یوم پاکستان ’23مارچ تاریخ کا ناقابلِ فراموش دن

یوم پاکستان ملکی تاریخ کا بہت اہم دن ہے۔ اسی دن قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی۔23مارچ کو اس دن کی مناسبت سے صدر پاکستان اور وزیراعظم قومی پرچم بلند کرتے ہوئے اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اس پرچم کی طرح اس وطن عزیز کو بھی عروج و ترقی کی بلندیوں تک پہنچائیں گے اور ہمیشہ اپنے رہنما قائداعظم محمد علی جناح کے قول "ایمان، اتحاد اور تنظیم" کی پاسداری کریں گے۔اسی جوش وجذبے سے ہر سال یوم پاکستان منایاجاتاہے۔ ملک بھرمیں عام تعطیل ہوتی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے۔شکرپڑیاں کے قریب گراؤنڈ میں مسلح افواج کی پریڈ ہوتی ہے جس کیلئے کئی دن پہلے فل ڈریس ریہرسل کی جاتی ہے۔ جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ریڈالرٹ رہتی ہے۔ تمام داخلی راستوں اوراہم شاہراہوں پر قائم ناکوں میں پولیس اوررینجرز کے دستے جبکہ ایئرپورٹ سمیت تمام حساس تنصیبات اورعمارتوں پررینجرز اورفوج کے دستے تعینات کردیے جاتے ہیں۔پریڈ گراؤنڈ کے 4کلومیٹر کے احاطے میں فوج، رینجرزاور پولیس کے دستے گشت کرتے ہیں۔امسال بھی مختلف مقامات پر فوجی پکٹس بھی قائم کیے گئے ہیں جبکہ چوراہوں پرکلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ پریڈایونیو کی جانب جانے والے تمام راستے کنٹینرز لگاکر سیل رہیں گے۔ ایکسپریس ہائی وے ایئرپورٹ چوک، کھنہ پل اور شکریال کے مقام پربند کرکے ٹریفک کومتبادل راستوں پرموڑا جائے گا۔ 23مارچ کی پریڈمیں تینوں مسلح افواج کے دستوں کے علاوہ خواتین فوجیوں کادستہ بھی شریک ہوگا۔ پاک فضائیہ کے جنگی طیارے جے ایف تھنڈر17، ایف 16، ایف7 اور ایف7 پی جی کے علاوہ آرمی ایوی ایشن کے ایم آئی17، کوبراگن شپ، پومااور بیل ہیلی کاپٹرزفلائی پاسٹ میں حصہ لیں گے۔ پاکستان کے جدیدترین کروز میزائلوں کے علاوہ ملکی سطح پرتیار کیے جانے والے براق ڈرون کی بھی نمائش ہوگی۔ پاکستان میں بننے والے ٹینک الضراراور الخالد بھی پریڈکا حصہ ہوں گے۔ چاروں صوبوں کی ثقافت اجاگر کرنے کے لیے علاقائی رقص اورثقافتی دھنیں پیش کی جائیں گی۔ صدر، وزیر اعظم، مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ اہم غیرملکی شخصیات اورسفیروں کوبھی مدعوکیا جائے گا۔دشمن کے لیے للکار اور دوستوں کے لیے دل میں پیار لیے اسلام آباد میں مسلح افواج کے دستوں نے 23 مارچ کے لئے فل ڈریس ریہرسل کی ہے۔ پاک فوج کے سپشل سروسز گروپ نے اﷲ اکبر کے نعروں سے ایک بار تو ماحول کو گرما کے رکھ دیا۔ خواتین کا دستہ بھی پریڈ میں سلامی دیتا ہوا بے مثل نظر آیا۔ پاک فوج کے کمانڈوز نے اپنے مخصوص انداز میں مارچ کیا اور سلامی دی۔ ملی نغموں کی دھن پر خواتین کا دستہ بھی سلامی دیتا ہوا بے مثل نظر آیا۔ پاک فضاؤں کے محافظوں نے فلائی پاسٹ ، چاق و چوبند دستے نے مارچ پاسٹ کیا اور سلامی دی۔ بحری سرحدوں کے محافظ پاک نیوی کے دستے نے بھی مارچ پاسٹ کیا۔ شلوار قمیض میں ملبوس فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوان بھی پریڈ کا حصہ تھے۔ سروں پر دستار سینے پر میڈل سجائے ، ہاتھوں میں جھنڈے ، گھڑ سوار بھی دم بہ دم ، قدم بہ قدم ، سلامی دیتے ہوئے گزرے اور خوب داد حاصل کی۔ ریہرسل میں میکنائزڈ انفنٹری یونٹ کے علاوہ ، لائٹ انفنٹری کمانڈو بٹالین کے دستے پاک آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بیل ہیلی ، ایم آئی سیونٹین ، کوبرا گن شپ ہیلی کاپٹر ، پوما ہیلی کاپٹرز سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرے ، سٹریٹجک پلانز ڈویڑنز کے دستے بھی پریڈ کا حصہ رہے ، پاکستان کے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل خصوصاٍ رعد اور نصر میزائل پاکستان میں بننے والے ٹینک الضرار اور الخالد بھی پریڈ میں شریک ہوئے ، چاروں صوبوں کی ثقافت اجاگر کرنے کیلئے فلوٹ بھی شریک ہوئے جن پر علاقائی رقص اور ثقافتی دھنیں بجائی گئیں۔

