غیرت کا جنازہ ہے۔ ذرا دھوم سے نکلے،

سینیٹ کی منڈی لگی ہوئی ہے۔ ریٹ آسمان کی بلندی کو چھو رہے ہیں، ہماری بدقسمتی کی انتہا ہے کہ آج بھیڑ بکریوں کی طر ح فروخت ہورہے ہیں۔ کل یہ لوگ ایوان بالا کے معزز اراکین ہونگے جو ہم بیس کڑو ر عوام کے لئے قانون سازی کا اہم ترین فریضہ سرانجام دیں گے۔ جو لوگ کڑوڑوں روپے لگا کر یا کما کراس مقد س ایوان میں پہنچے ہیں ۔ان کے ذات کے ذاتی مفادات کے علاوہ عوامی یا قومی مفادات کی تر جما نی کی توقع رکھنا شاید کہیں کی عقلمندی نہیں ہے۔ یہ میلہ اپنے عروج پر ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک دفعہ پھر سو شل میڈیا پر طوفان بد تمیزی بر پا ہوچکا ہے۔ ریحام خان اور مریم نواز کی مسلسل کردار کشی اور گندی گالیوں کا سلسلہ سفر کرتا ہوا عمر چیمہ کی بیٹی کے نام سے ٹرینڈز مسلسل کئی گھنٹوں سے ٹاپ ٹر ینڈ ز میں چل رہا ہے۔ جس میں اس بیٹی کی عزت جو یقینا ہم سب کی عزت ہے۔ خوب اچھالی جارہی ہے۔ ننگی ،گندی اور انتہائی قابل مذمت زبان استعمال کی جارہی ہے۔ عمرچیمہ کا قصور یہ ہے۔ کہ موصوف پہلے تو خان صاحب کی خبر لائے جس کی خان صاحب کو تردید کرنا پڑی۔ لیکن تردید کے بعد خان صاحب کے نکا ح میں انہیں لوگوں کی تصاویر سوشل میڈیا کی زینت بنیں ۔جن کا خبر میں عمر چیمہ تذکرہ کرچکے تھے۔ ابھی اس خبر کی غصہ ٹھنڈا نہیں ہواتھا۔ کہ عمر چیمہ نے خان صاحب کے نکاح کو دوران عدت میں ہونے کی خبر جاری کردی۔ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ دوران عدت نکاح شرعا اور قونونا جائز نہیں۔ عدت کے دوران نکاح کروانے اور پڑھانے والے قاصی پر اس کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اس خبر کی تصدیق یا تردید کی بجائے عمر چیمہ کی بیٹی کو موضوع بحث بنا کر اس کی عزت کو سر بازار اچھالا جارہا ہے۔ہم اخلاقی پستی کی اعلیٰ ترین سطح پر پہنچے ہوئے ہیں۔ کہ کسی کی بات کا جواب دالائل سے دینے کی بجائے اس کی بیٹی کو گالیاں نکالنا شروع ہوجاتے ہیں۔ گالی ہمیشہ تب دی جاتی ہے۔ جب دلائل ختم ہوجائیں ۔ یاکسی حقیقت سے منہ چرا کر اس کا جواب گالی سے دیا جاتا ہے۔ دوران عدت نکاح کوئی قابل عزت افزائی عمل نہیں قوم کی قیادت کرنے والے کسی شخص سے اگر ایسا کا م ہوتا ہے۔ تو اس کو اس کی ذات کا معاملہ کیسے کیا جا سکتا ہے۔اگر یہ نکاح دوران عدت نہیں ہوا تو عدالت کا رخ کیجئے ۔اور وہاں عمرچیمہ کا غلط ثابت کیجئے ۔ خدار یہ بیٹیوں کی کردار کشی کا سلسلہ بند کیجئے ۔ کیونکہ بیٹیوں کی عزت غیرت مند معاشرے کے لیے سانجھی ہوتی ہے۔ اور اگر آپ کو کسی کردار کشی کرتے ہوئے ذرا شرم محسو س نہیں ہوتی تو تو اپنی غیرت کے جناز ہ پر کچھ افسوس کرلیجئے۔
 

M Raheel Moavia
About the Author: M Raheel Moavia Read More Articles by M Raheel Moavia: 8 Articles with 7056 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.