شہباز کا پیرس ڈوب گیا

ہم توڈوبے ہیں صنم
تم کو بھی لے دوبیں گے
ن لیگ کی سابقہ کارکردگی اور الیکشن میں جیتنے کی امیدکم نظرآرہی ہے لگتا ہے قسمت بھی پی ٹی آئی کا ساتھ دے رہی ہے ن لیگ کا احتساب پھراسکے اعلٰی لیڈروں کا نا اہل ہونا اور سزایافتہ قرارپانا واقعی اس میں پی ٹی آئی کا بہت بڑارول ہے الیکشن 2016سے لگ رہا تھا کہہ اگلی حکومت پی ٹی آئی کی آئے گی مگر کبھی کبھی حالات ایسے ہوجاتے تھے کہہ پھربھی ن لیگ کی حکومت آئے گی مگرقسمت نے باربار پی ٹی آئی کا ساتھ دیا عمران کے اثاثے سے لے کر الیکشن کیلئے اہل ہونے تک ۔ ہمارے خادم اعلٰی اوہو۔۔۔۔معذرت کیساتھ سابق خادم اعلٰی نے لاہور پر پورے پاکستان کا کے وسائل شہرلاہورپرخرچ کیے گئے کیونکہ چھوٹے میاں نے اس کو پیرس کا درجہ جو دے دیاتھا مگرقسمت نے کچھ اور ہی سوچ رکھا تھا خادم اعلیٰ کے 10سال کے منصوبے پر پانی نے پانی پھیردیامیاں صاحب دس سال سے ترقیاتی کاموں کے نعرے لگاتے رہے مگر بارش نے سارابھیدکھول دیا پیرس کی یہ حالت ہے اور چھوٹے میاں چلے تھے کراچی کو لاہوربنانے حالانکہ کراچی میں قصبوں کے علاوہ میٹرو پولیٹن میں اتنی گندگی اور کچراپڑاہے جس کو انتظامیہ اٹھانے سے بھی انکاری ہے سیوریج سسٹم نکارہ ہے بارش ہوتو رحمت کے بجاے زحمت بن جاتی ہے اور لوگ گھرسے باہرنکلنے کوبھی تنگ ہوجاتے ہیں اورکراچی میں ایس بسیں چل رہی ہیں جوہروقت حادثے کوآواز دیتی رہتی ہیں اور ان میں بیٹھنا ایسے ہے جیسے موت کی گود میں سورہے ہوں اورلاہورمیں میٹروبسوں کے منصوبے 2013کے الیکشن کے بعدکراچی کے علاوہ کئی شہرمسائلوں میں لتھڑے ہوئے تھے مگرچھوٹے میاں کو پورے 5سال صرف لاہورہی نظرآیا اور ترقیاتی منصوبے لاہور میں ہی ہوئے مگراس بارش نے شہرلاہورمیں مال روڈپر ہائی کورٹ کی بلڈنگ اورجنرل پوسٹ آفس کے سامنے کئی فٹ گہراگڑھا ہوگیا جس نے چھوٹے میاں کی ترقی کے گن گائے اور پریشانی کی بات یہ ہے کہ اس گڑھے کی وجہ سے کئی عمارتوں کو خطرہ ہے کیونکہ کئی فٹ چوڑا اور گہراگڑھا ضرور اورنقصان کرے گا ۔امیدکرتے ہیں اس کیلئے نگران حکومت نے عملدرآمد کرلیاہوگا ورنہ انجام وہی ہوگا جیسابارش میں ہوا ہے لوگوں کو پیرس کی کشتیوں کی سیرکرائی گی اب چھوٹے میاں اس سے بڑھ کراور کیا خدمت کریں لوگ پھربھی خوش نہیں اگرکہیں گھومنے جائیں تو روپے پیسے دے کرکشتی کی سیرکرتے ہیں مگرچھوٹے میاں کے پیرس میں لوگ بغیرپیسوں کے کشتیوں کی سیرکرتے ہوئے نظرآئے ۔سننے میں یہ بھی آیا ہے کہ جس جگہ گڑھا ہوا اس میں میٹروٹرین کا انڈرگراؤنڈ ٹریک تھا مگراتنا مہنگا منصوبہ مگراتنی غفلت سے صاف ظاہرہوتا ہے کہ بڑے سے لے کرچھوٹے مگرمچھوں نے ناقص میٹیریل لگاکر اس منصوبے سے کروڑوں روپے کمالیے مگرایک بارش نے 9کھرب روپے کے اورنج لائین کے سٹیشن بارش کی نذرہوگئے۔