شوکت خانم میموریل ہاسپٹل کا افطار ڈنر ، رضاکار ستاروں کے نام ایک ہدیہ عقیدت

My today 's article is a tribute to all the volunteers of Shaukat khanum memorial hospital. I am dedicating this articles to all volunteers who dedicate their time and energy for the good causes.
"شوکت خانم میموریل ہاسپٹل کا افطار ڈنر رضاکار ستاروں کے نام ایک ہدیہ عقیدت "

کل شام ہم اور تین دیگر احباب کی فیمیلیز Airdrie سےشوکت خانم میموریل ہاسپٹل کے پاٹ لک افطار ڈنر پر Genesis place NE Calgary پہنچے تو ایک خواشگوار حیرت کا سامنا ہوا ، مسکراتے ،با نظم رضاکاروں کی ایک ٹیم مستعدی سے مصروف عمل نظر آئی ۔رضاکار خواتین مستعدی سے افطار کا ٹیبل سیٹ کر رہی تھیں۔ہمارے برہان خان بھائی بھی مستعدی سے ان کا ساتھ دے رہے تھے ۔یہیں پر مسکراتی ہوئی خوش آمدید کہتی ہوئی راحیلہ خالد سے بھی تعارف ہوا۔ ہم لوگوں کی لائی ہوئی ڈشز کو بھی ٹیبل پر سجا دیا گیا۔ پورے ہال پر نظر دوڑائی تو قرینے سے لگی ہوئی ٹیبلز ان پر پڑھی ہوئی پانی کی بوتلیں، جوس باکسز،دودھ روح افزا کا مشروب اور بیچ میں سجی جلیبیاں نظر آئیں۔ دوسری جانب ایک ٹیبل ہر ہمارے عابد بھائی اور دو رضاکار خواتین چندہ دینے کے خواہشمند خواتین و حضرات سے چندہ وصول کر رہے تھے ۔ ہال میں حاضرین کی ایک بڑی تعداد دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا ۔ اچانک ذہن میں قرآن پاک کی آیت سورة المائدہ آیت نمبر2 ترجمہ:" اورایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا کرو، نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں۔"

رمضان المبارک کے اس مبارک مہینے میں شوکت خانم میموریل ہاسپٹل کے اس افطار ڈنر کا مقصد جہاں پاکستانی کمیونٹی کو قریب لانا تھا وہاں شوکت خانم میموریل ہاسپٹل کے لئے صدقات اور زکوات اکٹھا کرنا بھی تھا۔ کینسر ایک ایسا عفریت ہے جس کی تباہ کاریوں سے آپ سب واقف ہیں۔ہم میں سے بیشتر لوگوں نے اسے ہمارے کسی پیارے کو اس مرض کے باعث رخصت ہوتے دیکھا ہے۔ شوکت خانم میموریل ہاسپٹل کا دارومدار صرف انھی زکوات اور صدقات کے پیسوں پر ہے۔اس میں علاج ومعالجہ کی سہولیات بین الاقوامی معیار کی ہیں۔ میری آپ سب سے التماس ہے کہ دو ڈالر بھی صدقہ نکالیں تو ان کو دیں۔ بہت سے لوگ اس خیال میں رہتے ہیں کہ ہمارے پانچ ڈالر سے کیا بنے گا ۔صاحب قطرہ قطرہ دریا بنتا ہے۔ اللہ کی نظر میں صدقات و خیرات بہت محبوب ہے ۔خاص طور پر ان اصحاب کی جو خود روزگار کی جنگ میں ایک محدود آمدنی کما رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سورہ بقرہ کی آیت نمبر 261اور262 میں ارشاد فرماتا ہے کہ : ’’ جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں صرف کرتے ہیں ان کے خرچ کی مثال ایسی ہے جیسی ایک دانہ بویا جائے اور اس سے سات بالیں نکلیں او رہر بال میں سو دانے ہوں اسی طرح اللہ تعالیٰ جس کے عمل کو چاہتا ہے دگنا کردیتا ہے۔

غرض آگے کا حال کچھ ایسا ہے کہ افطار سے پہلے سب حاضرین محفل نے رضاکاروں کے اعلان پر قطار بنا کر اپنی اپنی پلیٹوں میں کھانا ڈالا اور اپنی اپنی ٹیبلز پر براجمان ہوگے ۔اذان کے ساتھ ساتھ سب نے روزہ کھولا ۔برہان خان بھائی دودھ روح افزا کا جگ لئے ہر ٹیبل پر گے اور سب کے گلاس مزید فل کئے ۔یہ رضاکاروں کی ٹیم تقریبا تیس لوگوں پر مشتمل تھی جنھوں نے اس افطار ڈنر کے لئے بے غرض خدمات انجام دیں۔ میں سب رضاکاروں کے ناموں سے واقف نہیں ہوں مگر میں ان سب کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتی ہوں جس قدر بے لوث خدمات کا مظاہرہ میں نے کل دیکھا۔

نماز کا انتظام بہترین تھا۔ نماز کے بعد سب نے مل کر کھانا تناول کیا ۔واقعی جماعت پر اللہ کا ہاتھ ہے۔ ماشااللہ اتنا وافر مقدار میں اور اتنی انواع و اقسام کے کھانے تھے کہ سب لوگوں نے تسلی سے کھایا ۔ رضاکاروں کی ٹیم ممبران نے کھانے کے بعد مستعدی سے clean up شروع کیا۔ انتہائی نظم و ضبط کا مظاہرہ مجھے اس افطار ڈنر میں نظر آیا۔ ہم نے جب روانگی کا ارادہ کیا تو دیکھا کہ ہمارے عابد خان بھائی،برہان خان بھائی جانے والے لوگوں کو خوش دلی سے خداحافظ کہتے ہوئے ہر ایک کی آمد کا شکریہ کر رہے تھے۔مجھے دلی طور پر بڑی مسرت ہوئی ہے کہ میرا خاندان اور دوست اس کار خیر میں شریک ہوئے ۔ خاص طور پر میں عابد خان بھائی،برہان خان بھائی،راحیلہ خالد اور تمام ستاروں کی طرح چمکتے رضاکاروں کی احسان مند ہوں جنھوں نے روزے کے ساتھ جمعہ کے ورکنگ ڈے کے بعد شام میں اس افطار ڈنر کے لئے بے لوث خدمات سرانجام دیں ۔میرا یہ آج کا آرٹیکل آپ سب رضاکاروں کے نام۔ اللہ تعالی کیلگری کی پاکستانی کمیونٹی میں مزید اتحاد واتفاق کا فروغ کرے اور آنے والے وقت میں ہم سب مزید نیکی کے کاموں میں شریک ہوں۔
آمین۔
جزاک اللہ کثیرا ۔
 

Mona Shehzad
About the Author: Mona Shehzad Read More Articles by Mona Shehzad: 168 Articles with 263267 views I used to write with my maiden name during my student life. After marriage we came to Canada, I got occupied in making and bringing up of my family. .. View More