’’حضرت ابومسعود رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب آدمی
اپنے اہل و عیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ (جو کچھ خرچ کرتا ہے)
اس کے لیے صدقہ (کا ثواب) ہے۔
:: بخاری شریف، کتاب : الإيمان، 1 / 30، الرقم : 55،
مسلم شریف،کتاب : الزکوة،2 / 695، الرقم : 1002
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کسی حاجت مند کو صدقہ دینا (صرف) ایک صدقہ ہے
اور رشتہ دار کو صدقہ دینا دو صدقات (کے برابر) ہیں، ایک صدقہ اور دوسرا
صلہ رحمی۔
:: ترمذی شریف، کتاب زکوة،3 / 46، الرقم : 658
ابن ماجہ شریف،کتاب زکوة،1 / 591، الرقم : 1844
’’حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا : بہترین دینار وہ ہے جو کوئی شخص اپنے اہل و عیال پر
خرچ کرتا ہے، بہترین دینار وہ ہے جو کوئی شخص اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی
سواری پر خرچ کرتا ہے اور بہترین دینار وہ ہے جو کوئی شخص اللہ تعالیٰ کی
راہ میں اپنے ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے۔ ابو قلابہ نے کہا : آپ نے گھر والوں
پر خرچ سے شروع کیا تھا۔ پھر ابوقلابہ نے کہا : اس شخص سے زیادہ اور کس کا
اجر ہوگا جو اپنے چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس شخص کے سبب
اُن بچوں کو نفع دیتا ہے اور غنی کرتا ہے۔
:: مسلم شریف،کتاب زکٰوة، 2 / 691، الرقم : 994
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے صدقہ کرنے کا حکم فرمایا تو ایک آدمی نے عرض کیا : یا رسول
اللہ! میرے پاس ایک دینار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اسے
اپنے اوپر خرچ کر لو۔ اس نے عرض کیا : میرے پاس اور بھی ہے۔ فرمایا : اسے
اپنی اولاد پر خرچ کر لو، عرض کیا : میرے پاس اور بھی ہے۔ فرمایا : اسے
اپنی بیوی پر خرچ کر لو۔ عرض کیا : میرے پاس اور بھی ہے فرمایا : جس کے لیے
تم مناسب سمجھو (اس پر خرچ کرو)
:: ابوداؤد شریف،کتاب زکٰوة، 2 / 132، الرقم : 1691
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا : ایک دینار وہ ہے جسے تم اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ
کرتے ہو، ایک دینار وہ ہے جسے تم مسکین پر صدقہ کرتے ہو اور ایک دینار وہ
ہے جسے تم اپنے اہل خانہ پر خرچ کرتے ہو ان میں سب سے زیادہ اجر اس دینار
پر ملے گا جسے تم اپنے اہل خانہ پر خرچ کرتے ہو۔
:: مسلم شریف،کتاب زکٰوة، 2 / 692، الرقم : 995 |