جوتا پھینک

نیک ہونا بہت اچھی بات ہے مگر ساری دنیا کو بدی قرار دے کر جوتے اُچھالنا کونسی تہزیب کی عکاسی ہے
ہمارے بُزرگ تو نیک ہو کر بھی نیک ہونے کا دعوی نہیں کرتے تھے اور یہاں ذرا سی نیکی کر کے جو پہلا کام ہوتا ہے وہ دوسروں پر کُھلی تنقید اور ان کی عزت سے کھیلا جاتا ہے حالانکہ متقی ہونے کی نشانیاں یہ ہرگز نہیں بلکہ مہزب انداز گفتگو اور دوسروں کی خیرخواہی اور ضرورت مند پر خرچ کرنا نیکی کے کردار کو ظاہر کرتا ہے اور دوسروں پر آوازیں کسنا اور نیکی پر گھُمنڈ نیکی سے باہر کرتا ہے اور صبر اور دھیما پن انسان کو اندر سے ظاہر کرتا ہے بات اگر سیاست کی ہو یا قوم کی خدمت کی ہو تو ہمیں قائد اعظم کی طرف دیکھنا پڑے گا کہ انہوں نے انگریزوں پر جوتے پھینک کر نہیں نکالا بلکہ تہزیب و قانون کے دائرے میں رہتے ہوۓ یہ جنگ جیتی تھی بلکہ اُن سے اُنہی کی تہزیب اور زبان میں بات کر کے اپنا لوہا منوایا اور اپنی مثال قائم کی کہ رہنمائ کیا ہوتی ہے اور مہم کو کامیاب بنانے کے کیا اُصول ہوتے ہیں اور اگر قدرت کی طرف سے کچھ لکھا ہے تو وہ ہو کر رہتا ہے مگر آپ خدا کی دی ہوئ عزت کو چہرے پر سیاہی پھینک کر یا جوتے پھینک کر نہیں چھین سکتے اگر آپ کو عزت چاہیے تو آپ کو کوی اور راستہ اپنانا پڑے گا اور ہر انسان کی عزت کرنی پڑے گی اور اگر ووٹ لینا ہے تو اس کے لیے شائد جوتے بھی گھسنے پڑیں اور جوتا پھینکنے سے مخالف پارٹی کے ووٹ کم نہیں کیے جاسکتے جوتا چھپائی اور جوتا چور کی جگہ جوتا پھینک زبان زد عام ہے اور یہی مقبولِ عام ہے جو اپنے ہی جوتے سے خود اپنے آپ کو محروم کر لیتا ہے ایک خیال یہ بھی ہے کہ جو سیاسی لیڈر حضرات ایک دوسرے پر نامناسب اور سخت رُسوا کُن الفاظ پھینک رہے تھے وہ عوامی سطح پر جوتوں کی شکل اختیار کر گۓ ہیں جو کسی طور مناسب نہیں ایک زمانے سے کسی موقع پر مٹھائ بھیجنا پھول بھیجنا ایک رواج ہے اور اس کو کاروبار بنا لیا گیا کہ ہمیں رقم دو تو آپ کی طرف سے ہم پھول پہنچا دیں گے اب شائد پیسے لے کر کوئ کہے کہ آپ کی طرف سے جتنے جوتے چاہیں ہم پھینک دیں گے اور ریٹ شخصیت کے حساب سے طے ہوا کریں گے
دوسرے کی عزت گرا کر کسی کی عزت میں اضافہ نہیں ہوسکتا اگر عوام کسی کو ووٹ دے رہے ہیں تو کیا عوام پر سیاہی مل دی جاۓ؟

ن سے نعمان صدیقی
About the Author: ن سے نعمان صدیقی Read More Articles by ن سے نعمان صدیقی: 255 Articles with 290824 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.