ظلم کی نئی داستانیں

مراسلہ: امبرین جاوید، کراچی
ابھی ہم شام میں قتل عام پر رو رہے تھے کہ اسرائیل، کشمیر اور پھر افغانستان میں معصوم بچوں کے خون کی ندیاں بہادی گئیں۔ ہمیشہ سے اسرائیل نے فلسطینیوں پر مظالم کی ڈھائے۔ اسرائیلی قبضے کو 70 برس بیت چکے، ہزاروں فلسطینی معصوم جانوں پر گولہ باری کر کے انہیں شہید کیا گیا۔ ان پر ڈرون طیاروں سے آنسو گیس پھینکے گئے۔ہم نے فلسطین کے فساد پر کیا قابو پانا ہے، ہم تو اپنے ہاں ہی فساد سے نمٹ رہے ہیں، افغانستان میں امریکی افواج موجود ہیں ، جو ارد گرد کے کسی مسلم ملک سے حق کی آواز اٹھنے ہی نہیں دیتیں۔ ہم بڑی تابعداری سے حکم کی تعمیل کر رہے ہیں، اس ماحول میں جب ہم خود اپنے خلاف اقدامات کر رہے ہیں تو ہمارے دشمن کیوں نہ ہمیں دل کھول کر ماریں گے۔ کشمیر میں تو روزانہ لاشیں گرتی ہیں ، معصوم پیلٹ گولیاں برسا کر تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ کیا انسانی حقوق کے علمبرداروں فلسطین، کشمیر اور افغانستان میں مظالم نظر نہیں آتے۔ اگر آتے ہیں تو کوئی عملی اقدام کیوں نہیں اٹھایا جاتا۔ پاکستان کی قیادت کو آپسی لڑائیوں سے نکل کر امت اسلامیہ کے لیے کھڑا ہونا ہوچاہیے۔ یاد رکھیں آج بھائی کے گھر کی آگ نہ بجھائی تو کل یہ آگ ہمارے گھر تک بھی آسکتے ہے تب شاید ہم اکیلے ہوں۔ اﷲ ہمیں محفوظ رکھے آمین۔
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1142289 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.