اے میری پیاری قوم! نیا سال شروع
ہوا چاہتا ہے، گزشتہ سال تم سب کے لئے بڑی تکالیف لایا تھا اور میرے لئے وہ
تمام منظر دیکھنا بلکل بھی ممکن نہ تھا۔ کہیں پیارے بچے پانی میں بہہ رہے
تھے تو کہیں یہی موتی بم دھماکوں کی آواز سے خوف زدہ ہوتے نظر آئے۔
میرے پیارے لوگوں! وہ وقت تو تمہیں یاد ہی ہوگا جب میری سرکردگی میں تم اس
پیارے چمن کی آزادی میں کامیاب ہوئے تب غداروں نے ہمیں بڑا غم دیا، انہوں
نے ہم سے کشمیر چھین لیا، میری شدید خواہش تھی کہ میں کشمیریوں کی مصیبتوں
کو دور کرسکوں مگر موت برحق ہے اس نے مجھے مہلت نہ دی کہ میں کشمیری بچوں
کے لبوں پہ مسکراہٹ بکھیر سکتا۔ اللہ تعالٰی کے فیصلے اٹل ہوتے ہیں انہیں
تسلیم کرنا ہی ہوتا ہے۔ مجھے بڑا افسوس ہوتا ہے کہ جب کچھ لوگ آگر میرے وطن
کہ چراغوں کو دھماکوں سے بجھا دیتے ہیں۔ آہ! میں کس کس بات کا غم کروں میرے
پیارے قوم کے بچوں! میں تم میں سے اکثر کو غمگین پاتا ہوں کہ کسی کے پاس
کھانا نہیں تو کسی کے پاس اوڑھنے کو کچھ نہیں۔ یہ مناظر میری روح کو بہت
تکلیف دیتے ہیں۔
اے معماروں! تم اپنے وطن کے لئے بڑا کچھ کرسکتے ہو خدارا اپنے وقت کا ضیاع
نہ کرو یہ وقت بہت قیمتی ہے تم اگر لاپرواہی سے کام لو گے تو اللہ تعالیٰ
بھی تمہیں کامیاب نہ ہونے دے گا۔ میرے بچو! وہ اللہ بڑا بے نیاز ہے، اس سے
ڈرو۔ میں نے تم سے وقت کی پابندی کرنے کو اسی لئے کہا کہ اب میری ساری
امیدیں تم سے ہیں۔ میں ان حکمرانوں سے کسی قدر امید نہیں رکھتا تم ابھی کم
عمر اور معصوم ہو تمہیں تو مکر و فریب کے معنی بھی نہیں پتا۔
اے میری پیاری قوم! نئے سال کے آغاز پر عہد کرو کہ تم سب وقت کی پابندی کرو
گے اور اس ملک کے لئے جو کرسکو کرنا۔ ہمیشہ مدد اللہ تعالٰی سے طلب کرو۔
صوبائیت و رنگ و نسل کی بنیاد پر نفرتیں نہ پالو کہ یہی باتیں ہماری مملکت
کو کمزور کر رہی ہیں۔ اللہ تعالٰی سے رحم مانگو وہ مدد کرنے والا ہے۔ تم سب
دین سے دوری اختیار نہ کرو یہ چمن دین اسلام کے نام پر آباد ہوا تھا مگر اب
ایسا لگتا ہے کہ اس کہ سارے باشندے بے دین سے ہوتے جارہے ہیں۔ خبردار! ایک
دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے خود اپنی ذات کو سدھارنے کے لئے کوشاں رہو،
ایسا کرو گے تو سب کچھ خودبخود بہتر ہوتا جائے گا۔
محمد علی جناح |