جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں

ایک مرتبہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ حج پر آئے، طواف کیا اور حجرِاسود کے سامنے آکر کھڑے ہوگئے۔ اس سے فرمانے لگے :’’میں جانتا ہوں بیشک تو ایک پتھر ہے جو نہ نفع پہنچا سکتا ہے اور نہ نقصان۔ اگر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں تجھے کبھی بوسہ نہ دیتا۔یہ کلمات ادا کرنے کے بعد آپ رضی اللہ عنہ نے حجرِ اسود کو بوسہ دیا۔
:: بخاری شریف، 2 : 579، کتاب الحج، رقم : 21520
مسلم شریف، 2 : 925، کتاب الحج، رقم : 31270
ابن ماجه شریف، 2 : 981، رقم : 43943
نسائی شریف، 2 : 400، رقم : 53918
مستدرک، 1 : 628، رقم : 1682

اس سے یہ پتہ چلا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے کے عقائد کے مطابق یہی ایمان تھا اور یہی دین کہ وہ کسی بھی شئے سے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسبت کے بغیر اپنا تعلق قائم نہیں کرتے تھے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1382585 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.