ہر طرف دواخانے

پاکستان میں ویسے تو صحتِ عامہ سے متعلق کچھ اچھےخیالات نہیں پائے
جاتے مگر ہمیں اس فکرِ ناحق سے ذرا اختلاف ہے۔

کیونکہ ملک کے کسی بھی کونے پر آپ چلے جائیں مگر مجال ہے کوئی دیوار
کوئی پتھر،،کوئی دکان،،کوئی پل حکیوں کے دواخانوں کے اشتہار سے خالی ہوں
حکیم خواہ تینتیس سال کا ہو مگر مجال ہے کہ تجربہ ساٹھ یا سترسال سے
کم ہو۔

ہر قسم کی بیماریوں کا چٹکی بجاکر علاج،،،!!
بعض دفعہ آپ چٹکی سے بھی محروم رہ سکتےہیں کیونکہ حکیم خود کمال کا
صاحبِ حکمت ہوتا ہے ۔آپ کی نبض دیکھ کر انہیں پتا چل جاتا ہےکہ آپ
کا رنگ پیلا اور دانت نیلا کیوں ہے۔کسی لیب کی ان کو بالکل ضرورت نہیں،،
آنکھ سے بھلا کچھ دکھائی نہ دیتا ہو مگر مرض دور سے ہی نظر آ جاتا ہے،،!

خیر بات ہو رہی تھی دیواروں کی جن پر پینٹ کی ضرورت نہیں ہوتی،،، پر فکر
وہاں ہوتی ہے جب عین حکیم کے اشتہار کی ناک کے نیچے میت کے غسل،،
کفن،،اور میت گیری کا بھی اشتہار ہو۔
بعد میں پتا چلتا ہے کہ یہ کام حکیم کے بھائی کا ہے یعنی جو بچ گیا حکیم
کا،جو مرگیا حکیم کے بھائی کا،،!

اک صاحب جو ظاہر ہے باکمال اشتہاری حکیم تھے کرائے کی ذیادتی،،، یا ،،،پھر
دکان بازار میں نہ ملنے کی وجہ سے قبرستان کے باہر ہی حکمت خانہ کھول لیا
پینٹر نے اک غضب اور کر دیا کہ ‘‘ایمبولینس‘‘کی جگہ ‘‘میت گاڑی‘‘ بناڈالی۔خیر
یہ ان کے کاروبار نہ چلنے کا بہانہ بن گیا۔اور بہت سے لوگ مزید بیمار ہونے سے
بچ گئے۔

حکیموں کے دعوی بہت عجیب سے ہوتے ہیں جیسے کہ،،،

‘‘ جوانی پھر سے لوٹ آئے گی،،!‘‘
‘‘خودکشی سے پہلے صاحبِ حکمت سے مل لیجئے،،،!‘‘
‘‘مایوسی کفر ہے،،،!‘‘
‘‘کون کہتا ہے آپریشن ضروری ہے،،،ہرقسم کا علاج ہوتا ہے،،،!‘‘

الغرض ایسا محسوس ہوتا ہے کہ صحت کی عدم دستیابی کا رونا رونے والے ناصرف
نادان ہیں ،،بلکہ اپنے آس پاس موجود صحت دینے والےچشموں سے ناواقف اور نابلد
ہیں۔

آپ ٹرین سے یا بائے روڈ سفر کررہے ہوں یہ حکمت کےخزانے آپ کے ساتھ ساتھ ہی
سفر کرتےہیں،،،

بقول شاعر،،،!!!

تو جہاں کہیں بھی جائے میرا ایڈریس یاد رکھنا
میرےدم سے ہے یہ جوانی یہ مجنوں ہمیشہ یاد رکھنا
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1194691 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.