23 مارچ کی صبح مسلح افواج کی پریڈ کا آغاز اکیس توپوں کی سلامی سے ہوگا۔ صدر مملکت ممنون حسین بحیثیت سپریم کمانڈر مسلح افواج پریڈ کا معائنہ کرینگے، جب کہ پریڈ کے مقام کی حفاظت کیلئے پاک فوج اور اسلام آباد پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس موقع پر 152 ملکی و غیر ملکی افراد کو بھی سول ایوارڈ ز سے نوازا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر ، جنید جمشید اور امجد صابری کو بعد از مرگ ستارہ امتیاز سے نوازا جائے گا جبکہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف ، سینیٹر عائشہ رضا ، وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ کو ستارہ امتیاز دیا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق ، یونس خان ، سرفراز احمد اور شاہد آفریدی کو بھی اس موقع پر ستارہ امتیاز سے نوازنے کا اعلان کیا گیاہے۔ان کے علاوہ معروف کامیڈین امان اﷲ کو بھی صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔خالد انعم، نگہت چوہدری ، قیصر نظامانی اور اسلم پرویز کو بھی ایوارڈ دیا جائے گا۔ کیوبا کے سابق صدر انجہانی ڈاکٹر فیڈل کاسترو کو نشان پاکستان سے نوازا جائے گا، واضح رہے کہ وہ 1976 سے 2008 تک کیوبا کے صدر رہے تھے، 2005 کے زلزلے میں کیوبا نے طب کے میدان میں پاکستان کی بھر پور مدد کی تھی۔ ہلال امتیاز ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں پنجاب سے الیکٹرونکس انجینئرنگ کے محمد انور حبیب، پنجاب سے جوہری انجینئرنگ کے اسلم حیات، پنجاب سے ہی کمیکمل انجینئرنگ کے طارق محمود، سندھ سے میٹالرجی کے ڈاکٹر انجم توقیر، پبلک سروس کاروبار کے حسین داؤد، پبلک سروس صنعت کے میاں محمد عبداﷲ اور محمد علی ٹبہ کوہلال امتیازسے نوازاجائے گا۔ پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے پر جاپان کے کیمی ہیدی اندو، بوسنیا کے حارث سلائڈچ، کوریا کے ڈاکٹر سونگ جونگ ہوان اور صادق خان کو ستارہ امتیازایوارڈ دیا جائے گا۔جن افراد کو ان کی بہادری پر ستارہ شجاعت یوارڈ دیا جائے گا ان میں سندھ سے مرحوم عبدالغنی، گلگت بلتستان سے سیف الرحمٰن شہید، پنجاب سے کپٹن (ر) سید احمد مبین زیدی، پنجاب سے زاہد محمود گوندل شہید، محمد اشرف نور شہید، حمید شکیل شبیر شہید، مولانا حسن جان شہید اور ڈاکٹر مفتی سرفراز احمد نعیمی شہید شامل ہیں۔ ستارہ امتیازحاصل کرنے والوں میں خیبرپختون خوا میں بائیو ٹینکالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری، امریکا سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ضیاء چشتی، امریکا سے آئی ٹی کے اشعر عزیز، سندھ سے کیمسٹری کے سید ضیاء حسنین شاہ، پنجاب سے فیزکس کے ڈاکٹر محمد زاہد، سندھ سے نیوکلیئر انجینئرنگ کے وقار مرتضیٰ بٹ، اسلام آباد سے نیوکلیئر پاور انجینئرنگ کے سید یوسف رضا، اسلام آباد سے الیکٹرونکس آلات اور کنٹرول میں محمد خالد اکبر، پنجاب سے میکینکل میں رانا عبدالقیوم، ایرواسپیس انجینئرنگ میں پنجاب سے ایاز عزیز شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سندھ سے قوالی میں مرحوم امجد