کیسے بھول جاؤں پرانے پاکستان تجھے

نیا بنے گا پاکستان اب پرانے کو بھول جا
گر کوئی تجھ سے مجھ سے ہم سے کہے گا یہ
تو کیا برداشت کر پائیں گے ہم اور تم ؟
پرانے پاکستان کے سنگ جڑی ہیں یادیں
1947ء کا زمانہ تھا دن تھا 14اگست کا
جب یہ پرانا پاکستان رمضان میں آزاد ہوا
اس کی آزادی میں شامل ہے لہو ہر انساں کا
مشرقی پنجاب کا واقعہ بھی جڑا ہے تجھ سے
پرانے پاکستان میں ہی قائد اعظم ؒ جداہوئے
لیاقت علی،حکیم سعید، امجدکو سرعام شہید کردیا گیا
جنید،ایدھی،معین اختر،قدرت،اشفاق و قدسیہ
سب تھے حصہ تیرے اے پرانے وطن میرے
1965ء کی جنگ کی کئی یادیں بسی ہیں تجھ میں
میری آنکھیں اشک بار اور غمگین ہے دل بھی
میرے مہدی اور نور جہاں لادو تم مجھے اس میں
میرے بابا،بھائی گئے دنیا سے جب تو پراناتھا
تجھے کیسے رخصت کرو میرے محبوب،دلبر وطن
آج کی صبح نے مجھے اپنے ہی وطن میں بیگانہ کیا
بھلا کون سے بچے خوش ہوتے ہیں نئے ماں باپ پر
جب میں نے اپنا سرمایہ حیات دیکھنا چاہا ! حمیدہ
تو تجھ سے وابستہ تھی ساری یادیں میرے ارض چمن
میرے لمس میں اور روح میں شامل ہے خوشبوبن کر
کیسے اپنے خون سے جدا کروں میری جان تجھے
تیری رخصتی نے وجود ہلا دیا ہے تجھے معلوم ہے یہ
قائد کی تعبیر،علامہ کا نظریہ اور اسلام کی پہچان ہے تو
اللہ کی طرف سے تحفے میں یک خاص انعام ہے تو
تم چھین سکتے ہو میرا پرانا وطن مجھ سے حکمرانوں
مگر اس سے جڑی یادیں کیسے جدا کر پاؤ گے تم
اللہ کے رازوں کا1 راز ہے میرے پرانے وطن
تو مجھ سے جدا ہو یہ ممکن ہو نہیں سکتا اے ملُکو۔۔
آسماں میں آج وہ بات نہیں موسم میں بھی بہار نہیں
کھیت کھلیاں سب اداس و افسردہ تیرے جانے سے
ریاست مدینہ کا جانشیں ہے تو میرے پرانے چمن
تو نیا بن کر بھی میری سانسوں میں رہے گا وہی والا
جہاں جائے توآباد رہے!کہیں یہ ظالم لوگ بیچ نہ دے تجھے
چلا جا!بس میں ہوتا تو آغوش میں لے لیتی تجھے میرے دلبر
بڑھا ضعیف سمجھ کر یہ لوگ چھوڑ آئے ہیں! اولڈ ہاؤس تجھے
رب بھلا کرے ان کا بھی!تو جہاں رہے آباد رہے میری جاں
کرتی ہوں تجھے رخصت آہوں و سسکیوں میں ہم دم
جا خدا حافط تیرا حامی و ناصر ہے خدا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(حمیدہ گل محمد۔مفادات کی جنگ)

Hameeda
About the Author: Hameeda Read More Articles by Hameeda: 25 Articles with 20995 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.