مقبوضہ کشمیر میں ایک روز قبل بھارتی فوج کے ہاتھیوں
شوپیاں اور اسلام آباد میں 20 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کیخلاف پوری مقبوضہ
وادی میں حریت قیادت کی کال پر مکمل ہڑتال کی گئی۔ اس دوران مختلف مقامات
پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کیخلاف فلک
شگاف نعرے لگائے گئے جبکہ بھارتی فائرنگ پیلٹ گنوں سے زخمی ہونے والے 200
سے زائد مظاہرین میں سے متعدد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ میڈیا رپورٹس
کے مطابق وادی میں شہادتوں کیخلاف سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سوگ کی
کیفیت ہے۔ بی بی سی کے مطابق کشمیر میں حکام کا کہنا ہے حالیہ برسوں میں
علاقے میں ایک ہی دن کے اندر ہونعے والا یہ سب سے زیادہ جانی نقصان ہے۔
ادھر سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل
مشترکہ حریت قیادت کی کال پر نوجوانوں کے قتل کے خلاف پورے مقبوضہ علاقے
میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ سرینگر کے علاقوں سرائے بالا اور کنہ کدل میں شہید
نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم
کی انتہا کر کے بربریت کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی
تحریک آزادی کی حقیقت کو چھپانے کے لئے اسے دہشت گردی کا نام دے رہا ہے۔
کشمیری شہدا ء کی قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی اور مقبوضہ کشمیر میں
آزادی کا سورج ایک دن ضرور طلوع ہو گا۔بھارت نے سوشل، الیکٹرانک اور پرنٹ
میڈیا پر بھی پابندیاں لگائیں تاکہ اس کی بربریت کی خبر دنیا تک نہ پہنچے
لیکن اس کے باوجود بھارتی بربریت بھارتی اور عالمی میڈیا میں رپورٹ ہو رہی
ہے۔ بھارت کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کر
رہا ہے۔پاکستان کو کشمیریوں کی کھل کر مدد کرنی چاہیے۔ عالمی برادری پر زور
دیا جائے کہ بھارت کشمیر میں ظلم کرکے خطے کا امن تبا ہ کرنا چاہتا ہے
۔امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیدنے کہا ہے کہ بھارت سرکار
نے مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت گری کی انتہا کر دی۔ نہتے کشمیریوں کیخلاف
کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی پر
بین الاقوامی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ حکومت پاکستان مصلحت پسندی
چھوڑ کر مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا کھل کر ساتھ دے‘ انڈیا کی
ریاستی دہشت گردی کوبین الاقوامی سطح پر بے نقاب کیا جائے اور پوری دنیا
میں اپنے سفارت خانوں کو متحرک کر کے تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کیا جائے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے تازہ ترین لرزہ خیز مظالم پر غور کرنے کیلئے
وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں منعقد
ہوا۔ اجلاس میں منظور کی گئی متفقہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اہم
دارلحکومتوں میں وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی بھجوائے جائیں گے جو مقبوضہ
کشمیر میں بھارت کی طرف سے قتل و غارت گری کی تازہ لہر سے آگاہ کریں گے۔ چھ
اپریل کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا۔قرار داد کے
ذریعہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اس مطالبہ کا اعادہ کیا گیا کہ عالمی
ادارہ جموں و کشمیر کیلئے خصوصی نمائندے کا تقرر کرے۔ وفاقی کابینہ کے
خصوصی اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔وزیر
خارجہ خواجہ آصف نے کابینہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارتی فوج کے
مظالم کا شکار بے گناہ کشمیریوں کے لئے عالمی برادری کی حمایت حاصل کرنے کی
کوششوں سے متعلق پریزنٹیشن دی۔اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے
ہاتھوں شہید کئے گئے افراد کیلئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی
کے لئے دعا کی گئی۔ اجلاس کے بعد وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دفتر خارجہ میں
ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چار اپریل کو وزیر اعظم شاہد خاقان
عباسی ، وزراء اور ارکان پارلیمنٹ ، آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی
کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم خطاب بھی کریں گے۔جموں کشمیر
موومنٹ کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں 20سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید
کئے جانے کیخلاف چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے
گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور کی طرح گوجرانوالہ،فیصل آباد، راولپنڈی،
ملتان، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور، سیالکوٹ، جہلم، وہاڑی اور دیگر
شہروں میں ہونیو الے مظاہروں اور ریلیوں میں طلباء، وکلاء، تاجروں اور سول
سوسائٹی سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
سب سے بڑا مظاہرہ لاہور میں پریس کلب کے باہر ہوا جس میں جموں کشمیر موومنٹ
سمیت مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے کارکنان اورشہریوں کی کثیر تعداد نے
شرکت کی۔ مظاہروں اور ریلیوں کے اختتام پر کشمیری شہداء کی غائبانہ نماز
جنازہ بھی ادا کی گئی۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کاکہنا ہے کہ
بھارت ظلم و تشدد سے کشمیریوں کی خود ارادیت کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتا۔
بھارتی فوج کے معصوم کشمیریوں پر مظالم قابل مذمت ہیں۔ اقوام ِ متحدہ کی
نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ روزسانحہ پلوامہ اور شوپیاں میں
بھارتی فوج کی درندگی کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اقوام ِ متحدہ
بھارتی حکومت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر عالمی عدالت میں مقدمہ
درج کرائے۔ او آئی سی نے کہا ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی
مذمت کرتے ہیں۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف نے شہداء کے اہل خانہ سے
تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے بھارت او آئی سی مشن کو مقبوضہ کشمیر جانے دے۔
عالمی برادری مسئلہ کشمیر حل کیلئے کردار ادا کرے۔ مسئلہ کشمیریوں کی
امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے
مطابق حل کیا جائے۔ ھارت کشمیر میں بدترین ظلم وبربریت کے ذریعہ بین
الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ
کشمیریوں کے حقیقی وکیل ہونے کا کردار اداکرے۔حکومت و اپوزیشن سمیت تمام
سیاسی و سماجی تنظیمیں کشمیر کے مسئلہ پر ایک ہو جائیں۔ تحریک آزادی کو
طاقت و قوت کے بل بوتے پر دبانے کی سازشیں قوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے
دیں گے۔ مظلوم کشمیریوں کی مددوحمایت پہلے کی طرح بھرپور انداز میں جاری
رکھی جائے گی۔ بھارت سرکار کشمیریوں کی مضبوط جدوجہد آزادی سے بوکھلاہٹ کا
شکار ہو کر نہتے کشمیریوں کا خون بہا رہی ہے۔ نام نہا د سرچ آپریشن کے نام
پر معصوم اور بے گناہ کشمیریوں کی قتل و غارت گری کا ارتکاب کیا جارہا ہے۔
کشمیری نوجوان پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہے ہیں
اور قربانیاں و شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ اتوار کے دن بھی جب نہتے کشمیریوں
پر اندھا دھند گولیاں برسائی گئیں تو وادی کشمیر میں ہر جگہ پاکستان کے
ترانے گونج رہے تھے اور ہزاروں کشمیریوں کی جانب سے پاکستان سے رشتہ کیا
لاالہ الااﷲ محمد رسول اﷲ کے نعرے لگائے جارہے تھے۔ کشمیری مسلمان پاکستان
کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں اور بھارت سرکار کے غاصبانہ قبضہ سے
آزادی کیلئے اس کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔حکومت پاکستان کو
ان کی بھرپور مددوحمایت کا فریضہ سرانجام دینا چاہیے۔امیر جماعت اسلامی
پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کشمیر میں بھارتی فوج کی
اندھا دھند فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی دہشتگردی قرار
دیاہے اور کہاہے کہ درجنوں کشمیریوں کے قتل عام اور سینکڑوں کو سیدھی
گولیوں او ر پیلٹ گنوں کا نشانہ بنائے جانے کے باوجود حکومت پاکستان خاموش
تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ پاکستانی حکومت کا فرض تھاکہ اس ظلم و جبر اور قتل
عام کے خلاف عالمی برادری میں آوازاٹھاتی مگر حکومت کی مجرمانہ خاموشی نے
نہ صرف کشمیریوں بلکہ پاکستانی قوم کو بھی سخت مایوس کیاہے ۔ سینیٹر سراج
الحق نے کہاکہ بھارت مسلمانوں کا قتل عام کر رہاہے مگر پاکستان سمیت عالم
اسلام نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ بھارت کی ریاستی دہشتگردی پر
اقوام متحدہ نے بھی آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور عالمی انسانی حقوق کی
تنظیموں اور حقوق کے تحفظ کے ادارے اس ظلم کے خلاف صرف اس لیے آواز اٹھانے
کو تیار نہیں کہ یہ قتل عام مسلمانوں کا ہورہاہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ
حکومت پاکستان سفارتی سطح پر بھارتی دہشتگردی کے خلاف ایک منظم مہم چلائے
اور عالمی برادری کو کشمیر میں بہائے جانے والے خون کی طرف متوجہ کیا جائے
۔
|