فرید صابری، لٹریچر میں امینہ سید، محمد حنیف، محسن حمید، کرکٹر میں مصباح الحق، یونس خان، سرفراز احمد اور شاہد آفریدی کو ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ صدارتی ایوارڈ برائے حسنِ کارکردگی حاصل کرنے والوں میں خیبرپختونخوا سے بائیو ٹیکنالوجی میں پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد، کمپیوٹر سے پروفیسر ڈاکٹر آصف اﷲ خان، آرکائیولوجی سے ڈاکٹر عبدالصمد، پنجاب سے کمپیوٹر کے شعبے میں پروفیسر ڈاکٹر سرمد حسین، سندھ سے شعبہ طب میں کیپٹن (ر) ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی، اسلام آباد سے ڈاکٹر محمد فہیم، خیبرپختونخوا سے میکینکل کے بشیر احمد خان، پنجاب سے محمد کلیم انور، محمد اسلم چغتائی، پنجاب سے میٹالرجی میں ڈاکٹر محمد سرور، سندھ سے میکینکل میں ڈاکٹر محمد عامر خان، پنجاب سے میکینکل اور مٹیریل انجینئرنگ میں ڈاکٹر حامد زیغم، پنجاب سے الیکٹرو میکینکل مینٹیننس کے محمد الیاس، الیکٹرونکس کے سہیل اختر، الیکٹرکل انجینئرنگ اور پروڈکشن کوالٹی کنٹرول کے لفٹیننٹ کرنل (ر) کلیم اختر شامل ہیں۔ شعبہ صحافت کی بات کی جائے تو اس میں حنیف خالد، حفیظ امین، طاہر خلیل، نواز رضا، کراٹے میں خالد نور، تائیکوانڈو میں ناجیہ رسول، پاکستان کے لیے خدمات پر بریگیڈیئر (ر) جاوید احمد ستی اور مرحوم رفعت ریحانہ شامل ہیں۔پاکستان کے لیے خدمات پر برسلز سے افضل خان کو ستارہ قائد اعظم ایوارڈ دیا جائے گا۔سری لنکا کے ڈاکٹر اے جے اے لاکومر فرنینڈو کو پاکستان کے لیے خدمات پرستارہ خدمت ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔صدر مملکت کی جانب سے تمغہ شجاعت ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں مرحوم حاجی ابوبکر، عبدالرحمٰن، مستقیم شہید، محمد امین خان شہید، محمد عصمت علی شہید، ندیم تنویر شہید، محمد اسلم شہید، عرفان محمود شہید، کرنل (ر) صفدر حسین، سید پیر محمد شاہ، محمد عرفان شہید، حامد توقیر شہید، محمد ارشد شہید، محمد عظیم فریدی شہید، مقبول رحمٰن شہید، ملک گل اکبر خان شہید، ملک گل حسن علی خان شہید، ملک حاجی محمد امین، اختر منیر شہید، محبوب خان، تاج اسلم شہید اور نائیک جبین خان شہید شامل ہیں۔اس کے علاوہ جو افراد تمغہ امتیاز حاصل کریں گے ان میں شعبہ فیزکس میں ظہیر احمد ملک، شعبہ طب میں ڈاکٹر سیمی جمالی، پروفیسر شمیم خان، میکینل ٹیکنالوجی مستقیم الٰہی مرزا، کیمیکل انجینئرنگ میں محمد انجم، انجینئرنگ میں ڈاکٹر محمد رسحیق اﷲ بیگ مرزا، ایرواسپیس انجینئرنگ میں ڈاکٹر نجمس ثاقب، الیکٹرونک انجیئرنگ میں شفقت عزیز، کمپیوٹر انجینئرنگ میں فیصل سعود، الیکٹرونکس انجینئرنگ میں محمد عمران، کیمیکل انجینئرنگ میں سید ظفر حسین کاظمی، نیوکلیئر انجینئرنگ میں گلزار حسین زاہد، طارق محمود ملک، کرنل (ر) عبدالجبار بھٹی شامل ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے والے ترکی کے ڈاکٹر اویا اکگونک مغیزالدین، پنجاب سے مرحوم اسامہ احمد وڑائچ، ماحولیات کے شعبے سے ابان مارکر کبراجی، پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود، ڈاکٹر ندیم جان، ڈاکٹر نزہت فاروقی اور مسعود الملک شامل ہیں۔یوم پاکستان امسال بھی انتہائی تزک و احتشام سے منانے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔

Muhammad Shahid Mehmood
About the Author: Muhammad Shahid Mehmood Read More Articles by Muhammad Shahid Mehmood: 114 Articles with 80176 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.