کم سن بچہ کی عبادت کا انوکھا جذبہ

از قلم: محمد ربیع العالم مدنی
حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے بچپن کا زمانہ تھا۔ مکتب میں والد ماجد کے پاس پڑھ رہے تھے جب آپ نے سورۃالمزمل کی تلاوت شروع کی۔ (یٰاَیُّھَا الْمُزَّمِّلُ۝قُمِ الَّیْلَ اِلَّا قَلِیْلاً۝)ترجمہ: ’’اے چادر لپیٹنے والے، رات کو (نماز کے لئے) قیام فرمایا کیجئے مگر تھوڑا‘‘۔ جب آپ نے یہ دونوں آیتیں پڑھیں تو اپنے والد گرامی سے پوچھا: یہ کون ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ رات میں قیام کرنے (نمازِتہجد ادا کرنے) کا حکم دے رہا ہے؟والد ماجد نے فرمایا: بیٹا! یہ ہم سب کے آقاﷺ ہیں۔ آپ نے عرض کیا: ابا حضور! آپ ایسا کیوں نہیں کرتے جیسا کہ حضورﷺ نےکیا؟ والد ماجد نے فرمایا: بیٹا! یہ ایسا معاملہ ہےجس سے اللہ ﷻ نے حضور ﷺ کو شرف یاب فرمایا ہے۔

پھر جب آپ پڑھتے ہوئے(وَطَائِفَۃٌ مِّنَ الَّذِیْنَ مَعَكَ) ترجمہ: ’’اور ایک جماعت تمہارے ساتھ والی‘‘۔ پر پہنچے تو عرض کی: ابا حضور ! یہ کون لوگ ہیں؟ والد ماجد نے جواب دیا: بیٹا! یہ حضور ﷺ کے صحابہ ہیں۔ آپ نے عرض کیا: ابا حضور ! پھر آپ ایسا کیوں نہیں کرتے ہیں جیسا حضور ﷺ کے صحابہ نے کیا؟ والد نے فرمایا: بیٹا! اللہ تعالیٰ نے انہیں رات رات بھر نفل نماز پڑھنے اور تہجد ادا کرنے کی قوت عطا فرمائی تھی، ہم ان کی طرح نہیں ہیں۔

بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کہنے لگے: ابا حضور! اس شخص کی زندگی میں کوئی بھلائی نہیں ہے جو پیا رے آقا ﷺ اور ان کے صحابہکی اقتداء نہیں کرتا اور ان کے طریقہ کو اپنے لئے مشعل ِ راہ نہیں بناتا۔ آپ کی اس ایمان افروز گفتگو کا اثر یہ ہوا کہ آپ کے والد تہجد گزار بن گئے پھر آپ نے اپنے والد ماجد سے عرض کی: ابا جان مجھے تہجد کی نماز ادا کرنے کا طریقہ بتادیجئےــــــــــــ والد ماجد نے فرمایا: بیٹا! ابھی تم چھوٹے ہو (تم ابھی سے سیکھ کر کیا کروگے)۔

آپ نے عرض کیا: ابا جان! جب اللہ تعالیٰ کل بروزِقیامت کے دن تمام لوگوں کو جمع فرمائے گا اور نمازِتہجد ادا کرنے والوں کو جنت میں جانے کا حکم صادر فرمائے گا۔ اس وقت میں اللہ جل جلالہ کی بارگاہ میں عرض کروں گا۔ اے میرے پروردگار! میں نمازِ تہجد ادا کرنا چاہتا تھا لیکن میرے والد نے مجھے منع کردیا تھا۔ یہ حیرت انگیز جواب سن کر آپ کے والد ماجد نے فرمایا: ٹھیک ہے تم نمازِ تہجد ادا کرو اور اس کا طریقہ بھی بتادیا۔

اللہ اکبر! یہ تھا اس کمسن بچہ کی نمازِ تہجد ادا کرنے کا جذبہ ، اور ہماری نمازوں کا کیا حال ہیں ہمیں خود ہی غور کرلینا چاہیے۔

Rabi Ul Alam
About the Author: Rabi Ul Alam Read More Articles by Rabi Ul Alam: 15 Articles with 32695 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.