مجھے ایسا روگ لگا ہے جس کا کوئی علاج نہیں

تو نیکی کرے یا برائی ہم تجھ سے ناراض رہیں گے کہ تو نے ہمارے کہنے پر عمل کر کے کسی غیر محرم کو بے ہوشی کی حالت میں پیٹ پر چوما کیوں نہیں کہ میں شرط ہار گئی ہوں اب میں تجھے معاف نہیں کروں گی اور بچپن میں ہی سزا کا سلسلہ شروع ہو جائے اور دیس نکالا دے دیں اور پھر کسی بھی قیمت پر اپنی عزّت پیچ کر بھی کسی کو سپاری دے دیں

دنیا میں جتنے بھی لوگ پیدا ہوئے ہیں سب کو اللہ کے پاس جانا ہے ایسا مسلمان مانتے ہیں عیسائی بھی مانتے ہیں یہودی بھی مانتے ہیں اللہ کے نام الگ الگ زبانوں میں الگ الگ ضرور ہیں لیکن رب اور مالک الگ الگ ہوتے ہیں ہندو مذہب میں ماں کو پوجا جاتا ہے اور اسلام میں بھی ماں کا بڑا مقام ہے اور والدین کو رب بھی کہا گیا ہے اللہ کا کا فرمان ہے کہ اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کہیے کہ اے پروردگارعالم رحم فرما میرے والدین پر جیسا کہ انہوں نے مجھ پر رحم کرکے میری پرورش کی ہے رب ارحمھما کما رب یانی صغیرا تو جو والدین یہ بات نا مانیں کہ ہم ہی سب سے بڑے رب ہیں ہم نے تجھے جنّت میں جانے نہیں دینا ہے ان کو شیطان چمٹ چکا ہو اوروہ اللہ کے دین کی تکی بڑی سزا دے دیں کہ تو نیکی کرے یا برائی ہم تجھ سے ناراض رہیں گے کہ تو نے ہمارے کہنے پر عمل کر کے کسی غیر محرم کو بے ہوشی کی حالت میں پیٹ پر چوما کیوں نہیں کہ میں شرط ہار گئی ہوں اب میں تجھے معاف نہیں کروں گی اور بچپن میں ہی سزا کا سلسلہ شروع ہو جائے اور دیس نکالا دے دیں اور پھر کسی بھی قیمت پر اپنی عزّت پیچ کر بھی کسی کو سپاری دے دیں وہین کریں اور شیطان کی پیروی کریں اور اپنے بچّے پر جادو کردیں اور ان کی عقل کو ضعیف کردیں چھوٹی غلطی کہ اس کو فیلئر بناو تو وہ آدمی جادو کر کر کے آدمی کو فضول خرچی کرنے والا بنا دے تو اس مرض کا میرے علم میں کوئی علاج نہیں ہے لیکن اللہ پر میں بھروسہ کرتا ہوں تو اس کو بھی توڑا جائے اور رفتہ رفتہ پورا ملک ساتھ مل جائے تو میں گزارش کرتا ہوں کہ مجھے اس مرض اور روگ کا کوئی علاج بتا بھی دے اور کرا بھی دے میں تو یہی سمجھتا ہوں کہ میں اپنے ماں باپ کو مار ڈالوں یا خود کشی کرلوں میں کیا کوں کہا جاوں کوئی نہیں جانتا یہ ملک پاکستان بھی فیلئر ہوگیا ہے میری طرح کہ ماں کا پکڑا کوئی نہیں چھڑا سکتا سوائے اللہ کے ایسا مجھے کہا گیا ہے بچپن سے ہی کہ جیسے آدم علیہ السلام کو جنت سے نکالا گیا تھا جنّت سے تو کہتے ہیں کہ اس میں بھی ماں حوّا کا ہاتھ ہے اور جو یہ کہے گا اس کو عورت ہی جہنّم میں پھنکوائے گی یہ کہا گیا ہے اور میرے ساتھ اسی پالیسی کے مطابق کام ہورہا ہے مجھ سے تمام سہولتیں چھین لی گئی ہیں کہ ہم نے تو سود اور غدّاری سے یہ سہولتیں حاصل کی ہیں ہم تم کو نہیں دیں گے اور اور ماں کے کہنے پر ڈسکہ جماعت دعوہ کا دفتر جس بلڈنگ میں ہے اس میں جو مسجد ہے اس کا قبلہ بھی غلط کر دیا گیا ہے اور مجھے وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے کہ ہم نے قران پاک کی توہین کرنی یہ پاکستانی ہیجڑے ہمیں روک نہیں سکتے سب کو یہ چیلنج کیا گیا ہے لیکن بتایا صرف مجھے گیا ہے کہ میں جس کو بتا تا ہوں وہ مجھے کہتا ہے کہ تو تو پاگل ہے ہا ہا ہا جس قرآن پر مسلمان یقین رکھتے ہیں میں رکھتا ہوں اس کی توہین جس ملک میں ہو اس کا کیا حشر ہوگا اور