رانگ نمبر

حق کے لئے لڑنا ہے سچ کے لئے لڑنا ہے

وقت ایسا آگیا کہ ہر بتانے والا وہ نہیں بتاتا جو وہ ہے ہر کرنے والا وہ نہیں کرتا جو اسے کرنا چاہییے ہر کوئی وہ نہیں دکھاتا جو اسے دکھانا چاہیئے ہم انسان ہونے کے ناتے بہت سے ایسے کام باتیں اور دکھاوے کرتے ہیں جو ہمیں نہیں کرنے چاہیئے اور پھر مسلمان ہونے کے ناتے ہمیں خود کا سفردرست سمت میں طے کرنا ہے۔ پر کیا کریں ہمیں تو سفر کروانے والےبس میں لے جانے والے ہوائی جہاز میں اڑانے والےسب کے سب سمت مجبوری اور سمت تعلقات میں سفر کروا رہے ہیں سمت اصول و قانون تو کہیں ختم ہو کے رہ گئی ہے۔جب میں سفر اصول و قانون کے حق میں نکلا تو خود کو تنہا پایا بڑے بڑے اصول پسندوں کو ذاتی فوائد میں الجھا ہو محسوس کیا۔ دین اسلام کے احکامات کو اپنے اپنے مقاصد کے لیئے استعمال کرتے ہوئے پایا مفتیان دین کو جب سنتا ہوں تو خود ہی ایک عجیب کشمکش میں مبتلا ہو جاتا ہوں کہ درست رستہ کون سا ہے ہر کوئی تو صرف خود ہی کو درست کہتا ہے۔ میں جاؤں تو کدھر جاؤں۔ انسانیت کا درس دینے والوں کو پایا تو 4۔4 گنٹھے لیکچرز سنے لیکن جب انہیں لیکچر دینے والوں کے معاملات کو دیکھا تو تضاد نظر آیا۔ ہم آج ایک ایسے معاشرے کا حصہ بن چکے ہیں جہاں صرف بیانات رہ گئے ہیں عمل کی فضا تو ہم سے دور ہو گئی ہے۔ یہ سب کچھ ہماری بقاء کےلئے ایک خطرناک چیز ہے۔ ہمیں اپنی سمت کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں خود کا سفر طے کرنے کے لئے خود کے اندر زندگی کی اہمیت اور مقاصد کو اُجاگر کرنا ہو گا آج جب الیکشن کا دور ہے تو ہر طرف خدمت انسانیت کے بڑے بڑے دعویدار نظر آرہے ہیں سب کے سب خود کو دودھ کا دھولا ثابت کر کے اپنے آپ کو منوانا چاہتے ہیں۔ کیا یہ سب وہ نہیں جن کو ہماری یاد ہر 5 سال بعد آتی ہے کیا یہ رانگ نمبر نہیں کہ ہمیں آج چند دن کے کھانے پینے پر اگلے 5 سال ان سب کے چہروں سے محروم ہونا ہے۔ شعور اٹھتا ہے لیکن چند مخالف عناصر اُسے مل کر دبا دیتے ہیں۔ اور بعد میں اپنی تقدیر نہ بدلنے کا گلہ کرتے ہیں۔
جب تک نہ سلسلہ بدلے گا
تب تک تقدیر نہیں بدلے گی

اگر ہم خود کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا کرنا چاہتے ہیں اگر ہم اپنے ملائے گئے نمبر پر اپنے متعلقہ بندے سے بات کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں درست نمبر ملانا ہو گا آج نمبر ڈائیل کرنے کا وقت ہے۔ درست نمبر ڈائیل کرنا صحیی جگہ کال ملانا ہماری بقاء کے لئے ضروری ہے۔ یہی ہماری اصلاح کا بہترین ذریعہ ہے یہی ہمارے قومی ہیروز اقبال اور قائد کا فلسفہ ہے۔ یہی ہمارے نظریہ کا نچوڑ ہے۔ مت کرو ایسے نمبر ڈائیل جو ہماری نسلوں کو برباد کر ریں۔ آج بہت سے نمبر آپ کے سامنے ہیں لیکن بخدا درست نمبر کی پہچان کرو تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کی ایک بہتر انداز میں تعمیر ہو سکے۔ قرآن و حدیث کی درست مفہوم میں پیروی ہی میں ہماری بقاء اور سلامتی ہے۔ قرآن و حدیث کی درست پیروی کی بنیاد پر ہمارے آباؤ اجداد نے ہزار ہا قربانیاں دے کر ہمارے لئے یہ وطن عزیز حاصل کیا اپنا خون بہا کر انہوں نے ہمارے لئے اس زمین کے خطے کو سیراب کیا۔ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کی خوشخالی اور سیرابی میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ تو نکلو اور عہد کرو کے اب رانگ نمبر کی گنجائش نہیں۔ اب صرف اور صرف ہم نے علم شعور کو بنیاد کر اپنی قومی بقاء کی جنگ لڑنی ہے۔ اللہ میرے وطن عزیز کو شاد باد رکھے۔ پاکستان زندہ باد۔ پاکستان پائندہ باد۔
جب تک نہی کرو گے اک فیصلہ تلخ
تب تک نہی بدلے گا آپ کا کل۔

Ashir Ali
About the Author: Ashir Ali Read More Articles by Ashir Ali: 9 Articles with 6370 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.