شہرلاہورمیں میٹرو بس اور اورنج ٹرین کے منصوبے پراربوں روپے خرچ کردیے گئے اور لاکھوں روپے کے اشتہارات اخبارات میں دیے گئے صرف اپنی لیڈری چمکانے کیلئے اور ہرسال مون سون کے موسم میں خادم اعلٰی ربڑی بوٹ پہن کر لاہور کی شاہراؤں کاوزٹ کرتے محض فوٹوسیشن کیلئے اوراب کہہ رہے ہیں کہ نگران حکومت نے انتظامات ٹھیک نہیں کیے مگرچھوٹے میاں یہ نہیں جانتے کہہ ترقی یافتہ ملکوں اور شہروں میں نکاسی آب سسٹم میں سڑکوں پرنہ اتنا پانی اور نہ زیادہ دیرجمع رہنے دیتے ہیں کیونکہ آندھی طوفان کا صرف نام سنتے ہی انکے فیڈرفوری کام کرنا نہیں چھوڑتے اور نہ ہی ان کی سڑکیں بارش کے بعد ندی نالوں کی شکل اختیارکرتی ہیں پہلے توجیسے بھی بارشیں ہوتی تھی سیاستدان آئین بائیں شائیں کرکے بات گول مول کردیتے تھے مگراس بار تو چھوٹے میاں کے پیرس کوبارش کی نظرلگ گئی اور میڈیا نے جہاں بریکنگ نیوز بنائی وہیں پرسیاستدانوں کو اپنی سیاست چمکانے کاموقع ملا کافی وقت سے میں اخباروں میں پڑھ رہا ہوں کہ سرائیکی جماعتیں سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی،سوجھل دھرتی واس،سرائیکی نوجوان تحریک،سرائیکستان قومی اتحاد اور سرائیکستان گرینڈالائنس سمیت کئی سرائیکی پارٹیاں چیخ چیخ کریہ کہتی رہیں کہ سرائیکی وسیب(جنوبی پنجاب )کابجٹ لاہورپرلگایا جارہا ہے کسی سیاستدان کے کانوں میں جوں تک نہ رینگی مگراب روڈ پرگڑھا ہونے اور الیکشن کی آمد سے سب نے جنوبی پنجاب کی رٹ لگائی ہوئی ہے اور سب کو جنوبی پنجاب کی ہمدردی ستارہی ہے میاں صاحبان نے لاہورمیں میٹروبس،اورنج ٹرین جیسے منصوبے میں پارک ،گراؤنڈ ،پلازے اور مکانات کوبھیٹ چڑھا دیا میں یہ نہیں کہتا کہ ترقیاتی منصوبے نہیں ہونے چاہیں مگرعوامی ضروریات اور ومفادات کو بھی اہمیت دینی چاہیے مگرسیاستدانوں نے صرف اپنے بینک اکاؤنٹ بھرتے رہے جس وجہ سے سرائیکی وسیب سمیت پورا ملک ن لیگ کا بائیکاٹ کرنے پرمجبورہوگیامگرذہنی غلام آج بھی انہیں لوگوں کی اولادوں کو اپنے حکمران بنانے کاسوچ رہے ہیں ان کو اب سمجھ آنی چاہیے کہ جن لوگوں نے ملک کولوٹا اب ان کی اولاد کو لوٹنے کیلئے آگے لانے کی کوشش کررہے ہیں مگرپیرس ڈوبا تو اس میں وہی لوگ ذمہ دار ہیں جنہوں نے حکومت کی اور ہمارے ہی لوگوں کو قربانی دینی پڑے گی اس بارش میں درجنوں جاں بحق ہوئے اور سینکڑوں لوگ زخمی ہویے اور لاکھوں کروڑوں کے نقصانات ہوئے ہماراسوال یہ ہے کہ میاں صاحب کہاں ہے آپ کا پیرس جسے 10گھنٹے کی بارش نے وینس بنا کے رکھ دیا بارش سے لاہور پیرس کی طرح خوبصورت لگتا تھا مگربارش ہونے کے بعد پیرس 90کی دہائی کا لاہوربن گیااور خوب کشتیوں کی سیرہوئی مگراب عوام نے قسم کھا لی ہے کہ اپنے ووٹ سے صحیح امیدوار کو لائیں گے ۔شاید اسی وقت کیلئے ایک شاعرنے کیاخوب کہا ہے۔
خون جگردے کرنکھاریں گے رخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 224300 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.