حافظ سعید بھی میری نطر میں اس وقت مشکوک ہوگئے جب انہوں نے کہا کہ میں تزکیہ کے بارے میں کچھ بھی نہیں کر سکتا مسلمانوں اس ملک کو رو لو اس ملک کی فوج کو رو لو پیٹ لو مجھے بھی رو لو پیٹ لو میں تو ان مجبوریوں میں گرفتا رہوں جنرل راحیل سے میری استدعا ہے کہ اسلام کا نفاذ کر دیں اپنے اچر وسوخ استعمال کریں میرے تائے اسلم کی ایک بہن ہے اور دوسری بیٹی ہے جنہوں نے اور بہت سے لوگوں کو اپنے ساتھ ملا رکھا ہے اور مرزائی بن کر اداار اور دلال بن کر زندیق بن جینا ہماری قوم کا مقدّر بنادیا ہے ان لوگوں نے سوال رہ گیا ہے تبلیغ کرنے والوں کی تبلیغ اور جہاد روکنے کا تو یہ ناکام کرنا ان دجّالوں کا مقصد زندگی ہے یہ کہہ کر کہ ہم تمھیں جہاد کرنے کی نیّت بھی نہیں کرنے دیں گے اور نا توشہ کرنے دیں گے کہ میرا اور میرے باپ کا بال بال قرضہ میں اورکمزوری میں جکڑ دیا گیا ہے اور میرے باپ کو بھی ہرطانہ کر دیا گیا ہے کہ نیند نا آنے کی وجہ سے وہ تڑپتے رہتے ہیں اور مجھے بھی ایسے ہی تڑپاتے ہیں اور ماں نے ایک دن کہا کہ میں تجھے اور تیرے باپ کو اور تیرے اصلی بیٹے انس کو زندہ دفن کرادوں گی میرا یہ پروگرام کوئی نہیں روک سکتا یہ مجھے یاد نہیں کہ یہ کہا کہ سوائے اللہ کے یا جو میری زلیخا والی فرمائش نا پوری کی تو میں جو کہتی ہوں وہ کرتی ہوں میں کارساز ہوں علٰی کل شیء قدیر ہوں یا یہ کہا کہ تیری چغلی نے تجھے مروایا ہے میں نہیں جانتا اور یہ بھی اقرار کیا کہ میں نے ہی تجھ سے اتنے گناہ کرائے ہیں اور جو گناہ میں نے کیے ہیں وہ تیرے سر ڈال دوں گی کہ جب تو چغلی کرے گا تو میرے گناہ تجھ پر چڑھ جائیں گے میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ قارئین کرام بھی اس بات سے عبرت حاصل کریں کیا اللہ نے افواج پاکستان کو عدلیہ کو اور پولیس کو یہ حکم نہیں دیا کہ جو بندہ اللہ کے دین کا وفادار ہے اور ماں اور اس کے میکے والوں سے پٹ رہا ہے اس کی مدد ہی نا کی جائَے کہاں ہے حل اس مسئلے کا کیا قرآن کی توہین ہونے دوں نا بیان کروں کہ یہ ہے میری ماں جس نے بنگلہ دیش کو ہروایا تھا اور اب پاکستان کے پیچھے پڑی ہوئی ہیں اور یہ کہہ رکھا ہے کہ اسلام جہاں سے نکلا ہے وہاں اس کو میں اکٹھا کرکے ماروں گی اور میں ہند ہوں میں عزّٰی ہوں اور اندلس کو مسلمانوں سے جس نے واپس لیا تھا میں اس سے زیادہ طاقتور ہوں میں نے بھی جہیز اور پروٹوکول کو بنیاد بنا کر مسلمانوں کا بیڑا غرق کیا ہے تو اللہ کو ساتھ لے آ وہ بھی مجھے نہیں روک سکتا تو میں پولیس سے گزارش کرتا ہوں کہ مجھے گرفتار کرکے سرعام سنگسار کر دیں یا قید میں ڈال دیں لیکن اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ راء والے ہی اس مسئلے کا حل نکال دیں اور پورے ملک کو ہی غلام بنا لیں جیسے بنگلہ دیش کو بنایا پل مین تولا پل میں ماشہ کہتی ہے کہ میں تجھے فیلئر بنا کر ہی چھوڑوں گی پیسے کما کر لائے گا تو سارے کے سارے فضول خرچی میں اڑا دوں گی جب میں نے پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ مجھے جہیز پیارا ہے اور کچھ بھی نہیں پیارا تم جاو جہاں مرضی میں چاہتی ہی یہی ہوں کہ حلالے کی لعنت اور جہیز کی لعنت کو کیسے سرپر سوار کرنا ہے کہ سامان ہی رہ جائے باقی مسلوں کی نسل رہے نا رہے میری مارا جوتی پر جو بھی عورت جہیز لے کر آئے وہ ایک نسل کو ختم