نواز شریف نے چار برسوں میں اتنا قرض لیا جتنا چالیس برس
میں نہ لیاجاسکا۔۔ دھشتگردی حکومت نے نہیں بلکہ پاک افواج نے 90 فیصد کم
کی۔۔ دھشتگردوں کےھاتھوں جہاں 60 ھزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ
دیا وھاں پاک افواج کے افسران و جوانوں سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے
اھلکاروں نے بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔۔ کراچی بدامنی اور بلوچستان
میں ملک دشمن شورش کےخاتمےمیں پاک افواج نے کردار ادا کیا جبکہ شمالی و
جنوبی وزیرستان میں بھی پاک افواج نے دھشتگردوں کیخلاف آپریشن راہ راست،
راہ نجات، ضرب عضب، ردالفساد، خیبر فور انجام دیا اور لگ بھگ 15 ھزار
دھشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔۔ ھر پاکستانی دھشتگردی کی جنگ میں کسی نہ کسی
طرح متاثر ھوا اور پاکستان کو 100 ارب ڈالر کا نقصان ھوا۔۔ نوازشریف خاندان
کی ایک مرغی تک دھشتگردی کی جنگ میں نہیں مری اور انکا کاروبار دنیا کے 5
براعظموں تک جا پہنچا۔۔ نیشنل ایکشن پلان میں حکومت نے دانستہ رکاوٹیں
ڈالیں اور سارے وقت نوازشریف نے وزیرخارجہ ہی نہ بنایا جسکا مقصد اس خطے
میں بھارتی سفارتکاری و اجارہ داری کوبالادست بنانا مقصود تھا۔۔ نوازشریف
لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں ناکام ھوئے اور انکا یہ دعوا بھی غلط نکلا کہ انہوں
نے 10 ھزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی۔۔ کل کی بات ھے کہ چیف
جسٹس نے رپورٹ طلب کی کہ قائداعظم سولر پارک اور بھکی پاوراسٹیشن سے ایک
میگا واٹ بجلی حاصل نہ کی جاسکی اسکی ناکامی کی وجوھات طلب کیں اور ان
پراجیکٹس پر اٹھنے والے اربوں روپے کی تفصیل بھی طلب کی ھے اور نندی پور
پاور پراجیکٹ کی ناکامی کی سٹوری ھرپاکستانی کی زبان پر ھے اور ان تمام
پراجیکٹس میں جو گھپلے کئے گئے جو لاگت بڑھائی گئی وہ بھی سامنے ھے اور
اورینج لائن لاھور پراجیکٹ پر سینکڑوں ارب جھونک دیئےگئے اور وہ بھی مکمل
نہ ھوسکا جسکی باقاعدہ انکوائری نگران حکومت میں ھوگی اور اس سمیت بڑے بڑے
اسکینڈلز قوم کے سامنے آئیں گے۔۔ اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری بارے
حقائق سب کے سامنے ہیں کہ مٹھی بھر اشرافیہ نے سٹے بازی کی اور مصنوعی
چڑھاؤ کراکے پھر گراتے جاتے اور چڑھاتے جاتے یوں سادہ لوح عوام کی جیبوں پر
اربوں روپے کاڈاکہ ڈالا گیا۔۔ جہاں تک سڑکوں پل موٹر ویز کی تعمیر کی بات
ھے تو دنیا کا ھر ملک ھر پانچ سال بعد پلاننگ کےتحت ترقیاتی امور سمیت ھر
شعبے کی اصلاحات وضروریات اپ گریڈ کرتاھے اور یہ ریاست کی عوام کے بنیادی
حقوق سے منسلک معاملہ ھے جس پر شریفس کا کوئی احسان نہیں ۔۔ تربیلا ڈیم اور
منگلا ڈیم جیسے منصوبے جس نے بنائے کیاانہوں نے اسطرح سے اپنی تصاویر لگاکر
تشہیر کی کہ جسطرح شریفس نے اربوں روپے اپنی ذاتی تشہیر پر قومی خزانے سے
