ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم
رزمِ حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
مگر شاید اور کاموں کی طرح ہم اس کا بھی اُلٹا ہی کرتے ہیں اس کی مثال آے
دن سڑک پر دیکھنے کو ملتی ہے جب زرا سی غلطی پر لوگ فولاد کی طرح ہو کر
معاف کرنے پر راضی نہیں ہوتے اور اگر اُن کی گاڑی کا فولاد آپ کی گاڑی کے
فولاد سے پیار سے بھی چھو جاے تو وہیں معرکہ حق و باطل برپا کر دیں پھر کوی
فولادی ہتھیار والا سپاہی ہی تصفیہ کراتا ہے
مگر یہ پورا سچ نہیں ہے ۔میں نے اکثر اپنی آنکھوں سے بریشم کی طرح نرم رویہ
بھی دیکھا ہے بلکہ مشکل میں پھنسے کو نکالنے میں بھی بے لوث مدد فراہم کرنے
میں بھی لوگ پیچھے نہیں رہتے
ہمارے ملک کے ایک سابق سربراہ کا خاندانی کاروبار بھی فولاد یعنی اسٹیل سے
وابستہ ہے جن کے دور میں سڑکیں اور ٹرانسپورٹ نے ترقی کی مگر وہ اپنے آپ کو
بریشم کی طرح نرم کرنے سے قاصر رہے کچھ اداروں کے ساتھ جس کے نتیجہ میں کئ
بار نا اہل قرار دلواے گئے بلکہ جلا وطن بھی کیے گئے اب عوام کے فولادی رد
عمل کا کیا کیجئے کہ وہ اُنہیں دوبارہ منصب پر لا بٹھاتی ہے اور راوی چین
ہی چین لکھتا ہے
ہمارے ایک سابق ڈکٹیٹر کو کسی نے الٹی تشریح سمجھائ تو وہ امریکی صدر کی
دھمکی پر بریشم کی طرح نرم پڑ گئے اور ان کی ساری شرائط تسلیم کر بیٹھے اور
اپنی عوام پر فولادی ہو گئےاور ایک صاحبِ جمہور نے فولاد بن کر ایٹمی
دھماکہ کر ڈالا
کچھ لوگ فولادی جسم اور فولادی اعصاب کے مالک ہوتے ہیں اور کوئ مصیبت انہیں
پریشان نہیں کرتی کوی محنت تھکاتی نہیں اور خدا پر اعتماد کر کے کسی سے بھی
ٹکر لے جاتے ہیں میرے والد کو بھی خُدا نے ان خوبیوں سے نوازا تھا اور ایک
اعلیٰ عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود عام ملنے جلنے والوں سے ریشم کی طرح نرم
خدمت کے لیے تیار گھر میں مسکراہٹ کے ساتھ داخل ہونا رشتہ داروں کی
خیرخواہی اُس فولادی مصروفیت کے ساتھ ۔ خُدا اُن کی مغفرت کرے اور درجات
بلند فرماے آمین
فولاد کی بڑی اہمیت ہے معیشت کی گاڑی کو رواں دواں رکھنے کے لئے اور
تعمیرات کے شعبہ میں اس کی خاص اہمیت ہے ایسے تو ہمارے ملک میں بڑی ملیں
موجود ہیں جن میں کراچی کی اسٹیل مل سر فہرست ہے اورتوجہ کی طالب بھی ہے
چین میں تو اسٹیل چھوٹے پیمانے پر گھر گھر بھی بنایا جارہا ہے
وَأَنزَلْنَا ٱلْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ
اور ہم نے لوہا پیدا کیا جس میں شدید ہیبت ہے
وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ
اور لوگوں کےلیے فائدے
کچھ الفاظ بھی فولادی ہوتے ہیں جو آپ کی طبیعت کو ہشاش بشاش کرنے کے بجاے
آپ کے جزبوں کو پاش پاش کر دیتے ہیں اور آپ بادِ مخالف سے نہ گھبرا کے
اونچا اُڑنے کی تیاری میں مصروف ہو جاتے ہیں
تندیِ باد مخالف سے نہ
گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کیلئے
مگر شاید ہم نیچی پرواز کو ہی ترجیح دینے لگے ہیں سہل پسندی اور سہولتوں کی
وجہ سے اور اونچی اڑان سے گریز کو ہی عافیت گردانتے ہیں
اور کچھ الفاظ ریشم کی طرح نرم جو آپ کو حوصلہ دیتے ہیں اور مایوس انسان
اُٹھ کھڑا ہوتا ہےجس کی آج شدید ضرورت ہے
ہمارے ایک کزن بھی فولادی مل میں کسی عہدہ پر فائز ہیں جو کم گو مشہور ہیں
مگر جب کبھی بھی لبوں کو ہلکی سی جنبش دیں تو اُن کا ایک جُملہ فولاد کی
طرح کئی جملوں پر بھاری ہوتا ہے اور باقی لوگ جب سو سنار کی کر چکے ہوتے
ہیں تو وہ ایک لوہار کی کر کے اپنے پیشے سے پورا پورا انصاف کرتے ہیں
حالانکہ سیاست میں وہ انصاف کی نئ صبح کے بجاے آفٹر "نون" ہونے کو پسند
کرتے ہیں
ایک اور کزن جو کبھی دوسرے شہر میں آباد تھیں جن کے گھر ہم چھٹیاں گزارنے
بلکہ اچھا وقت گزارنے جاتے تھے جو نہ چاہتے ہوے بھی جلدی گزر جاتا تھا
حالانکہ سارا سال اس کا انتظار کرتے تھے اور انتظار تو فولاد سے بھی بھاری
ہو جاتا ہے کبھی کبھی ۔میں چھوٹا تھا عمر میں مجھے فجر کے وقت اُٹھا دیا
میں نے کہا بھی کہ گھر میں پڑھ لیتا ہوں تو سمجھایا کہنے لگیں مرد گھر پر
نہیں پڑھتے مومن تو جہاد کرتا ہے اب مرد کی حد تک تو ٹھیک تھا وہ تو مجھے
مرد مومن بنانے کی ٹھان چکی تھیں اور یوں مجھے جہاد پر اُکسا کے سردی میں
اپنے گرم کمرے کی طرف چل پڑیں۔ میں ان کی باتوں سے فولاد ہو چکا تھا اور
تقریباً مومن کا روپ دھار چکا تھا مسجد تک سنسان رستے کے لئے وہ ہاتھ میں
ایک ڈنڈی تھما چکی تھیں آوارہ کتوں سے حفاظت کے لئے کہتے ہیں کہ کتوں اور
بعض جانوروں میں خاص حس موجود ہوتی ہے جو بہت سی ان دیکھی چیزوں کو دیکھ
سکتے ہیں جس میں شیطان بھی شامل ہے
میں بھی وہ مومن کا ہتھیار تسلیم کر کے ہاتھ میں لئیے نکل پڑا اور بھونکنے
کی آواز پر فوراً عام انسان بن جاتا اور خاموشی پر پھر مومن بن جاتا
زندگی اور ایمان میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں اور اس میں مایوس ہونے سے منع
کیا گیا ہے ۔شیطان کا سب سے بڑا حربہ ہے کہ وہ انسان کو بڑی جلدی مایوس کر
دیتا ہے اور حکم بھی ہے
لا تقنطو من رحمت اللّلہ
اللّلہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا |