بوڑھے پاکستان کا اپنے باسیو کے نام پیغام ۔

اگر تم سمجھتے ہو کہ میں نے تمہیں ان 71 سالوں میں کچھ بھی دیا ہے تو کل سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا مجھے پانچ سال کے لیئے ان لوگوں کے حوالے کرنا جنہیں تم سمجھتے ہو کہ وہ واقعی میرے دیکھ بھال کرینگے اور ایسی کرینگے کہ پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہوجاؤں گا۔ میں بہت پر امید ہوں میں کل انتظار کروں گا ۔

میرے عزیز باسیو
السلام علیکم

میں اب 71 سال کا بوڑھا ہوچکا ہوں ، میں نے ان 71 سالوں میں بہت دکھ جھیلے ہیں لیکن تم نے کبھی میری آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھے میں سارے دکھ سہتا رہا لیکن خاموش رہا درد سہتا رہا لیکن چپ رہا میرے وجود سے خون رستا رہا لیکن میں برداشت کرتا رہا تاکہ تم مایوس نہ ہوجاؤ ، تم خوفزدہ نہ ہوجاؤ محمد علی جناح کا خواب ادھورا نہ رہ جائے ۔ روز اول سے دشمن مجھے ختم کرنے پر تلا ہوا ہے بھری جوانی میں جب میں 23 سال کا تھا تو دشمن نے ایک سازش کرتے ہوئے میرا ایک بازو کاٹ دیا ،دشمنوں نے میری بنیادیں ہلانے کی کوشش کی ، میرے باسیوں کو بے گناہ مارا گیا کبھی دھماکوں میں کبھی دہشت گردی کے دوسرے حربے استمال کیئے گئے ۔ کبھی میرے اپنے ہی میرے دشمنوں سے جا ملے ۔کبھی میری سرحدوں پر کھڑے میرے بیٹوں کے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا تا کہ وہ اپنے ہی بھائیوں سے الجھ پڑیں اور دشمن کو مجھ تک پہنچنے کا راستہ مل جائے ۔

میرے پیارے باسیو ! کیا تم بھول گئے میں نے تمہیں کیا کیا دیا اچھے سائنسدان، بہترین انجینئر،قابل ڈاکٹر، اچھے مصنف، عمدہ شاعر، قابل فخر اساتذہ ، قابل رشک علماء اور اللہ نے جو جو مجھے نعمتیں عطا کی وہ سب میں نے تم پہ نچھاور کردیں تم نے کبھی سوچا کہ تم نے مجھے کیا دیا ! لوگ مجھے برا کہتے رہے تم چپ رہے ، لوگ مجھے کمزور کرتے رہے تم چپ رہے ، لوگ میرے محافظوں کو برا کہتے رہے تم چپ رہے ، دشمن میری بنیادوں کو ہلاتے رہے تم چپ رہے، دشمن مجھ کو مٹانے کی بات کرتے رہے تم چپ رہے ۔ کیا محمد علی جناح نے اس لیئے مجھے حاصل کیا تھا کیا اقبال نے اس لیئے میرا خواب دیکھا تھا ، کیا لیاقت علی نے اس لیئے مجھ پہ اپنے جان قربان کی تھی کیا اسی لیئے لاکھوں لوگوں نے اپنی جان و مال کی قربانیاں دے کر مجھے حاصل کیا تھا !

سنو ! اب میں 71 سال کا بوڑھا ہوچکا ہوں میں کمزور ہوچکا ہوں دشمن مجھے اور کمزور کرنا چاہتے ہیں وہ ہر حربہ استمال کریں گے کبھی تمہیں آپس میں لڑا کر کبھی تمہیں قومیتوں اور مسلکوں میں بانٹ کر کبھی تمہیں اپنے محافظوں سے لڑوا کر ۔ اب میں تم سے التجا کرتا ہوں اٹھو مجھے بچالو ، تمہیں یاد ہے نا کہ مجھے کسی سے جنگ کرکے حاصل نہیں کیا گیا تھا مجھے ایک سیاسی تحریک کے نتیجے میں حاصل کیا گیا تھا آج میں تم سے اسی طرح کے لوگ مانگتا ہوں ۔ اللہ نے تمہیں ایک بار پھر موقع دیا ہے کل 25 جولائی کو میرے لیئے انتخابات منعقد کروائے جارہے ہیں جس میں آپ ان لوگوں کا چناؤ کریں گے جو پانچ سال تک میری دیکھ بھال کریں گے اگر میں صحت مند ہوگیا تو تم سب بھی صحت مند رہو گے ۔ اگر تم سمجھتے ہو کہ میں نے تمہیں ان 71 سالوں میں کچھ بھی دیا ہے تو کل سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا مجھے پانچ سال کے لیئے ان لوگوں کے حوالے کرنا جنہیں تم سمجھتے ہو کہ وہ واقعی میرے دیکھ بھال کرینگے اور ایسی کرینگے کہ پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہوجاؤں گا۔ میں بہت پر امید ہوں میں کل انتظار کروں گا ۔

فقط تمہارا پیارا
پاکستان

 Arshad Qureshi
About the Author: Arshad Qureshi Read More Articles by Arshad Qureshi: 142 Articles with 167705 views My name is Muhammad Arshad Qureshi (Arshi) belong to Karachi Pakistan I am
Freelance Journalist, Columnist, Blogger and Poet, CEO/ Editor Hum Samaj
.. View More