حوصلہ کچھ کر دکھانے کا!

بہت کم ہیں جن کے ساتھ ایسا نہیں ہوااکثر ادیبوں،شاعروں کا انجام یہ ہی ہوا کہ وہ جب تک زندہ رہے ، انہیں مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا اور ان کے مرنے کے بعد ’’جگ دکھائی ‘‘کے لیے آنسو بہائے گئے ۔مر جائے تو بڑھ جاتی ہے قیمت انسان کی ۔زندگی میں اسے زندہ رہنے کی سزا دی جاتی ہے ۔مرنے کے بعد جب اسے کسی کی بھی ہمدردی ،خراج تحسین ،سیمینار،واہ واہ ،انعامات ،اعزازات ،کتابوں کی اشاعت وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوتی تب اس کی شان میں اخبارات کے خاص ایڈیشن شائع ہوتے ہیں ۔ مضامین اور کالم لکھے جاتے ہیں ۔ہر کوئی ادب نواز بن جاتا ہے جو اس ادیب بارے جانتے بھی نہیں ہوتے کہ وہ کیسے سسک سسک کر جیتا رہا اور کیسے بے بسی سے مر گیا۔ اس کے بارے کہا جارہا ہوتا ہے ’ ’ ملک کے نامور ،صف اول ،مایہ ناز ادیب کا انتقال ہونے سے ادبی دنیا میں خلا پیدا ہو گیا ہے ‘‘کچھ کو ایوارڈ بھی مل جاتا ہے ،پی ایچ ڈی کا مکالمہ بھی لکھا جاتا ہے ۔ہماری یہ بے حسی ،بے تعلقی صرف ادب تک محدود نہیں زندگی کے ہر میدان میں ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم ایک مردہ پرست قوم ہیں ۔

ہمیں ادیبوں کی ان کی زندگی میں ہی قدر کرنی چاہیے ۔یہ قدر، یہ سچی مدد اس طرح ہو کہ لکھاری کا اندرون بھی زخمی نہ ہو اور وہ شرمسار بھی نہ ہو۔ اور اس کی مدد سے قاری کا کوئی مالی نقصان بھی نہ ہو۔کچھ دوستوں نے اس خیال پر سوچا اوراس ناممکن مشکل کام کے لیے انہوں نے سوشل میڈیا پر ’’حوصلہ آفیشل ‘‘ کے نام سے گروپ بنا کر جدو جہد شروع کر دی ۔ یاسین صدیق ،خرم شہزاد ، کوثر اسلام، ظہیر شیخ، خلیل مرتضی، عقیل شیرازی، گوہر سلیم، شبیر علوی، تفسیر بابر، سعدیہ ہما، زینب حسین، شائستہ جعفری، فہمی فردوس ،شبینہ گل وغیرہ کے ابتدائی ساتھ سے کارواں بنتا چلا گیا۔
حوصلہ کچھ کر دکھا نے کا
حوصلہ بنو ایک دوسرے کا

اس تنظیم کا نام ’’حوصلہ رائیٹرز ویلفئیر ایسوسی ایشن ‘‘ رکھا گیا اور اغراض و مقاصد و طریقہ کار کو تحریری اور حتمی شکل دی گئی۔جس کا مختصر ترین خلاصہ یہ ہے کہ حوصلہ لکھاری کے لیے مارکیٹنگ کرنیکی ایک تنظیم ہے۔ ادیب کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے ایسے ممکنہ راستوں کا انتخاب کیا ہے جس سے وہ اپنے لکھاری ہونے کا زیادہ بہتر انداز میں فائدہ اٹھا سکے۔دوسری طرف حوصلہ کے ممبرز کو کوئی مالی خسارہ بھی نہیں ہو گا۔ ان کو ممبر شپ کے بدلے اتنی ہی مالیت کی کتابیں جوتمام حوصلہ ممبرز کے لیے لکھاری سے براہ راست خریدکی جائیں گی۔

اس طرح کتاب کا اعزازیہ اس لکھاری کو مل سکے گا اور اس کی حوصلہ افزائی بھی ہو سکے گی اور سہ ماہی ادبی مجلہ دیا جائے گا ۔ ممبر شپ حاصل کرنے والے ممبران کو جو کتابیں دی جائیں گی وہ ان ادیبوں کی ہوں گی جن کو سپورٹ کرنا مقصد ہو گا اسی طرح مجلہ میں بھی خوب ترین ،بہترین مواد شائع کیا جائے گا ۔تاکہ قاری کوایک اچھا ادب پڑھنے کو ملے ۔حوصلہ رائیٹرز ویلفئیر ایسوسی ایشن کی کامیابی کا سارا دارومدار ممبران کے زیادہ سے زیادہ حوصلہ پر منحصر ہے۔

