نوازشریف سے ناراض خدا نہیں کوئی اور

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں کچھ لوگوں کی ناجائز دھکے شاہی کے لیے حالات بڑے سازگارہیں۔جہاں غریبی ہو۔جہالت ہو۔وہاں شعور کی پستیاں فطری امر ہوتی ہیں۔ایسے بے شعوروں پر حکمرانی کو کئی شیطان متحرک ہوجاتے ہیں۔بھولی بھالی عوام کو عیاری سے بہکایا جاتاہے۔فریب کاری کی انتہا ہوتی ہے۔جھوٹ کو سچ بنانے کی فنکاری کی جاتی ہے۔سچے کو ذلیل کرنے اور بے ایمان کو معزز بنانے کی اس گھناؤنی پریکٹس کے لیے ہمارے ہاں بڑا سازگار ماحول ہے۔جو چاہے کرلو۔جو چاہے کہہ دو نہ کوئی پوچھنے والا اور نہ کوئی تصدیق کرنے والا۔اس سازگار ماحول میں شیطانیت اپنا ننگا ناچ ناچتی ہے۔کبھی مذہب کے نام اور کبھی تبدیلی کے نام پر عوام کی غربت اور جہالت کا ناجائز فائدہ اٹھایا جاتاہے۔پاکستانی عوام قوم، برادری اور مذہب کے نام پر ہمارے ہاں عمومی طور پر بڑی جزباتیت پائی جاتی ہے۔اسی جزباتیت کاناجائز فاتدہ اٹھانے والوں کی کمی نہیں ہے۔

تحریک انصاف کے رہنمااوروکیل بابر اعوان نے کہا ہے کہ عمران خاں پانچوں حلقوں سے فتح یاب ہونگے۔شیر بڈھا ہو۔درمیانہ ہو۔یا پپوان کا انجام جیل ہے۔انہوں نے ختم نبوتﷺ پر ڈکیٹی ماری۔میں پاکستان کے لوگوں کو امید دلانا چاہتاہوں۔میرا نعرہ ہے یا اللہ یارحمان۔اس بار عمران خاں ان کے بچے پیدا ہوتے ہی ارب پتی ہوگئے۔یہ لاہور میں ایک کلینک بھی نہ بنا سکے۔جہاں ان کے کسی رشتے دار کا علاج ہوسکے۔انہوں نے ووٹرز کو یہ عزت دی ہے کہ کلثوم نواز نے حلف ہی نہیں اٹھایا۔آج سب کے سب ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔

