بدل دو

پاکستان کا اگر نظام تعلیم بہتر ھو جاۓ تو انشاءاللہ پاکستان کا مستقبل روشن سے روشن ھو گا اور یہ ہماری قوم خود بہتری کا سفر بغیر کسی دشواری کے طے کرتی چلی جاۓ گئ

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

اِنَّ اللّٰہَ لایُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوا مَا بِأنفُسِہِمْ وإذَا أرَادَ اللّٰہُ بَقَوْمٍ سوئًا فَلاَ مردَّ لَہٗ ومَالَہُمْ مِنْ دُوْنہٖ مِن وَال (رعد:۱۱)
ترجمہ: بیشک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا؛ جب تک وہ خود اپنے آپ کو نہ بدل ڈالے اور جب اللہ کسی قوم کو برے دن دکھانے کا ارادہ فرماتا ہے تو پھر اُسے کوئی ٹال نہیں سکتا اور اللہ کے سوا ایسوں کا کوئی بھی مددگار نہیں ہوسکتا:
اگرآپ ایک ایماندار اور باضمیر قوم پیدا کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو یہ نظام بدلنا ہوگا۔ نظام بدلے گا تو معاشرہ پر وقار ہو گا ۔یہ مخلوط تعلیی نظام، یہ فرنگی طرز زندگی ۔ یہ رشتوں میں عدم تعاون کی فضا ،جھوٹی معاشرتی رویعے یہ تمام قسم کے خود ساختہ امتیازات کو چھوڑنا ہو گا۔ اس امر کے لیے ایسے قابل معلمین اور معلمات کی ضرورت ہے۔ جو کہ میری سوچ کے مطابق سیرت ؤ کردار میں اعلیٰ،فکری بلندی اعلی, اخلاق میں بلند اور قابلیت میں نمایاں حیثیت رکھتے ہو ں۔ معاشرے میں جن کی سوچ کا دائرہ کار اسلامی دائرے سے باہر ھو نہ ہوں مگر اسلامی تعلیمات کے مطابق ھو۔ وہ اساتذہ اپنے شاگردوں کو ہر گز ذہنی ، اخلاقی اور عملی تربیت نہیں دے سکتے جوکہ خود اخلاق ، کردار ، سیرت ، قابلیت میں فاسد العقیدہ ہوں ۔
لَہٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖ یَحۡفَظُوۡنَہٗ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِہِمۡ ؕ وَ اِذَاۤ اَرَادَ اللّٰہُ بِقَوۡمٍ سُوۡٓءًا فَلَا مَرَدَّ لَہٗ ۚ وَ مَا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّالٍ
ترجمہ.
اس کے پہرے دار انسان کے آگےپیچھے مقرر ہیں ، جو اللہ کے حکم سے اس کی نگہبانی کرتے ہیں ۔ کسی قوم کی حالت اللہ تعالٰی نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے اللہ تعالٰی جب کسی قوم کی سزا کا ارادہ کر لیتا ہے تو وہ بدلہ نہیں کرتا اور سوائے اس کے کوئی بھی ان کا کارساز نہیں ۔
موجودہ حالات کے مطابق سائنسی دور میں گھیرے ہوئے معاشرے کو ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو کہ عقیدہ ، اخلاق، سیرت و قابلیت میں ہر لحاظ سے اعلیٰ مقام رکھتے ہو۔ اگر نظام بگڑے ہوئے لوگوں کے ہاتھوں میں ہو تو وہ ریاست اور آنے والی نسلوں کو تباہ و برباد کر دیتے ہیں۔ اگر ان ہاتھیوں سے ایسے لوگوں سے معاشرے اور ریاست کو بچانا ہے تو نظام کو بدلناہو گا اس منزل کو پانے کے لیے سکول، کالج، یونیورسٹیوں ،مدرسوں کے ماحول کو بدلنا ھوگا وہاں کی نوجوان نسل کے ذہن کو بدلنا ہو گا اور اگر یہ نوجوان نسل نظام بدلنے کے مطلب کو سمجھ گئی تو کوئی حکومت اخلاقی ؤ فکری اور مساوی انقلاب کو نہیں روک سکتی.
ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ لَمۡ یَکُ مُغَیِّرًا نِّعۡمَۃً اَنۡعَمَہَا عَلٰی قَوۡمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِہِمۡ ۙ وَ اَنَّ اللّٰہَ سَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ
ترجمہ.
یہ اس لئے کہ اللہ تعالٰی ایسا نہیں کہ کسی قوم پر کوئی نعمت انعام فرما کر پھر بدل دے جب تک کہ وہ خود اپنی اس حالت کو نہ بدل دیں جو کہ ان کی اپنی تھی اور یہ کہ اللہ سننے والا جاننے والا ہے
اور یاد رکھو میرے ہم وطن دوسرا! میرا اللہ ظالم نہیں ھے وہ ظلم کو ناپسند کرتا ھے لیکن جب لوگ خود اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کے عدل و انصاف کا بیان ہو رہا ہے کہ وہ اپنی دی ہوئی نعمتیں گناہوں سے پہلے نہیں چھینتا ۔ جیسے ایک اور آیت میں ہے اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اپنی ان باتوں کو نہ بدل دیں جو ان کے دلوں میں ہیں ۔ جب وہ کسی قوم کی باتوں کی وجہ سے انہیں برائی پہنچانا چاہتا ہے تو اس کے ارادے کوئی بدل نہیں سکتا ۔ نہ اس کے پاس کوئی حمایتی کھڑا ہو سکتا ہے ۔ تم دیکھ لو کہ فرعونیوں اور ان جیسے ان سے گذشتہ لوگوں کے ساتھ بھی یہی ہوا ۔ انہیں اللہ نے اپنی نعمتیں دیں وہ سیاہ کاریوں میں مبتلا ہوگئے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے دیئے ہوئے باغات چشمے کھیتیاں خزانے محلات اور نعمتیں جن میں وہ بد مست ہو رہے تھے سب چھین لیں ۔ اس بارے میں انہوں نے اپنا برا آپ کیا ۔ اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا تھا
تعلیم کی بہتری کے بغیر ملک و قوم کی ترقی ناممکن ہے لیکن اس سے پہلے اہل وطن کے حکمران بھی اہل علم ھو اس کے لیے سال 2018 پاکستان میں تبدیلی کا سال بن سکتا ھے اگر ہم لوگ اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں اپنی ذاتی پسند ؤ ناپسند سے نکل کر, اپنی ذات برادری کو پس پشت ڈال کر صرف اور صرف پاکستان کے مستقبل کی فکر کرتے ہوئے ووٹ کاسٹ کریں تو کوئی دنیا کی طاقت ہمیں رسوا نہیں کر سکتی اور نہ ہی ترقی میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ھے.
نوجوان اپنی قوم کی بہتری کیلئے خود کو مفاد پرستوں سے بچائیں کیونکہ

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

میری دعا ہے کہ خدا ہمیں کاہلی, بے فکری , خود پسندی سے باہر نکل کر کچھ کرنے کئ توفیق عطا فرماۓ تاکہ ہماری آج کی قربانی اور جستجو ہماری آنے والی نسل کو روشن مستقبل, شعور اسلامی ہدایت کاملہ کا سبب بن سکتی ھےاللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 455404 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More