کرے یہ سو سالہ منصوبہ ہے ہمارا اور اسی بنا پر ماں کی بھتیجی جہیز لے کر آئی ہے وہ بھی قبضہ گھر پر کرکے بیٹھ گئی ہے اور ایسے ہم بنائیں گے کہ دھوبی کا کتّا نا گھر کا نا گھاٹ کا ایسے ہی سب مسلے بن جائیں گے ہم ان کو اپنے قریب کریں گی جو ہمارے دل کی خواہش پوری کرے گا کہ اسلام اور پاکدامنی کو اور حدّیں پار کرکے ہمارے ساتھ ہم پستری کرے اور جس ڈسکہ دفتر میں 6 سال رہا اس کی مسجد کا قبلہ بدل کر مجھے ذلیل کرکے نکال باہر کیا وہ بھی میرے خیال میں میری ماں کا ہی رشتے دار ہے اور میں ان کوتبلیغ کر بیٹھا کہ ایک بستر پر ایک کمرے میں مت سویا کرو تو بے حیائی کی انتہا کرکے ہم نے واری سٹہ کیا ہے جو کرنا ہے کر لو میں اکیلا کیا کروں مین نے پولیس کے کمپیوٹر روم اپنا ای میل اور آئی ڈی دے رکھا ہے وہاں بھی ان دشمنوں کا ہی کوئی ایجنٹ بیٹھا ہوا ہے یا اس کو بھی ہتا دیا گیا ہے میں ایف آئی آر کٹواوں تو کیسے کہ سب تو راء کے ایجنٹوں کا شکار ہیں اور آئے دن یہ کہا جاتا ہے کہ مصلّے کے اوپر بلّی نے ٹٹی کردی ہے اسے صاف کرو اور پھر کتنے مصلّے لبیڑ کر چھت پر رکھے ہوئے ہیں کوئی پوچھنے ولا نہیں ہے جو نمازی یآتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ وضو کرکے ٹوٹیوں کے پاس جس جگہ پر تم نے پیر رکھا ہے وہاں سے لوگ جوتے سمیت گزرتے ہیں کیا وضو ہوگیا اور چھت کے بارے میں بھی ابودردا نے پہلے ہی پوچھ رکھا ہے کہ جس مسجد کی چھت پر بلّی کی ٹٹی والے مصلّے رکھے ہوں اس کے اندر نماز ہو سکتی ہے یہ ہے مجاہدین جماعت الدعوہ تحصیل ڈسکہ کے دفتر کی صورت حال جہاں مجحے بتایا گیا تھا کہ وہاں کترینہ کیف آئے گی اور مسلوں کو ناکوں چنے چبوائے گی کوئی مائی کا لال مسلا پیدا ہی نہیں ہوا جو اس کو روک سکے پاکستان تیرا اللہ نگہبان میں تو مایوسیوں میں ڈبودیا گیا ہوں لیکن اللہ سے امید رکھتا ہوں کہ عورتوں کو سر پر چڑانے کا انجام دیکھ لیں کہ کہتی ہیں کہ بت اور تصویریں ہماری آیات ہیں تم ان کی توہین کرو گے تو ہم تمھاری تما قابل احترام چیزوں کی توہین کریں گے اور مسجد کے اندر ننگا ناچ اور سیکسی موویاں بنانے کی الگ سے دھمکیاں دی جاتی ہیں مجھے زلیل کرکے نکالنے کے بعد کیا کچھ نہیں کیا ان لوگوں نے جو مجاہد اور حافظ بن کر مسجدوں اور دینی درس گاہوں پر قبضہ جما چکے ہیں اور اند کھاتے وہ مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں اور نام نمازیوں کا اور جہادیوں کا لگا رہے ہیں کہ یہ سکولوں پر حملے کر رہے ہیں اوراسی لئے تو میں کہہ رہا ہوں کہ نارہے گی فوج اور نا لگےگی مارشل لاء والے منصوبے پر عمل ہورہے نواز شریف کو عربوں کے بہانے بچانے کا کیا انجام ہورہا ہے نواز شریف کرے بھی تو کیا کرے کہ فوج ہی کچھ کر نہیں رہی اور پولیس کو کون نہیں جانتا کہ وہ تو پہلے ہی رشوت میں مشہور ہیں جو رشوت دے گا اس کا کام جیسا بھی ہوگا ہو جائے گا لیکن نیکی کا کام کوئی پیسے دے کر بھی کرائے تو انہیں تو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے کہ کہیں ہمارے برائی والے اتنے زیادہ کلائنٹ ناراض نا ہو جائیں اللہ تعالیٰ ہماری حالت پر رحم فرمائے آمین-

محمد فا روق حسن
About the Author: محمد فا روق حسن Read More Articles by محمد فا روق حسن: 108 Articles with 125150 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.