اس کی تین اقسام کی ممبر شپ کا اعلان کیا گیا ہے ۔پہلی سالانہ ایک ہزار روپے سلور ممبرشپ جس کے عوض تین مجلہ دیے جائیں گے ۔دوسری سالانہ دو ہزار روپے ممبر شپ جس کے بدلے میں تین مجلے اور حوصلہ جو ادبا سے کتابیں خریدے گا، دی جائیں گی ۔تیسری گولڈن ممبر شپ لینے والے کو مجلہ جات ،ادیبوں سے خریدی جانے والی بکس اور ادارہ حوصلہ کے پلیٹ فارم سے شائع ہونے والی کتابیں شامل ہیں ۔

تین ہزار روپے کی سال بھر میں بارہ اقساط کی جائیں تو ڈھائی سو روپے ماہانہ بنتے ہیں۔ آپ کسی کی مدد کا جذبہ رکھتے ہیں تو ڈھائی سو روپے ماہانہ بچا لینا کوئی بڑی بات نہیں۔ صرف یہ ہے کہ آپ دل سے کسی کی مدد کرنا چاہتے ہوں تو اﷲ تعالی آپ کے لیے بے شمار راستے کھول دے گا۔ملک کے ممتاز ادیبوں ڈاکٹر عبد الرب بھٹی ، امجد جاوید ،سید بدر سعید ،ظفر اقبال ہاشمی اور احمد اقبال نے حوصلہ کے قیام کو سراہا اور وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ۔نامور ادیب حوصلہ کے تحت ہونے والے تمام مقابلہ جات میں ججز کے فرائض بھی سر انجام دے رہے ہیں ۔
ملک کے صف اول کے ادیب احمد اقبال نے حوصلہ کی ان الفاظ میں حوصلہ افزائی فرمائی ۔آپ نے''حوصلہ'' تنظیم کی بنیاد رکھی ہے تو میں اسے خلوص نیت سے شروع کیا جانے والا صدقہ جاریہ کہوں گا،اس یقین کے ساتھ کہ خدا اس کام میں آپ کا حامی و ناصر کیوں نہیں ہوگا اور برکت کیوں نہیں دے گا۔جو نیک نیتی سے شروع کیا گیا ہے۔ جو ہمیشہ وقت کی ضرورت رہا ہے ۔جب کہ ایک اچھا ادب تخلیق کرنے والے کو روٹی کپڑا اور مکان سب چائیے، واہ واہ کرنے والوں نے اسکی مادی ضرویات سے صرف نظر کیا۔ایک حقیقی ادیب کی خود داری آج بھی اسے دست سوال دراز کرنے نہیں دیتی۔ایسے میں آپ کا ایک قدم ایک منزل کی راہ بھی متعین کر سکتا ہے۔مجھ سے جو اعانت ممکن ہوگی فرض اور قرض سمجھ کے ادا کروں گا۔اور اپنے ہم عصر احباب سے بھی درخواست کروں گا کہ نیکی جو آپ کے در پر دستک دے رہی ہے اسے خوش آمدید کہیں۔

آپ حوصلہ مند ہیں اور حوصلہ کے ممبر ہیں تو آئیے دوسروں کے لیے بھی حوصلہ بنیں اور دوسروں کو بھی حوصلہ بننے کا حوصلہ دیجئے۔مزید معلومات کے لیے یا ممبر شپ حاصل کرنے کے لیے فیس بک پر حوصلہ آفیشل لکھ کر سرچ کریں ،ای میل کریں یا درج ذیل نمبرز پر رابطہ کریں ۔[email protected]
03454903682
03004805121
 

Akhtar Sardar Chaudhry Columnist Kassowal
About the Author: Akhtar Sardar Chaudhry Columnist Kassowal Read More Articles by Akhtar Sardar Chaudhry Columnist Kassowal: 496 Articles with 524346 views Akhtar Sardar Chaudhry Columnist Kassowal
Press Reporter at Columnist at Kassowal
Attended Government High School Kassowal
Lives in Kassowal, Punja
.. View More