گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیسٹرو کے مریضوں
کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، بالخصوص جنوبی پنجاب
کے علاقوں میں شہری اس مرض کا شکار ہورہے ہیں، ملتان کے بڑے سرکاری
ہسپتالوں نشتر ہسپتال ، چلڈرن کمپلیکس، سول ہسپتال اور شہباز شریف جنرل
ہسپتال میں روزانہ سینکڑوں افراد پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ایمرجنسی
وارڈ آ رہے ہیں۔ گیسٹرو کے مرض کے پھیلنے کا اگر جائزہ لیا جائے تو اس کی
وجوہات شدید گرمی کے علاوہ آلودہ پانی کا استعمال، ناقص صفائی ، مضر صحت
اشیاء کی کھلے عام فروخت، سڑکوں پر کٹے ہوئے پھل کی فروخت اور گلے ہوئے
پھلوں کا استعمال اس کی بڑی وجوہات ہیں۔ اس کے علاوہ دھوپ سے آتے ہیں فوراً
پانی پینا، ائیر کنڈیشنڈ سے فوراً گرمی میں جانا ، داغی پھل اور آلودہ پانی
سے اگائی جانے والی سبزیوں کے استعمال کی وجہ سے گیسٹرو کی وباء سر اٹھانے
لگی ہے، جبکہ دکاندار حضرات پیسے بچانے کے لیے فلٹر شدہ پانی کی بجائے
مشروبات اور لیمن لمکا میں آلودہ پانی کا استعمال کرتے ہیں جو بعد ازاں
بیماریاں پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔ مضر صحت بازاری چیزیں کھانے کی وجہ سے
گیسٹرو زیادہ تر بچوں میں پایا جاتاہے۔ گیسٹرو کے مریض آنتوں کی سوزش میں
مبتلا ہوجاتے ہیں اور مریض کو قے اور دست آنے سے پانی اور نمکیات کی شدید
کمی ہوجاتی ہے ۔ جسم نڈھال ہوجاتا ہے، اس طرح گیسٹرو میں مبتلا بیشتر
مریضوں کے گردے متاثر ہوجاتے ہیں۔ گیسٹرو چھوٹے بچوں، بوڑھوں، دل اور گردے
کے مریضوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔
تاہم احتیاطی تدابیر اپنا کر اس مرض سے بچا جا سکتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا
ہے کہ گلے سڑے پھل اور سبزیوں کے استعمال سے اجتناب برتیں، بازاری مشروبات
اور غیر معیاری اشیاء سے پرہیز کریں ۔ اس کے علاوہ اپنے ارد گرد کے ماحول
کو ہمیشہ صاف ستھرا رکھیں اور پانی کو ابال کر جراثیم سے پاک کرکے استعمال
کریں، بچوں کودھوپ اورگرمی سے بچائیں۔ گیسٹرو سے بچاؤکے لئے کھانے سے قبل
اور واش روم استعمال کرنے کے بعد ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھوئیں۔ موسمی
سبزیاں جیسے بینگن، کریلے، بھنڈی وغیرہ کو اچھی طرح جانچنے کے بعد دھو کر
پکائیں کیونکہ ان میں موجود کیڑے بھی پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا کر سکتے
ہیں۔ گیسٹرو کی صورت میں مریض کو او آر ایس (نمکول) نیم گرم پانی میں گھول
کر ہر آدھے گھنٹے بعد پلانا چاہیے جبکہ کمزوری دور کرنے کے لیے مریض کو
سادہ چاول کی کچھڑی اور ادویات معمول پر دی جائیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ
عوام کو گیسٹرو سے بچاؤ کے لئے میڈیا میں آگاہی بھی فراہم کی جائے، اور
بتایا جائے کہ صاف ستھری غذا کے ساتھ ساتھ پانی ابال کر استعمال کرنے سے
گیسٹرو کے مرض سے بچا جا سکتا ہے۔ |