صحافت کی ایک طالبہ ہونے کے ناطے میری ہمیشہ خواہش رہی ہے
کہ میں سنئیر صحافیوں سے ملوں اور ان سے کچھ سیکھنے کی کو شش کروں ،مجھے
میری ایک دوست کے ذریعے دعوت ملی کہ لکھاریوں کی ایک تنظیم (اپوا) نے لاہور
کے مقامی ہوٹل میں سنئیر صحافیوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا ہے او
ر آپ نے بھی چلنا ہے ۔ میں نے اس تقریب میں جانے کے لیے فوراً حامی بھر لی
اور شدت سے اس دن کا انتظار کرنے لگی ظہرانے کی مقررہ تاریخ کو مقررہ وقت
سے پہلے پہنچ گئی ۔کسی بھی تقریب کی اصل جان ہمیشہ تلاوت اور حمد سے ہوتی
ہے یہاں بھی ایسا ہی تھا۔
تقریب کا آغاز اﷲ تعالی کے با برکت نام سے کیا گیاتلاوت قرآن مجید کی سعادت
عبدالکریم اعوان نے حاصل کی اور نعت رسول مقبولﷺ کی سعادت ڈاکٹر امین رضا
کے حصے میں آئی ۔ نظامت کے فرائض اس تنظیم کے صدر چوہدری غلام غوث نے سر
انجام دئیے اور اپنی تنظیم کا مختصر تعارف کروایا ،اس دوران سنئیر صحافیوں
کی آمد کا سلسلہ جاری رہا حافظ زاہد اور کرامت مسیح آنے والے معزز مہمانوں
کو خوبصورت گلدستے پیش کر کے ان استقبال کرتے رہے، تقریب کے دوران سنئیر
صحافیوں اور سنئیرکالم نگاروں کوباری باری اسٹیج پر آنے کی د عوت دی گئی
تاکہ وہ اپنی زندگی کا کچھ تجربہ اور اپنے خیالات ہماری سماعتوں کی نظر
کرسکیں۔
اس کے بعد وقفے وقفے سے سنئیر صحافی سٹیج پر آکر اپنے خیالات اور تجربات
شئیر کرتے رہے ان کا کہنا تھاکہ نوجوان لکھاریوں اور کالم نگاروں کی حوصلہ
افزائی ہوتی رہنی چاہئے کالم نگار لکھنے کے ساتھ ساتھ کتب بینی اور مطالعہ
کو اپنا شعار بنائیں نوجوان کالم نگار موجودہ ملکی حالات پر بھی تجزیہ پیش
کریں جس کی وجہ سے ہر پاکستانی دل گرفتہ ہے۔ اداروں کا تصادم ملک کو بند
گلی میں دھکیل رہا ہے ہر ادارے کو اپنے حدود قیود میں رہ کر آئین کے مطابق
کا م کر نا چاہیے ۔اس تقریب میں معروف سماجی ،کاروباری اور ادبی شخصیت زبیر
احمد انصاری کو اپوا کا سرپرست اعلی مقرر کیا گیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
زبیر احمد انصاری نے کہا کہ صحافی سچ لکھیں اور کسی کے پلڑے میں اپنا وزن
نہ ڈالیں موجودہ حالات میں باریک بینی سے متوازن تجزیہ کر کے اپنی مثبت
تجاویز دیں جس سے ملک و قوم کو آگے چل کر فائدہ حاصل ہو تقریب سے سینئر
صحافیوں مجیب الرحمن شامی ،رؤف طاہر،گل نوخیز اختر،اختر عباس،رانا خالد
محمود قمر ،امین حفیظ ، ندیم نظر ، ساجد سبزواری، ناہید نیازی اورصوفیہ
بیدار سمیت دیگر بھی شریک تھے۔ان تمام افراد کی باتوں میں الگ رنگ تھا لیکن
ایک چیز میں مماثلت تھی، ان کے مزاج اور لہجوں میں شایستگی اور لبوں پر
مسکراہٹ تھی۔ ہر آنے والا مقرر ناظرین کے لبوں پر مسکراہٹ نہ لائے ایساممکن
نہ تھا۔اس تقریب میں اپوا کے عہدیداران، غلام غوث صدر، ایم ایم علی سنئیر
نائب صدر، حافظ محمد زاہد نائب صدر، ڈاکٹر ندیم ملک سیکرٹری جنرل ،امین رضا
میڈیا کوآرڈینیٹر ،محمد عرفان چوہدری سیکرٹری کوآرڈینیٹر ، عبدالکریم اعوان
پریس سیکرٹری، کرامت مسیح نائب صدر اقلیتی ونگ سمیت ویمن ونگ کی عہدیداران
جن میں صدر ناہید نیازی،نائب صدر مقدس اعوان، جنرل سیکر ٹری فاطمہ شیروانی
سمیت اپوا کے ممبران کثیر تعداد میں شریک تھے ،تقریب کے آخر پر صدارتی خطاب
اس تقریب کے آرگنائزر اور اپوا کے سنئیر نائب صدر ایم ایم علی نے کیا او ر
آنے والے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء
اور میڈیا نمائندوں کو پُر واقار ظہرانہ دیا گیا ۔ اتنی بھرپور تقریب منعقد
کرنے پر آل پاکستان رائٹرز ایسوسی ایشن کی ٹیم یقینی مبارکباد کی مستحق
ہے،صحافت کی ایک طالبہ ہونے کے ناطے مجھے اس تقریب سے بہت کچھ سیکھنے کو
ملا اس تقریب میں شریک دیگر صحافت کے طالب علموں کا کہنا تھا کہ اس طرح کی
تقریبات کاا نعقاد ہوتے رہنا چاہیے اور ایسی تقریبات کی سرپرستی حکومتی سظح
پر بھی ہونی چاہیے تا کہ نئے لکھنے والوں کی حوصلہ آفزائی ہوتی رہے۔ |