خیبر پختو نخوا: حیران کن نام پیچھے رہ گئے

غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا میں اے این پی کے غلام بلور، اسفندیار ولی خان، امیر حیدر خان ہوتی سمیت مولانا فضل الرحمان ، سراج الحق ، اکرم خان درانی اور بلاول بھٹو زرداری تحریک انصاف سے پیچھے رہ گئے جبکہ حاجی غلام بلور نے اپنی شکست خود تسلیم کر لی۔

غیر حتمی نتائج کے مطابق این اے 8مالاکنڈ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو ذرداری تحریک انصاف کے جنید اکبر سے پیچھے، جنید اکبر 16526ووٹوں کے ساتھ پہلے، جبکہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری 6139ووٹوں کے ساتھ دوسرے ، این اے 21مردان میں تحریک انصاف کے محمد عاطف 23300ووٹوں کےساتھ پہلے، جبکہ اے این پی کے امیر حیدر خان ہوتی 22424ووٹوں کےساتھ دوسرے نمبر پر آگئے۔

این اے چوبیس چارسدہ میں تحریک انصاف کے فضل محمد خان 17781ووٹوں کےساتھ اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان سے آگے نکل گئے۔ اسفندیار ولی خان10582ووٹوں کےساتھ دوسرے ، این اے 25میں تحریک انصاف کے پرویز خٹک 31224ووٹوں کے ساتھ پہلے، جبکہ پی پی پی کے خان پرویز 10689ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اے این 29پرتحریک انصاف کے ناصر خان موسی زئی16246ووٹ لیکر آگے،جبکہ ایم ایم اے کے امیدوار مفتی نعیم جان11968ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر، اسی حلقے پر امیر مقام کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

این اے 31پر تحریک انصاف کے امیدوار شوکت علی 39365ووٹ لیکر پہلے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور 17218ووٹ لیکردوسرے نمبر ہے، حاجی غلام بلور نے اپنی شکست تسلیم کر لی۔ این اے 39ڈی آئی خان میں تحریک انصاف کے محمد یعقوب شیخ نے 19188ووٹ لے کر ایم ایم اے کے مولانا فضل الرحمان کو ہرا دیا۔

مولانافضل الرحمان 13744ووٹو ں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ این اے سات لوئردیر تحریک انصاف کے بشیر خان آگے، سراج الحق پیچھے،این اے 38ڈیرہ اسماعیل خان میں تحریک انصاف کے علی امین گنڈا پور 10047ووٹوں کے ساتھ آگے، جبکہ مولانا فضل الرحمان نے سات ہزار ووٹ حاصل کیے۔خیبر پختونخوا اسمبلی میں اب تک کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف 52سیٹوں پر سب سے آگے، ایم ایم اے نے سات سیٹیں حاصل کی۔ اے این پی 10 جبکہ ن لیگ دو سٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
 

YOU MAY ALSO LIKE:

According to non-governmental and non-final results, Ghulam Khyber Pakhtunkhwa, ANP's Ghulam Bilour, Asfandyar Wali Khan, Amir Haider Khan Hoti, Maulana Fazlur Rehman, Siraj ul Haq, Akram Khan Durrani and Bilawal Bhutto Zardari remained behind Tehreek-e-Insaf, while Haji Ghulam Bilour acknowledged his defeat himself.