مونچھیں ہوں تو وہاب ریاض جیسی

آج کی مشہور شخصیات نہ صرف بہت زیادہ خوش لباس ہوتی ہیں بلکہ اس بات سے بھی بخوبی واقف ہوتی ہیں کہ ہمیں اپنے پرستاروں کو کیسے اپنی پرکشش شخصیت کے سحر میں گرفتار کرنا ہے- تاہم اس سب کے لیے طویل وقت اور کوشش کی ضرورت ہوتی ہے- پرکشش شخصیت کی ایک جھلک ہمیں چند مشہور پاکستانی فنکاروں میں بھی دکھائی دیتی ہے جو شہرت سے قبل آج کے مقابلے یکسر مختلف اور عام سے دکھائی دیتے تھے- ان کی شخصیت میں رونما ہونے والی پرکشش تبدیلیوں نے سب کو حیران کر دیا-
 

مونچھیں سہلاتے وہاب ریاض
پاکستان کے تیز بولر وہاب ریاض ایک نہایت جارحانہ بولر ہیں۔ شائقین ورلڈ کپ میں ان کا شین واٹسن کو کیا جانے والا سپیل شاید کبھی نہیں بھولیں گے جو تیز اور خوبصورت فاسٹ بولنگ کا امتزاج تھا۔

ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ برائن لارا نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ یہ کرکٹ کی تاریخ کا خوبصورت ترین سپیل تھا۔ وہ ایک کلین شیو وہاب ریاض تھے لیکن اب ان کا ایک نیا اوتار دیکھنے میں آیا ہے جس میں انھوں نے لمبی موچھیں اور داڑھی رکھی ہے۔
 


ہر وکٹ حاصل کرنے کے بعد وہ بیٹسمین کی طرف دیکھتے ہیں اور مونچھوں پر ہاتھ پھیرتے رہتے ہیں۔ کچھ بھی کہیں مونچھ اوپر کی طرف نہیں تو نیچے کی طرف ہی سہی، اگر تاؤ نہیں دے سکتے تو کم از کم آؤٹ ہوتے بیٹسمین کے زخم ہرے کرنے کے لیے اس پر ہاتھ تو پھر سکتے ہیں نہ۔

شعیب اختر کی اڑان
شعیب اختر وہ پاکستانی بولر ہیں جنھوں نے کرکٹ میں سب سے پہلے 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرائی تھی اور ان کی تیز رفتار بولنگ کی وجہ سے ہی انھیں راولپنڈی ایکسپریس کہا جاتا ہے۔
 

image


شعیب تیز رفتار رن اپ کے ساتھ تیز رفتار گیند کرتے اور جیسے ہی وہ وکٹ حاصل کرتے دونوں بازو ہوا میں پھیلا کر بھاگتے رہتے جیسے اڑ رہے ہوں۔ ان کا یہ انداز ان کے مداحوں کو بہت پسند تھا۔

آفریدی کا ایکس
شاہد آفریدی یوں تو تیز کھیلنے اور اونچے اونچے چھکے لگانے کی وجہ سے مشہور ہیں اور اسی وجہ سے انھیں ’بوم بوم آفریدی‘ کہا جاتا ہے لیکن اس کے ساتھ بطور ایک بہت کارآمد سپن کروانے والے بولر بھی اپنا ثانی نہیں رکھتے۔
 

image


پی ایس ایل سیزن تھری کے سنیچر کو ہونے والے میچ کو ہی لے لیجیے جس میں چار اوورز میں انھوں نے 18 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ وہ جب بھی کسی کھلاڑی کو آؤٹ کرتے ہیں تو دونوں ٹانگیں اور دونوں بازو پھیلا کر انگلش زبان کا لفظ ایکس بناتے ہیں جو کہ ان کا ایک منفرد انداز ہے۔

وسیم اکرم کی انگلی
وسیم اکرم پاکستان کے سب سے کامیاب ترین بولر ہیں۔ انھوں نے اپنی ناقابلِ فراموش بولنگ سے ٹیسٹ میچوں میں 414 اور ایک روزہ میچوں میں 502 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان کے سب سے کامیاب ترین بولر بنے۔
 

image


وہ جب بھی کسی کو آؤٹ کرتے تو زور سے 'ہاؤ از دیٹ' تو کہتے ہیں لیکن ساتھ ہی انگلی کھڑی کر کے وکٹ کیپر کی طرف بھاگنا شروع کر دیتے۔ شائقین کو انگلی اٹھا کے بھاگنے والے چھ فٹ دو انچ کے دراز قد وسیم اکرم کا یہ انداز بہت بھاتا تھا۔

حسن علی کا 'بم'
حسن علی نے جب آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں پانچ میچوں میں 13 وکٹیں لیں تو ہر طرح اس نوجوان پاکستانی بولر کے چرچے ہونے لگے۔

انھیں جنوبی افریقہ، سری لنکا، انگلینڈ اور فائنل میں انڈیا کے خلاف بہترین کارکردگی پر مین آف دی ٹورنامنٹ کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
 

image

حسن علی کا وکٹ حاصل کرنے کے بعد خوشی کا اظہار کرنے کا طریقہ بھی ان کی بولنگ کی طرح منفرد ہے۔ نعرہ لگاتے ہوئے زمین کی طرف اپنے ہاتھ کو لے کر جاتے ہیں اور پھر زور سے اسے اوپر اٹھاتے ہیں جیسے کوئی شے کھینچ رہے ہیں۔

کئی ایک نے کہا کہ وہ ’جینیریٹر سٹارٹ‘ کرتے ہیں (پاکستان میں انتہائی درجے کی لوڈ شیڈنگ دیکھتے ہیں شاید یہ درست بھی لگتا تھا)۔ لیکن پاکستانی اخبار کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ان کا ایکشن دراصل ایک بم کا پھٹنا ہے جس میں وہ پہلے اسے پمپ کرتے ہیں اور پھر وہ دھماکے سے پھٹ جاتا ہے۔

آج کل کے پاکستان میں خوشی کے اظہار کے سمبل بھی شاید آس پاس سے ہی ڈھونڈ لیتے ہیں۔ ایکشن تو اچھا لگا مگر وضاحت نہیں۔


Partner Content: BBC URDU

YOU MAY ALSO LIKE:

The Pakistan Super League kicked off on Thursday with a starry opening ceremony followed by first match of the tournament between Multan Sultans and Peshawar Zalmi. There was plenty of buzz on social media as fans and cricketers posted their tweets as a build up to the tournament.