ایک بادشاہ تھا اور وہ بہت ایماندار اور رحم دل تھا. تمام
لوگ اسکی اطاعت کرتے تھے کیونکہ وہ بادشاہ بہت طاقتور تھا.بعض اوقات وہ
اپنے محافظوں کے ساتھ شکار کرنے کلئے باہر جایا کرتا تھا کیونکہ اسے شکار
کرنا بہت پسند تھا. ایک دن جنگل میں محافظ گزر رہے تھے تو اچانک سے انہوں
نے ان کے سلطنت میں ایک بچہ دیکھا جو سات سے آٹھ سال کی عمر کی تھی.پھر
محافظ سوچ رہے تھے کہ وہ اس بچے کو گرفتار کر کے اسے قیدخانے میں لے جائیں
گے لیکن بادشاہ جنگل میں شکار کررہا تھا اور اس نے دیکھا کہ اس کے محافظ
بچے کے ساتھ کیا سلوک کررہے تھے. تو بادشاہ اپنے محافظوں کے پاس گیا اور ان
سے پوچھا کہ آپ اس پیارے بچے کے ساتھ کیا برتاؤ کر رہے ہیں .کیا میں نے آپ
کو اس بچے کو مارنے کا حکم دیا ہے؟ مجھے بولو کیا اس بچے نے آپ لوگوں کو
کوہی تکلیف دیا ہے؟ نہیں! نہیں نا! تو اس بچے کی غلطی کیا ہے؟ جو آپ لوگ اس
کے ساتھ برا سلوک کر رہے ہیں. پھر بادشاہ نے کہا کہ اس بچے کو شاہی محل میں
رہائش دیا جائے. اور یہ بچہ غلطی سے ہماری سلطنت میں آگیا اور میرا یہ حکم
یے کہ اس کے والدین کو جلد سے جلد تلاش کیا جائے.تب جنرل اپنے فوج کے ساتھ
بچے کے والدین کو تلاش کرنے کیلۓ فورأ چلے گۓ.اور چند اوقات بعد جنرل اپنے
فوج کے ساتھ اس بچے کے والدین کو تلاش کر کے بادشاہ کے دربار میں پیش کیا .اور
والدین جب اپنے بچے سے ملے تو پرستار ہوگۓ.اور جب والدین نے بادشاہ سے
پوچھا کہ آپ کون ہے سلطان؟ میں نے آپ کے بارے میں کبھی کچھ نہیں سنا . آپ
کونسے سلطان ہے؟ .تو بادشاہ نے جواب دیا میں اس بھوت سلطنت کا سلطان ہوں.
ہم سب بھوت ہیں .میں بادشاہ ارباب ہوں. مجھے سارے بھوت سلطان ارباب کے نام
سے جانتے ہیں. ہمارا دنیا آپ انسانوں کی دنیا سے کافی آلگ ہے. ہم بھوت ہے
اور آپ انسان . اور ہم بھی اللہ کے مخلوق ہیں اللہ کی عبادت کرتے ہیں . اس
بات کو سن کر وہ لوگ حیران رہےگۓ.اور بہت خوش بھی ہوگۓ .اور وہ لوگ اب بھی
کہتے ہیں کہ بھوت آچھے ہوتے ہیں اور ضروری نہیں کہ بھوت انسان کو تکلیف دیے
بلکہ مدد بھی کرسکتے ہیں.
اللہ نے جنوں اور انسانوں کو اپنی عبادت کے لے پیدا کیا ہے اور آج ہم اپنے
مقصد کو بھول گۓ ہیں اس دنیا کے عیش و عشرت کی وجہ سے. اے اللہ ہمیں عدایت
دیں. امین.. |