خرچ کر ڈالے؟ اورشریفس نے تمام پراجیکٹس کا ٹھیکہ اپنی ہی ڈمی نام کی
کمپنیوں کو دیا اور فرنٹ مینوں کے ذریعے سینکڑوں ارب روپے کرپشن کرکے منی
لانڈرنگ کرگئے۔۔ پنجاب کی کارکردگی کو باقی تین صوبوں سے بہتر قرار دینا
سراسر غلط ھے کہ جنوبی پنجاب کی حالت سب کے سامنے ھے۔۔ سارے پنجاب کی دولت
لاھور کے مخصوص علاقوں پر خرچ کی گئی اور یہ ایک ایسی بےایمانی اور بدمعاشی
تھی جسکا چرچا سارے ملک کے محب وطن تجزیہ کار کرتے ہیں کہ رائیونڈ سے ماڈل
ٹاؤن اور ماڈل ٹاؤن سے لاھور ایئر پورٹ تک اور اسکے اطراف سینکڑوں ھاؤسنگ
سوسائیٹیز پر سارے پنجاب کا فنڈ جھونک دیاگیا۔۔ جس پر اس بات کو تقویت ملی
کہ شریفس ایک پری پلان کیمطابق گریٹر پنجاب کو عملی جامہ پہنانے اور خود
ھمیشہ کیلئے یہاں کی بادشاھت قائم کرنے کیلئے ایسا کر رھے ہیں۔۔ اور عدلیہ
نے بھی نوٹس لیا کہ لاھور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ضلع قصور، ضلع شیخوپورہ،
حافظ آباد کو شامل کرنیکا مقصد کیاتھا؟ شریفس نے بیوروکریسی سےایک جونیئر
ٹولہ بنایا جسے ریاست کی بجائے اپنے گھر کی لونڈی بناکر سارے ملک کو اتفاق
فاؤنڈری کی طرز پر چلایا اور ملک کی بنیادوں کو ھلا کر رکھ دیا۔۔ شریفس نے
اپنی رھائشگاہ جاتی امراء پر قائم شریف میڈیکل اور شریف ایجوکیشن کمپلیکس
کو منافع بخش ادارہ بنایا اور شعبہ تعلیم و صحت کو باقاعدہ صنعت کا درجہ
دیکر انکے مافیاز کو مکمل تحفظ فراھم کیا سرکاری اسکولز کاخانہ خراب دانستہ
کیا اورپنجاب کے 85 ھزارسرکاری اسکوکز کی کھربوں روپے کی زمین کو عمارتوں
کو اونے پونے بیچنے کی منصوبہ بندی کی جسکے پہلے مرحلے میں 15 ھزار اسکولوں
کو نجی سیکٹر کے حوالے کیا اور چونکہ اب انکی حکومت کا وقت اب ختم ھوا
چاھتاھے یوں یہ ادھورے رہ گئے اور انہیں ڈکارا نہ جاسکا۔۔ شریف نے ملک بھر
کے تمام شعبہ جات کو مافیاز کے حوالے کرکے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جبکہ
پنجاب کے دارالخلافہ کے سب سے بڑے داخلی راستے دریائے راوی پل اور اطراف کی
اصل لاھور گنجان آبادیوں پر توجہ نہیں دی اندرون شہر لاھور سمیت اصل لاھور
کاخانہ خراب کرکے اسکی شکل بدل کر بہت بڑا جرم کیا اور اسکی حالت جنوبی
پنجاب سے بدتر کردی۔۔ لاھور کا جنگلا بس کا جنگلہ جس نے ادھر تم ادھر ھم
جیسا ماحول بنایا کہ کئی کلومیٹر تک کوئی کراس ٹرن ہے نہ بنایا اسے اب نئی
حکومت کی آمد اور شریفس کی سیاست کا جنازہ نکلنے کےبعد سارے جنگلوں کا
خاتمہ ھوگا اور میٹرو ٹریک پر بھی ٹریفک چلےگی جسکی وجہ سے لاھور میں ٹریفک
کا نظام تباہ و برباد ھوا اور لاھور کے اکثریتی آبادیوں میں صاف پانی کے
منصوبے کی مدمیں 400 کروڑ روپے ھضم کئے گئے اور ایک بوند بھی مہیا نہ
کرسکے۔۔ سی پیک منصوبہ نوازشریف نے اپنے نام کے اشتہارات دے دے کر ثابت
کرنے کی کوشش کی کہ یہ منصوبہ اس نے شروع کیا جبکہ یہ عشروں پہلے کا منصوبہ
