میلان فیشن ویک کے ایک انتہائی عجیب شو میں گوچی کی کیٹ
واک کے دوران ماڈلز اپنے ہی ہاتھوں میں اپنے سر اٹھائے نظر آئے۔
یہ مصنوعی سر ہو بہو ماڈلز کی شکل سے مماثلت رکھتے تھے، وہی سر کے بال اور
وہی تاثرات جو کیٹ واک کرنے والے ماڈل کے چہروں پر تھے۔
|

ہاتھوں میں سر: یہ عجیب و غریب کیٹ واک میلان فیشن شو میں نظر آئی |
یہ نرالا پن یہیں ختم نہیں ہوا۔ گوچی کے کریئٹیو ڈائریکٹر نے ماڈلز کو کیٹ
واک پر چھوٹے ڈریگن، سانپ اور ایک کے ماتھے پر تیسری آنکھ لگا کر بھی بھیجا۔
وہاں ریمپ کو ایک آپریشن تھیئٹر کی طرح بنایا گیا تھا اور میز اور سرجیکل
لائٹیں بھی لگائی گئی تھیں۔
|

ایک خاتون ماڈل اپنے ہو بہو اپنی ہی شکل جیسا چہرہ ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے |
|

خاتون ماڈل کا ایک اور کلوز اپ |
کریئٹیو ڈائریکٹر الیگزینڈرو مشیل نے کہا کہ سروں سے شناخت ڈھونڈنے کی کوشش
کو ظاہر کرنے اور ’اپنے سر اور سوچ کا خیال رکھنے‘ کی کوشش کی گئی ہے۔
|

ایک ماڈل مصنوئی تیسری آنکھ لگائے ہوئے |
|

رنگین کپڑوں میں ملبوس ایک ماڈل ایک میڈیکل بیڈ کے قریب سے گزر رہی ہے |
مشیل نے کہا کہ شو کو سٹیج کرنا ایک بہت تھکا دینے والا عمل تھا۔
انھوں نے کہا کہ وہ دکھانا چاہتے تھے کہ ان کے کام میں افراتفری اور تخلیقی
صلاحیت کے ساتھ ایک ربط اور ’سائنسی وضاحت‘ بھی ہے۔
|

میڈیکل بیڈز کے قریب سے گزرتی ہوئی ماڈلز |
سامنے والی قطار میں ووگ جریدے کی ایڈیٹر ان چیف اینا ونٹور بھی اپنا مخصوص
چشمہ پہنے ہوئے نظر آئیں۔
|

ایک ماڈل سوئے ہوئے مصنوئی ’بے بی ڈریگن‘ کو ہاتھ میں اٹھائے ہوئے |
|

ایک اور ماڈل رنگ برنگا مصنوئی سانپ پکڑے ہوئے |
مشیل جنوری 2005 سے گوچی فیشن ہاؤس کے ڈائریکٹر ہیں۔
’ہمارا کام سرجیکل کام ہے: آپریشن کی میز پر کاٹنا، دوبارہ بنانا اور
تجربات کرنا۔‘
|

کیٹ واک کے دوران دو ماڈل |
|

ایک ماڈل رنگا رنگ سکرٹ، جیکٹ اور ہیٹ پہنے اور دوسری پھولوں والا سکارف |
اس فیشن شو میں مختلف نسلوں اور ثقافتوں سے تحریک لی گئی تھی جس میں سکھوں
کی پگڑیاں، جنوبی امریکہ کے نمونے بھی شامل تھے۔
میلان فیشن ویک 26 جنوری تک جاری رہے گا۔
|