چند روز قبل پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو لندن
سے پاکستان پہنچنے پر گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا تھا کیونکہ ان
شخصیات کو عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ کیس میں قید کی سزا سنائی گئی تھی-
دوسری جانب 25 جولائی 2018 کو پاکستان میں عام انتخابات کا انعقاد ہونے
جارہا ہے جس میں جیل میں قید نواز شریف کی سیاسی پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن
سمیت کئی سیاسی پارٹیاں حصہ لے رہی ہیں- لیکن یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی
مشہور سیاستدان کو جیل کی ہوا کھانا پڑی ہے- ماضی میں بھی پاکستان کے کئی
مشہور سیاستدان کئی مقدمات کی وجہ سے مختلف اوقات جیل کی سلاخوں کے پیچھے
گزار چکے ہیں- |
نوابزادہ نصر اﷲ خان
نوابزادہ نصر اﷲ خان پاکستان کے ایک مقبول ترین سیاستدان تھے جو کہ 1916
میں پیدا ہوئے اور ان کا انتقال 2003 میں ہوا- نوابزادہ نصر اﷲ خان کو فوجی
حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر کئی بار گرفتار کیا گیا- ضیاﺀ الحق کے
دورِ حکومت میں انہیں گھر میں نظر بند کیا گیا اور یہ نظر بندی 5 سال تک
قائم رہی- پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں نوابزادہ نصراﷲ خان نے ایک جمہوریت
کی بحالی کے لیے قائم کیے جانے والے 16 سیاسی پارٹیوں کے اتحاد کی سربراہی
کی جس کے بعد انہیں لاہور ایک ریلی کے اعلان پر گرفتار کرلیا گیا-
|
|
بےنظیر بھٹو
محترمہ بےنظیر بھٹو کا تعلق پاکستان کی مشہور سیاسی جماعت پاکستان پیپلز
پارٹی سے تھا- انہوں نے بھی اپنے والد ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ نصرت
بھٹو کی مانند جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانا پڑا- بےنظیر بھٹو کو1981 میں
سکھر جیل میں 6 ماہ کے لیے قید رکھا گیا اور یہ انتہائی بدترین حالات میں
رہیں- جس کے بعد انہین کراچی سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا اور انہوں نے اپنی
قید کے باقی 6 ماہ یہاں گزارے- بےنظیر بھٹو کو 11 ماہ تک لاڑکانہ میں واقع
ان کے گھر میں نظر بند بھی رکھا گیا- اس کے علاوہ 1985 میں کراچی میں بھی
ان کے گھر میں انہیں 4 ماہ تک نظر بند رکھا گیا- 1986 میں ضیاﺀ دورِ حکومت
میں انہیں جمہوریت کے لیے نکالی جانے والی ریلیوں کا حصہ بننے کی وجہ سے
کئی ہفتے لانڈھی جیل میں بھی گزارنا پڑے-
|
|
آصف علی زرداری
بےنظیر بھٹو کے شوہر٬ پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک
چئیرمین آصف علی زرداری کرپشن٬ قتل و غارت اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 11
سال جیل میں گزار چکے ہیں- انہیں پہلی بار 1990 سے 1993 تک جیل بھیجا گیا
جبکہ دوسری بار یہ 1996 سے 2004 تک جیل میں رہے-
|
|
نواز شریف
1999 میں جنرل پرویز مشرف کے خلاف بغاوت کرنے اور غداری کے الزام میں نواز
شریف کو ملٹری کورٹ کی جانب سے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی- لیکن سعودی
کنگ عبداﷲ بن عبدالعزیز کی درخواست پر نواز شریف اور شہباز شریف کو ایک سال
بعد ہی جیل سے آزاد کردیا گیا لیکن ساتھ ہی جلا وطن کر دیا گیا- دسمبر 2000
میں انہیں جلا وطن کر کے سعودی عرب روانہ کردیا گیا- قید کے دوران انہیں
اٹک٬ لانڈھی اور اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا-
|
|
عمران خان
نومبر 2007 میں پرویز مشرف نے جب ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کی تو اس وقت
حزبِ اختلاف کے سیاستدان اور پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کو ایک ہفتے
تک حراست میں رکھا گیا- عمران خان کو اس ایمرجنسی کے خلاف لاہور میں کیے
جانے والے ایک طلبا کے احتجاج کی سربراہی کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار
کیا اور انہیں ڈیرہ غازی خان کی جیل میں قید رکھا گیا- انہوں نے مشرف کی
جانب سے نکالے جانے والے سپریم کورٹ کے ججوں کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا-
|
|
جاوید ہاشمی
سینیر سیاستدان جاوید ہاشمی سال 2003 سے 2007 تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے
رہے- انہیں فوج پر تنقید کرنے اور غداری کے الزامات میں سزا سنائی گئی تھی-
|
|
الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کو کم سے کم تین بار گرفتار کیا گیا-
انہیں 1979 میں 9 ماہ کے لیے٬ 1986 میں 4 ماہ کے لیے اور 1987 میں 5 ماہ کے
لیے مختلف مقدمات کی وجہ سے جیل بھیجا گیا تھا- |
|