حکام نے بتایا ہے کہ گوئٹے مالا میں فیوگو آتش فشاں کے
پھٹنے کے سبب کم از کم 25 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔
|
|
یہ آتش فشاں دارالحکومت گوئٹے مالا سٹی کے 40 کلومیٹر جنوب مغرب میں پھٹا
ہے جہاں سے چٹانیں، کالے دھوئيں اور راکھ آسمان کی جانب اڑتے نظر آ رہے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ آتش فشاں سے لاوے کا ایک دریا
پھوٹ پڑا ہے اور اس کی زد میں ایل روڈیو گاؤں آگیا ہے۔ جہاں بہت سے گھر
تباہ ہو گئے ہیں اور بہت سے افراد جل گئے ہیں۔
|
|
گوئٹے مالا شہر کا ہوائی اڈہ لا ارورا ایئرپورٹ آتش فشاں سے نکلنے والی
راکھ کے باعث بند کر دیا گیا ہے۔
صدر جمی موریلز نے کہا ہے کہ نیشنل ایمرجنسی سروسز لانچ کر دی گئی ہیں۔
|
|
انھوں نے کہا: 'ہمارے خیال میں کم از کم تین علاقوں میں تباہی کے حالات ہیں۔'
مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 1974 کے بعد سے یہ سب سے بڑا آتش فشاں کا
پھٹنا ہے۔
ایک سرکاری اہلکار نے مقامی ریڈیو سٹیشن کو بتایا کہ آتش فشاں سے باہر آنے
والے لاوے کی ایک دھار نے اپنا راستہ بدل کر ایل روڈیو گاؤں کا رخ کیا ہے۔
|
|
انھوں نے کہا کہ 'لاوے کے دریا نے اپنے بندوں سے نکل کرے ایل روڈیو گاؤں کو
متاثر کیا ہے۔ وہاں زخمی، جلے ہوئے اور مردہ افراد ہیں۔
'بدقسمتی سے ایل روڈیو لاوے میں دفن ہو چکا ہے اور لاوے کی وجہ سے ہم لوگ
لا لبریٹیڈ گاؤں کی طرف بھی نہیں جا سکے۔ وہاں بھی لوگوں کی ہلاکتوں کا
خدشہ ہے۔'
|
|
انھوں نے بعد میں بتایا کہ مرنے والوں میں ان کی ایجنسی کا ایک اہلکار بھی
شامل ہے۔
مرنے والوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔
|
|
|