عمران خان پر اتنی تنقید کیوں؟

عمران خان پر اتنی تنقید کیوں ہوتی ہے؟ چلتے چلتے میرے دوست عمر اصغر نے سوال اٹھایا.
میں نے کہا تمہیں یاد ہے عمران جب کرکٹ کھیلتا تھا تو اس کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا.
میں نے اسے یاد کروایا کہ تمہیں زینت امان یاد ہے جس کے بارے میں ان دنوں یہ خبریں عام تھیں کہ وہ دورہ ہندوستان کے دوران پاکستان ٹیم کے ڈریسنگ روم میں آ گئی تھی تو عمران نے کہا تھا کہ میرا پیچھا چھوڑ دو ورنہ باونسر مار کر تمھارا حلیہ بگاڑ دوں گا.
تمہیں یاد ہے ایما سارجنٹ سے تو وہ شادی کرنا چاہتا تھا اور اسے وہ پاکستان زمان پارک والے گھر بھی لایا تھا.
کرکٹ کے میدانوں میں وہ باونسر مار کر بیٹسمینوں کو پریشان کرتا رہا، یارکرز مار مار کر بڑے بڑے بیٹسمینوں کی وکٹیں اڑاتا رہا، خود بھی چھکے مارتا رہا اور دوسروں کے بھی چھکے چھڑاتا رہا. 1992 کا ورلڈ کپ جیتا تو وہ کپتان تھا. اس کے بعد اس نے ہسپتال بنوایا، یونیورسٹی بنائی.
یہ میرے سوال کا جواب نہیں. عمر نے میری لمبی تقریر کے جواب میں ایک مختصر سا سوال داغ دیا.
میں نے کہا اسی میں تمھارے سوال کا جواب ہے.
عمران خان صرف ایک کرکٹر نہیں بلکہ اس نے اپنی شخصیت میں ایک انفرادیت قائم کی تھی اسی لئیے میں نے کرکٹ کے علاوہ واقعات کا ذکر کیا ہے. وہ ہر حلقے میں پہچانا جاتا تھا. وہ اس وقت بھی چھایا رہتا تھا اور ا ج بھی چھایا ہوا ہے. آ ج اس پر تنقید اس لئیے ہو رہی ہے کہ ہم سب اس کو انفرادی شخصیت والا عمران دیکھنا چاہتے ہیں. اسنے تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا تو ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ وہ نظام کے ساتھ ساتھ چہرے بھی بدلیں گے مگر تم دیکھ لو اس الیکشن میں وہ انہیں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے. "چپڑاسی" بھی ساتھ ہی ہے. اس پر تنقید کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے.
فرشتے کہاں سے لائے وہ. عمر اصغر نے ایک اور مختصر سوال کر دیا.
میری بات سنو... سوشل میڈیا پر آج کل عمران اور نواز شریف کا موازنہ یوں کیا جاتا ہے کہ نواز شریف کرے تو درست، نواز شریف مزارات پر سجدے کرے تو درست، بلاول اور زرداری کرے تو قبول، عمران کرے تو غلط..... کیا عمران اور روایتی سیاستدانوں اور روایتی سیاست کا موازنہ کرنا چاہیے؟؟ نواز، زرداری تو تھے ہی غلط تو پھر ان کے ساتھ موازنہ کیوں؟؟ وہ غلط تھے تو لوگ 2013 میں عمران خان کے لئے گھروں سے باہر نکلے تھے. اسے ایک صوبے میں حکومت ملی مگر وہ توقعات پر پورا نہیں اترے. وہ "امپائرز" کے انتطار میں رہے اور اگلا الیکشن آ گیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مکمل طور پر تیار ہیں مگر بدقسمتی سے جس نظام کے خلاف وہ لڑتے رہے اسی کو ساتھ ملا لیا اور یہی وجہ ہے تنقید کی اور یہ کہنا غلط ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کرے تو ٹھیک اور عمران کرے تو غلط، یہ درست نہیں. اصل لڑائی تو تھی ہی یہ.
لوگوں کو عمران کے بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کے مزار پر جانے پر اعتراض کیوں؟؟ عمر نے ایک اور سوال پھینکا.
اس کا جواب دے چکا. لوگ عمران خان کو آ ئیڈلائیز کرتے ہیں، وہ کوئی متنازعہ کام اس سے ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتے اور پھر اب وہ ایک سیاسی پارٹی کا چئیرمین ہے، تنقید تو ہو گی. میری بات غور سے سنو، تم نوجوان ہو جزباتی ہو جاتے ہو، عمران خان اپنے نظریے سے دور ہو گئے، تنقید کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے.
کیا ایسا ہو نا چاہیے تھا؟ اب سوال کی باری میری تھی.
نہیں، مگر.... میں نے عمر کو وہیں روک دیا... اسی اگر مگر سے نکلنے کے لئے تو لوگوں نے عمران خان کی طرف دیکھا تھا.
عمران جیت تو پھر بھی رہے ہیں. عمر نے یقین بھرے لہجے میں کہا.
ہاں "حالات" تو جیت کے بن گئے ہیں مگر عمران خان کے ساتھ رومانس اب ذیادہ دیر چلے گا نہیں. وہ اپنا وژن ان لوٹوں کے ساتھ پورا کرنا چاہتے ہیں تو نا ممکن ہے. ادھار کے ٹٹووں سے انقلاب نہیں آیا کرتے. ابھی تو تنقید کا آغاز یے آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا.
 

Tariq Javed Mashhadi
About the Author: Tariq Javed Mashhadi Read More Articles by Tariq Javed Mashhadi: 24 Articles with 23961 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.