ایک آدمی جنگل میں سفر کر رہا تھا۔ ایک دن شیطان بھی اس
کے ساتھ ہوگیا اور سفر کرنے لگا۔ وہ آدمی سفر کرتا رہا اور نمازیں چھوڑتا
رہا یہاں تک کہ اس نے فجر، ظہر، عصر، مغرب اور عشاء میں سے ایک بھی نماز
ادا نہ کی۔ جب سونے کا وقت ہوا تو سونے کی تیاری کرنے لگا تو شیطان اس کے
پاس سے بھاگنے لگا۔
اس مسافر نے بھاگتے ہوئے شخص سے پوچھا:بھائی خیریت تو ہے۔۔!دن بھر تم نے
میرے ساتھ سفر کیا اور اس وقت جب کہ تمہیں آرام کرنا چاہئے تم مجھے چھوڑ
کر کیوں بھاگ رہے ہو؟ اس نے جواب دیا کہ میں شیطان ہوں۔۔۔۔ میں نے زندگی
میں ایک بار اللہ ﷻ کی نافرمانی کی تو راندۂ درگاہ اور ملعون ہوگیا۔ اے
ابنِ آدم!تم نے تو ایک دن میں پانچ بار اللہ ﷻ کی نافرمانی کی۔ نمازوں کو
ترک کردیا اور اسے کوئی اہمیت نہ دی۔مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ تیری نافرمانیوں
کہ سبب تجھ پر کہیں اللہ تعالیٰ کا عذاب نہ آجائے اور تیرے ساتھ رہنے کے
سبب کہیں میں بھی عذاب میں مبتلا نہ کردیا جاؤں ۔۔۔! اسی لئے میں تمہارے
پاس سے بھاگ رہا ہوں۔ (ملخص از درۃ الناصحین)
قارئین کرام ! اس واقعہ میں ہمارے لئے سبق ہے ہمیں غور کرنا چاہیے کہ کہیں
ہم بھی تارکِ نماز تو نہیں اور نمازوں کو ترک کرکے کہیں ہم اللہ تعالیٰ کی
ناراضگی کا سبب تو نہیں بن رہے۔ ہمیں نمازوں کی فکر کرنی چاہئے۔اللہ ﷻہم
تمام مسلمانوں کو نمازوں کی پابندی کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں نمازوں کی
فکر عطا فرمائے۔ (اٰمین) |