سال 2009 کے وسط میں برائن ایکٹن کو کوئی بھی کمپنی جاب
دینے سے کترا رہی تھی۔ برائن ایکٹن نے 12 سال پہلے ’ایپل‘ اور’ یاہو‘ جیسی
بڑی بڑی کمپنیوں میں لگائے تھے۔ اتنا بہترین پورٹ فولیو ہونے کے باوجود اس
کو فیس بک اور ٹویٹر نے اپنے ہاں جاب دینے سے انکار کر دیا۔
لیکن برائن نے ہمت نہیں ہاری بلکہ یاہو کے دور کے ایک اور کولیگ کے ساتھ مل
کر اپنی کمپنی کھولی۔ اس نے اپنے ساتھی جین کوم کے ساتھ مل کر واٹس ایپ بنا
ڈالی۔
واٹس ایپ ایک ایسی ایپلیکیشن ہے جو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں میں یکساں
مقبول ہے اور وہ اسے استعمال کر رہے ہیں ۔واٹس ایپ کی کل مالیت انیس بلین
ڈالر ہے اور بعد میں وہی فیس بک جو برائن کو جاب نہیں دے رہی تھی، اس نے
واٹس ایپ کی کامیابی دیکھ کر اس کو خرید لیا۔
آج برائن کے اپنے اثاثوں کی مالیت تقریباً 7 بلین ڈالر ہے۔ آج پوری دنیا
برائن کے نام سے واقف ہے۔ جس وقت اس کو فیس بک اور ٹویٹر نوکری نہیں دے رہے
تھے، اس وقت اگر برائن ہار مان کر بیٹھ جاتا تو آج ہم سب ایک ایسی دنیا میں
زندگی گزار رہے ہوتے جہاں واٹس ایپ نام کی کوئی ایپ نہ ہوتی۔ |