کچھ یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ بے وجہ اُداسی یا خوشی
یا پھر گریہ کے ساتھ کسی کا یاد آنے کا کیا مطلب ہوتا ہے ایک جگہ سُنا کہ
کسی نیک روح کی توجہ بھی ایک سبب ہو سکتا ہے یا خدا کا انعام دل گُداز ہونے
کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے اور کسی گزرے وقت پر ندامت بھی ہو سکتی ہے لیکن
ایک بات یقیناً کہی جا سکتی ہے کہ بہرحال اس کے اثرات اچھے اور نتائج
بہترین ہوتے ہیں اُس وقت منفی جزبے ماند پڑ جاتے ہیں زہر بھری نفرت کا ڈنک
بے اثر غصہ کی جگہ دھیما پن اور ایک مثبت رویہ جنم لیتا ہے اور خیر کے
کاموں کی طرف رُجھان بڑھ جاتا ہے وہ سعد لمحے ہماری زندگی میں کبھی نہ کبھی
آتے رہتے ہیں جب انا ٹوٹتی محسوس ہوتی ہے اور وہ قبولیت کی گھڑی ہوتی ہے جو
قسمت والوں کو نصیب ہوتی ہے اور ایسے وقت سے پورا فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے
گُناہ بخشوایا جاسکتا ہے زندگی کا نیا رُخ متعیّن کیا جاسکتا ہے اور ان
قیمتی لمحات کی جتنی قدر کی جاۓ کم ہے اور کام میں لایا جاۓ جس میں جتنا دم
ہے اور اُس وقت انا میں خم اور آنکھ ہو نم ایک التفات بجانب سُر سرگم نتیجہ
نہ رنج نہ الَم بلکہ اطمنان دل کا ہو اور لہجہ مدھم اور نہ ہی اُنہیں کوئ
خوف ہو اور نہ ہی کوئ غم اور محبت فاتحِ عالَم |