اس نے آئینے میں اپنے آپکو غور سے دیکھاوہ اپنی پرکشش
نیلی آنکھوں میں خود کوگھورتے ہوئے بولی ـــــــــــــ
یہ دنیا کیا جانے تمہاری کشش لوگوں کو تمہارا سانولہ رنگ، چھوٹی آنکھیں ،
چپٹی ناک ، موٹا جسم اور تمہارا وجود آنکھوں میں کھٹکتا ہے اور تمہاری اپنی
نظر میں تمہارا اپنا حسن بستا ہے ۔۔۔
اپنی نگاہیں آئینےمیں بننے والے عکس پر گاڑتے ہوئے اپنے ہاتھ کی انگلیوں سے
الجھی زلفوں کو سلجھاتے ہوئے اس نے خود کو مخاطب کیا۔۔۔۔
ایسے ہی پر اعتماد ، پر امن اور پرسکون رہنا اس دنیاکے لوگ تمہیں طعنےدے کر
احساسِ کمتری میں مبتلا کر رہے ہیں تمہارے نین نقش پر ہونے والی تنقید سے
تمہارا کیا واسطہ ؟
یہ جو شک و شبہ کا بھنور ہے نہ جس میں لوگ تمہیں پھنسا رہے ہیں اس سے نکلنا
تمہارا کام ہے۔۔
تم حسین اور خوبصورت ہو ـــــــــــــ
دھیمہ سا مسکرا کر اس نے محبت بھری آنکھوں سے خود کودیکھا جیسے وہ اپنی ہی
من پسند ہو پھر اک گہری سانس لے کر اسنے کاندھوں پر بکھری زلفوں کو سنبھالا
۔۔۔
اور اپنے آپکو تھپکتے ہوئے بولی ۔۔۔
تم خالق کی ایک بہترین تخلیق ہو تمہارے اور تمہارے رب کے بیچ میں جو تعلق
ہے اس میں نہ لوگ آپائیں اور نہ لوگوں کی بے تکی باتیں ۔۔۔۔
خود پر اعتماد سے چمکتی ہوئی آنکھوں میں اسے اپنے مستقبل کی کامیابی نظر
آتی تھی وہ رب کی بنائی گئی مصوری سے راضی تھی اور یقینً ایک خوشگوار زندگی
کو جینے کا ہنر اسے معلوم تھا اسی لئے شائد کبھی اس نے خود میں کوئی کمی نہ
پائی ۔۔۔۔
ڈریسنگ ٹیبل پر پڑا پرس اسنے اٹھایا اور ہمیشہ کی طرح خود کو داد دیتے ہوئے
دفتر روانہ ہوگئی ـــــــــــــ |