آج کل چینلز کو اپنا پیٹ بھرنے کےلیے ہر لمحہ بریکنگ نیوز
کی ضرورت رہتی ہے
آج سی ایم نے کھانسی کی ،،،،!
ابھی ابھی خبر آئی ہے گوجرانوالہ کی عدالت کے باہر سالوں نے بہنوئی کی
پٹائی کر
دی،،،کیونکہ موصوف دوسری شادی سے انکاری تھا،،،یہ پیٹنےوالے دوسری والی کے
بھائی تھے،،،،!
کل شام بھی اسی شہر میں اک پہلوان نے ہوٹل میں چھبیس روٹیاں کھالیں،،،پھر
پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اب تک کی اطلاع کے مطابق ،،،، وہ ہوٹل والوں کی،،،،
پلیٹیں دھو رہا ہے،،،!
شہر کی ذرا رحم دل اور کم پیٹو انسان سے ہمارے چینل ٤٢٠ کی گزارش ہے کہ
وہ مذکورہ پہلوان کی جان ظالم ہوٹل والوں سے چھڑائے،،،!
ابھی بھی تازہ ترین خبر ہے کہ شہر کی اک بڑی ہستی نے ہوٹل کا بل پے کردیا
ہے
یاد رکھیے گا ناظرین،،! اس نیک شخص نے ہمارے چینل ٤٢٠ کی خبر کا نوٹس
لیتے ہوئے مذکورہ پہلوان کی مدد کی ہے،،،اب پہلوان اس نیک شخص کے گھرکی
پلیٹیں دھو رہا ہے،،،!
بس کچھ ایسا منظر سارا دن ہمارے گھروں کے ٹی وی پر چلتا رہتا ہے،،مزے کی
بات ہے ان میں سےذیادہ تر بریکنگ نیوز کی بہت جلد تردید ہو جاتی ہے،،،اور
وہ
خبریں بریکنگ نیوز سے ‘‘ بروکن نیوز‘‘ بن جاتی ہیں،،،!
اتنا جھوٹ بولو کہ سچ لگے
بس کچھ بھی ہو چینل کی ریٹنگ بڑھے
ہمارے معاشرے میں ویسے بھی سچ کا فقدان ہے،،،جب بھی کوئی بندہ سچ بولتا،،
ہے اس بیچارے کی بولتی بند کردی جاتی ہے،،،
ہمارا معاشرہ ویسے بھی سچ سے بیزار ہوتا جارہا ہے،،ہم مصنوئی اور بے معنی
زندگی
کے عادی ہوتے جارہے ہیں،،،!
پیرنٹس بچوں سے جھوٹ بولتے ہیں،،،بیوی شوہر سے،،،استاد بچوں سے،،حکومت عوام
سے،،،پھر ایسے میں سچ اور جھوٹ میں فرق اور تمیز ختم ہوتی جارہی ہے،،،!
چینلز بھی کیا کریں،جو بھی بریکنگ نیوز وہ بہت اعتماد اور زور دار میوزک سے
دیتے
ہیں،،،وہ چند لمحوں میں بریکنگ سے ٹوٹ پھوٹ کر بروکن بن جاتی ہے،،،
پھر اس خبرکی باقی زندگی ڈسٹ بن،،،یا یوں کہہ لیجئے جھوٹ دان کی نظر ہو
جاتی
ہے،،،!!
جانے ایسے کیا کیا مل پائے گا
جھوٹ سے کب تک گزارہ ہو جائے گا،،،
|