نوازشریف کے خلاف بعض مذہبی سیاسی جماعتیں یہ پراپیگنڈا کرتی رہی ہیں کہ وہ خدا کی پکڑ میں ہیں۔انہیں ممتاز قادری کو پھانسی لگانے کی سزا مل رہی ہے۔انہیں ختم نبوٹ کے قانون میں ترمیم کرنے کی سزا مل رہی ہے۔وغیر ہ وغیر ہ۔بابر اعوان نے بھی ایسی ہی بات کی۔اس طرح کی بہتان طرازی سے نوازشریف کے مخالفین کو خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوپایا۔اس کی وجہ ایک تو الزامات کے حوالے سے سابق وزیراعظم اور ان کے مخالفین کاعملی کردار ہے۔دوسرے مخالفین کی طرف سے چیزوں کو بڑھا چڑھاکر بیان کرنے کی غلط حکمت عملی۔جو لوگ شریف فیملی کو دین کی دشمن قراردینے کا پراپیگنڈا کررہے ہیں۔خود ان کا کردار کہیں زیادہ مشکوک ہے۔شریف فیملی سے متعلق عمومی رائے یہی ہے کہ کہ یہ دینی لگاؤ کی حامل ہے۔بڑے میاں صاحب حیاتی بھر سادگی اور دینداری کا نمونہ رہے۔ہاتھ میں تسبیح۔سر پر ٹوپی۔اور صدقہ خیرات کی عادت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ان کی اولاد بھی انہی کے مقش قدم پر چلنے کی کوشش میں رہی۔بالخصوص نوازشریف ہوبہو اپنے پدر محتر م کی کاپی ہیں۔وہی سادگی۔وہی نرمی او روہی دھیما پن۔صوم وصلواۃ کی پابند اس فیملی پر خدا کی پکڑ ہونے کے دعوے کو سچ ماننا مشکل ہے۔ختم نبوت ْﷺپرڈکیتی کی بابر اعوا ن صاحب بات کرتے ہیں۔اگر ان کا حافظہ کام کررہا ہوتو انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ اس ڈکیتی کی اصل قصور وار وہ جماعت ہے۔جس کی قیادت کے وہ کل تک گن گاتے رہے۔اس ڈکیتی میں وہ جماعت بھی برابر کی حصے دارہے جس کی قیادت کو بابر اعوان اپنا نیا قبلہ بنائے ہوئے ہیں۔ممتازقادر ی کی پھانسی ایک عدالتی فیصلے کے تحت ہوئی تھی۔عدالت نے مدعیان کے دلائل تسلیم کرتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔اگر مدعی یہ معاملہ عدالت میں نہ لے جاتے تو نہ عدلیہ کو یہ فیصلہ سنانا پڑتا نہ نوازشریف حکومت کے کھاتے میں پھانسی دینے کا طعنہ آتا۔بابر اعوان جیسے کچھ لوگ حیران کن طور پر صرف اور صرف نوازشریف پر سارہ ملبہ ڈال کر فریب کاری کے مرتکب ہورہے ہیں۔انہیں پورے کا پورا معاملہ سامنے سکھنا ہوگا۔ممتاز قادری کی پھانسی اور ختم نبوت ﷺ پرڈکیتی کے دونوں معاملے ایک باقاعدہ پراسس کے بعد تکمیل تک پہنچے۔اس تمام تر پراسس کے جملہ محرکات اور کرداروں کو حثہ بقدر جثہ ذمہ دار قراردینا ہوگا۔ایسا ہو نہیں پارہا۔قصدا بابر اعوان جیسا غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناکر حقیقت کو چھپایا جاتاہے۔

شریف فیملی پرخدا کی ناراضگی کا شوشہ چھوڑا جارہاہے۔احمقوں کو یہ سمجھ نہیں کہ خدائی نظام میں ڈنڈی نہیں ماری جاتی۔یہاں انصاف کا تراز کبھی جھول نہیں کھاتا۔اگر ان دومعاملات پر خدا کی پکڑ ہوتی تو یہ پکڑ صرف نوازشریف کے حصے نہ آتی۔اس قہر کا نشانہ سبھی اپنی اپنی کوتاہی کے حساب سے نشانہ بنتے۔نوازشریف کو بطور حکمران ذمہ دار قراردینے والوں کو بھی ملک میں جاری چند ماہ کے حالات سے پتہ چل گیاہوگاکہ یہاں حکمران نوازشریف نہیں کچھ اور لوگ ہیں۔انہی لوگوں کے خلاف نوازشریف ووٹ کو عزت دو کی تحریک چلارہے ہیں۔ان لوگوں کو خوف ہے کہ اگر نوازشریف کی تحریک کامیاب ہوگئی تو ان کی دھونس اور دھکے شاہی چھن جائے گا۔اپنے ناجائز۔غیر قانونی اور غیر آئینی تسط کے خاتمے کا خوف انہیں نوازشریف کے خلاف سازشیں کرنے پر مجبور کررہاہے۔نوازشریف کو جو مشکلات درپیش ہیں۔وہ خدا کی ناراضگی سے زیادہ نہیں بلکہ انہی کچھ لوگوں کی ناراضگی کے سبب ہیں۔جس طرح سے ہر اچھے معاملے کو اور وں کی او رہر برے معاملے کو نوازشریف کی کوتاہی قراردیا جارہا ہے۔یہ ثبوت ہے کہ نوازشریف کی مشکلات کا باعث خدا کی ناراضگی نہیں۔انسانوں کی ناراضگی ہے۔

Amjad Siddique
About the Author: Amjad Siddique Read More Articles by Amjad Siddique: 222 Articles with 140997 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.