رُومانہ نے اقبال کو ملنے کے لیے کہا تو اقبال آج کل پر
ٹا لنے لگا۔ کیو نکہ وہ رُومانہ کو چا ہتا تو تھا مگر اس کی عزت پر کو ئی
حرف نہ آئے اس لیے ملنے سے گر یزاں تھا۔ وہ عنقر یب اس کے گھر شادی کا
پیغام بھجوانا چا ہتا تھا۔ اور وہ یہ بھی جا نتا تھا کہ رُومانہ کے گھر
والے بہت سخت طبعیت کے ہیں۔ مگر آج اس کے بہت اصرار پر وہ اس سے ملنے کو
نکل پڑا۔
اس کے کالج کے باہر وہ اس کے انتظار میں کھڑا تھا جب رُومانہ باہر نکلی تو
وہ اس کی طرف بڑ ھا۔ اس نے سلام ہی کیا کہ رُومانہ نے بھا ئی کو آتے دیکھا
تو وہ اقبال کو تھپڑ مار کر بو لی آ ئیندہ میرے پیچھے مت آنا ۔ بھا ئی کے
ہا تھو ں اقبال کی در گت بنوا کر گھر پہنچتے ہی اقبال کو سوری کا میسج کیا
اور بو لی کہ
"میں اپنے او پر بات نہیں آنے دیتی"-
|