الیکشن قریب آرہے ہاں ابھی ایک شور اٹھے گا گھر گھر نعرے
لگاتے جائیں گے کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی ، پیسہ چلے گا ووٹ بیکنگے ،
نیشنل اسمبلی کی سیٹِس فروخت ہونگی خوب چرچا ہوگا گلی گلی شور ہوگا ڈنڈے کے
زور پے ووٹ دلوائیں جاینگے اور پھر کوئی جیتے گا جو نا صادق ہوگا نہ امین
پھر یہ قوم اُنہیں قوسے گی انہوں نے ہماری لیے کچھ نہیں کیا، یہ ابھی کی
بات نہیں ستر سال سے چلا آرہا ہے ، یہ راجنیتی کا دستور ہی کچھ ایسا ہے جو
جیتنا زیادہ کرپٹ ہے اتنا اچھا ہے اسکی ایک جیتی جاگتی مثال یہ ہے کہ اسحاق
ڈار سینیٹر بنگئے خدارا اب اس نظام میں کچھ ردو بدل ہونی چائیے آخر کب تک
معصوم ماڈل ٹاؤن کے لوگوں کو انصاف نہیں ملےگا ، کب تک زینب جیسے پھول ہوس
کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے ، کب تک عوام کو لوٹا جائیگا ، کب تک نقیب جیسے
لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جائیگا ، آخر کب تک اندھیرے میں رہیں گے ،
سارا قصور لوگوں کا ہے جو ایسے لوگوں کو چنتے ہیں ، ہماری یہی سب سے بڑی
غلطی ہے کے جھوٹے وعدوں پے اعتبار بڑے آرام سے کر لیتے ہیں ، تھوڑا سوچنا
پڑےگا کیوں کے یہ وقت کا تقاضا ہے امید کرتا ہوں اب اس قوم میں شعور آئیگا
۔
اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔ |