بھارتی عدالت نے کالا ہرن شکار کیس میں بالی ووڈ کے دبنگ
خان سلمان خان کو
5 سال قید کی سزا سنا دی جبکہ شریک ملزمان سیف علی خان،
تبو، سونالی باندرے اور نیلم کو کیس سے بری کردیا گیا ہے۔
کالا ہرن شکار کیس کی سماعت جودھپور کی عدالت میں ہوئی جہاں سلمان خان ،
سیف علی خان ، تبو، سونالی باندرے اور نیلم ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔
پانچوں اداکار کیس کی سماعت کے سلسلے میں ایک روز پہلے ہی راجھستان کے
دارالحکومت جودھپور پہنچ گئے تھے۔
|
|
جوڈیشل چیف مجسٹریٹ دیو کمار خطری نے کیس کا فیصلہ سنایا اور سلمان خان کے
علاوہ باقی تمام اداکاروں کو کیس میں بری کردیا۔ عدالت کی جانب سے نایاب
جانور کے شکار پر سلمان خان کو مجرم قرار دیا گیا۔ فیصلہ سناتے ہوئے جج نے
سلمان خان کو عادی مجرم قرار دیا۔
سلمان خان کے وکیل کی جانب سے عدالت سے کم از کم سزا دینے کی درخواست کی
گئی تاہم عدالت نے انہیں
5 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ
سلمان خان سپریم کورٹ سے سزا کے خلاف رجوع کرکے ضمانت حاصل کرسکتے ہیں۔
کالا ہرن شکار کیس 1998 میں اس وقت درج کیا گیا جب فلم ’ ہم ساتھ ساتھ ہیں‘
کی شوٹنگ کی جارہی تھی۔ اداکار سلمان خان ، سیف علی خان، تبو ، سونالی
باندرے اور نیلم پر الزام تھا کہ انہوں نے فلم کی شوٹنگ کے دوران راجھستان
میں کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔
خیال رہے کہ کالا ہرن نایاب جانوروں میں شمار ہوتا ہے جس کا شکار غیر
قانونی ہے۔ واضح رہے کہ سلمان خان کی نئی فلم ریس تھری آ رہی ہے جس کے
حوالے سے فلم حلقوں میں چرچے عروج پر ہیں۔
|