آپ سوچ رہے ہوں گے ہمارا اشارہ دو بیویوں کی طرف
ہے،،،یقین جانیے،،،ایسا کچھ
بھی نہیں،،،!!
بیوی تو اک نعمت ہے جو دشمن کے ہاں ہی اچھی لگتی ہے۔
ہم نے اک صاحب سے پوچھا، آپ شادی کب کریں گے،،،؟
وہ کہنے لگے،،حضرت ہماری اردو بہت اچھی ہے،،ہم نے سن رکھا ہے کہ نادان لوگ
ہی چاہیں گے،،‘‘ آ بیل مجھے مار‘‘،،،، ہم بیل کو کوئی موقعہ دینا نہیں
چاہتے۔
ہم بولے،،بیل اور بیوی بالکل علیحدہ چیزیں ہیں،،،وہ بولا،،ساس،،سالی،،بیوی
مل کر بیل
سے کہیں ذیادہ خطرناک ہوتی ہیں۔
ہم نے کہا، سالا کیوں اس فہرست میں شامل نہیں ہے،،،؟
وہ بولا،،وہ بہنوئی کے درد کو سمجھتا ہے،،کیونکہ وہ بھی انہی بلاؤں کے
درمیان جی رہا
ہوتا ہے۔آپ یقین جانیے،،ہمیں ان صاحب کی رائے سے ذرا برابر اتفاق
نہیں،،کیونکہ ہم
بہت ڈرپوک ہیں،،،اور برائی کو دل ہی دل میں برا کہہ کر خوش ہو لیتےہیں،،،!
ڈبل ٹربل بہت سی اقسام کی ہوتی ہیں،،،ہم آپ کو مثالوں سے سمجھا دیتے ہیں،،،!!
اک زمانے میں ہم معاش یعنی نوکری کے لیے دوسرے شہر گئے،،ہم نے سرنگ نما اک
کمرہ کرائے پر لے لیا،،،
اس کے مالک نے جانے ہم میں ایسا کیا دیکھا،،،اس کو یہ خطرہ ہو چلا کہ ہم
راتوں رات
اس کا کمرہ کمر پر لاد کر کہیں بھاگ جائیں گے۔ وہ دونوں،،، میاں اور اس کی
دیگچی نما
بیوی دونوں مل کر ہم پر ایسی جیمز بانڈ والی نظر رکھتے تھے کہ وہ دونوں
ہمارے لیے
ڈبل ٹربل بنے رہے،،،!!!
اک دفعہ ہم بنا ٹکٹ کے ٹرین پر جارہےتھے،،کہ ہمارے سامنے اک جوڑا اپنے بہت
سے
بچوں کے ساتھ سوار ہوگیا،،،ان بچوں کو دونوں نے یوں ہماری جھولی میں ڈال
دیا،،،جیسے
یہ سب ہماری غلطیاں ہوں،،،یا پھر ہم اکیلے چاند کی طرح ان بچوں کے چندا
ماموں ہوں
بچوں نے ہمیں ایسا تنگ کیا،،،کہ ہم نےیقین کر لیا کہ یہ بنا ٹکٹ سفر کرنے
کی سزا مل
رہی ہے،،،! ہم نے ناصرف ٹکٹ لیا،،،بلکہ اس ڈبل ٹربل سے بچنے کے لیے ٹرین
چھوڑ دی۔
آپ بیمار ہوں اور آپ کی قسمت سرکاری ہسپتال لکھا ہوا ہو،،،وہاں کا
ماحول،،ڈاکٹرز،،،اور
موٹی موٹی نرسوں کی وجہ سے باڈی ٹمپریچر مزید بڑھ جاتا ہے،،،جس کی وجہ سے
آپ کو
اپنی زندگی سے پیار کم ہوتا محسوس ہوتا ہے،،،یوں کہہ لیجئے،،،!!
سوچ کر گئے تھے اب ٹھیک ہو کر جائیں گے
پر مرحوم ہوتے ہوتے بچ گئے،،،!!
آپکی جیب میں پیسے کم ہوں،،اوپر سے مہنگائی،،،یوٹیلٹی بلز،،،یہ سب ڈبل
ٹربل،،آپ تیار
رہئیے،،،ڈرنا منع ہے،،،،!!!!
|