ھے اور اس پر کسی نے سیاست نہیں چمکائی جسطرح ماضی میں تربیلا ڈیم، منگلا
ڈیم کی طرح بڑے بڑے پراجیکٹس بغیر کسی مشہوری مکمل ھوئے اور آج کسی کو پتہ
ہی نہیں کہ یہ کس حکمران نے بنائے اور مینارپاکستان کامینار واحد پراجیکٹ
ھے جس کا افتتاح تک نہ ھوا اور اس بارے کسی کوعلم نہیں کہ یہ کس نے کب
تعمیر کرایا؟ البتہ اقبال پارک میں قائم اس مینار پاکستان سے ملحقہ ایک بہت
بڑی اراضی جسمیں کرکٹ، فٹ بال، بیڈمنٹن کورٹس، والی بال، سؤئمنگ پولز، ہاکی
گراؤنڈ، دیسی کشتیوں کے گراؤنڈ اور گڈی گراؤنڈ جہاں لاھور کے نوجوان اپنی
ٹیموں کیساتھ پریکٹس و میچزمقابلوں کا اھتمام کیاکرتےتھے اور یہ قیام
پاکستان سے قبل سے وجود میں تھا۔۔ شریفس نے بلڈوزرپھیر کر اسکا نام گریٹر
اقبال پارک رکھ کر اچھی خاصی کرپشن کی اور مینارپاکستان کے تشخص کا کریڈٹ
لینے کی ناکام کوشش کی اور مجبور پاکستان کے 5 عدد داخلی راستوں کوختم کرکے
انتہائی بیہودہ دو نئے راستے بناکر عوام کیلئے مشکلات کے پہاڑ قائم کئےجبکہ
تمام اقدامات سکھوں و بھارت کوخوش کرنے کیلئے عقبی راستے کو اصل داخلی
داستہ بنادیا جس پر اھالیاں لاھور سٹ پٹا اٹھے اور بادشاھی مسجد
ومینارپاکستان کے درمیان تاریخی سڑک کاخاتمہ کرکے ساری خوبصورتی کا بیڑہ
غرق کرکے رکھ دیا اور یہ سب بھارت کوخوش کرنےکیلئے شریفس نے کیا۔۔۔
جاویدچوھدری نے اپنے کالم کے ذریعے عوام کوگمراہ کرنے کی چال چلی مگر
لاھویوں نے مسترد کردی کہ ایک ایسا مکارلکھاری جس کا پتہ نہیں کہ وہ مسلمان
ھے یا مرزائی؟ جس نے اپنے ایک کالم میں لکھاتھا کہ اسلام پرانا ھوچکا اور
آج کاجدید مذھب انسانیت ھے یوں اسکی تحریروں سے ثابت ھوا کہ وہ بھی مرزائیت
کو پری پلان فروغ دےرھاھے اور شریفس کی ختم نبوت ترمیم کےذریعے خاتم النبین
لفظ نکال کر مرزائی اسٹیٹ بنانے کی کوششوں میں حصہ ڈالا۔۔ اگر آج ھماری
آزاد عدلیہ بروقت ایکشن نہ لیتی اور ھماری بہادر مسلح افواج کے جوان
دھشتگردی کے خاتمے کیلئے اپنی قربانیاں نہ دیتی اور سب شریفس پر چھوڑ دیا
ھوتا تو یہ ریاست پاکستان کے کئی ٹکڑے کرچکےھوتے اور گریٹر پنجاب بناچکے
ھوتے مگر یہ ناکام ھوئے اور انکا طرز حکمرانی ایسٹ انڈیا کمپنی سے بدتر رھا
اور سارے ملک کو اداروں کی بجائے ٹھیکیداروں کے حوالے کردیا جسوجہ سے
پاکستانی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔۔ جاویدچوھدری جیسے بکاؤ لفافے
صحافیوں کی ایک بڑی تعداد کی لسٹ بن چکی ھے جو ریاست پاکستان کو توڑنے کے
مشن پر تھے اور پاکستان کوبھارت کے تابع کرنے پر گامزن تھے جسکا سرکاری ٹی
وی پر آجکل سلمان غنی نے قاسمیبکے دفع ھوجانےکےبعد اٹھارکھاھے۔۔
آج ھماری عدلیہ و پاک فورسز نے گریٹر پنجاب سمیت تمام سازشوں کو بروقت
ناکام بنایا اور پاکستان کو بچایا۔۔ 31 مئی کے بعد ملک وقوم کیخلاف شریفس
کے تمام کرتوت بےنقاب ھونگے، انشاءاللہ |