پسندوں نے آپ سے دسترخوان کے نزول کا سوال کیا ۔لیکن اس کے بعد بھی وہ
ایمان نہ لائے تواﷲ نے انہیں سور کی شکل میں مسخ کردیا ۔(بحارالانوار ج
۱۴ص۲۳۶ح۱۰)
ان کاانکار
حضرت علی علیہ السلام ؑ نے راس الجالوت (یہودیوں کاسردار)سے سوال
کیا:تمہاری امت کتنے فرقوں میں تقسیم ہوئی ہے؟
اس نے کہا:فلاں و فلاں حصوں میں ۔
آپ نے فرمایا:تم جھوٹ بولتے ہو ۔ آپ لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا :قسم
بخدا!اگر منصب خلافت میری طرف لوٹا دیا جائے تو میں توریت والوں
کے درمیان توریت سے،انجیل والوں کے درمیان انجیل سے اور قرآن والوں کے
درمیان قرآن سے فیصلہ کروں گا ۔
یہودی اکہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے ۔ان میں ستر فرقہ جہنمی اور صرف ایک فرقہ
جنتی ہوگااور یہ وہی فرقہ ہوگا جس نے جناب موسیٰ ؑ کے وصی جناب یوشع بن نون
کی پیروی کی ہوگی۔عیسائی بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے ۔ان میں سے اکہتر فرقہ
واصل جہنم اور صرف ایک فرقہ داخل بہشت ہو گااور یہ وہی فرقہ ہوگا جس نے
جناب عیسیٰ علیہ السلام کے وصی (جناب شمعون)کا اتباع کیا ہوگا ۔اور یہ امت
تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی ۔جن میں سے بہتر فرقہ جہنمی اور صرف ایک فرقہ
داخل بہشت ہو گااور یہ وہی فرقہ ہوگا جس نے حضرت محمد مصطفیٰ ؐ کے وصی کے
پیروی کی ہوگی ۔
پھر آپ نے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا:تہتر میں سے تیرہ گروہ میری محبت
اور مودت کا دم بھرے گا لیکن ان میں صرف ایک جنتی ہو گا اور یہ درمیانی راہ
کا پیروکار فرقہ ہوگااور باقی سب جہنمی ہوں گے ۔(بحارالانوارج ۲۸ص۴ح۵)
مغیرہ نے امام جعفرصادق علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ لوگوں کوتیرہ شکلوں
میں مسخ کیا گیا تھا ؛بندر ،سوراور ․․․۔
بندراس گروہ کوبناگیا تھا جو شہر میں سمندر کے کنارے وارد ہوئے ،شنبہ کو
حرام کام کیا اور مچھلی کا شکار کیا ۔اس لئے اﷲ نے انہیں بندر کی شکل میں
مسخ کردیا ۔بنی اسرائیل کے درمیان ایک گروہ تھا جس پرجناب عیسیٰ ؑ بن مریم
علیہما السلام نے لعنت کی تھی ۔(اس لئے) اﷲ نے انہیں سور کی شکل میں تبدیل
کردیا ۔(علل الشرائع ج ۲ص۴۸۷)
نوٹ:اس مضمون میں درایت اورروایت کے صحیح السندہونے سے قطع نظر صرف حضرت
عیسیٰ علیہ السلام سے متعلق معلومات کو جمع کیا گیاہے۔(مترجم)
|