صحرا سینا کے 770 کلومیٹر ٹریل کی سیر
|
|
ابتدا میں سینا ٹریل 220 کلومیٹر طویل تھی جس کو طے کرنے کے لیے 12 روز
لگتے تھے۔ اس ٹریل پر تین بدو قبیلے رہتے ہیں۔ اس ٹریل کو 2015 میں کھولا
گیا تھا اور یہ خليج العقبہ سے مصر کی بلند ترین پہاڑی جبل کاثرین تک جاتی
ہے۔
|
|
سینا ٹریل پر جبل کاثرین کا سایہ ہے۔ مسیحی روایات کے مطابق فرشتے سینٹ
کیتھرین کی لاش اس پہاڑی پر لے گئے جب ان کو سلطنت روم نے قتل کیا۔ آج اس
پہاڑی کی چوٹی پر ایک چھوٹا سا گرجا گھر بھی ہے۔
|
|
سینا میں ٹریل کرنے والے افریقہ کے پیچھے آفتاب کو غروب ہونے کا نظارہ کر
سکتے ہیں اور اگلے روز ایشیا سے آفتاب کو طلوع ہوتا دیکھ سکتے ہیں۔
|
|
اس سال اس ٹریل میں مزید 550 کلومیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے یعنی اب اس کو
مکمل کرنے میں 42 روز لگتے ہیں۔ اس اضافے کے باعث پانچ مزید بدو قبیلوں کا
علاقہ بھی اس میں شامل ہو گیا ہے۔ قبیلوں کو سیاحت سے محروم رکھا گیا گیا
ہے لیکن اب یہ ٹریل ان کی آمدن کا نیا ذریعہ بن گیا ہے۔
|
|
440 کلومیٹر طویل راستے کا نقشہ
|
|
یہ ٹریل سینا کے خوبصورت ترین مقامات پر لے جاتا ہے اور اس ٹریل کے ذریعے
یہ مقامات دنیا کے لیے کھل گئے ہیں۔ اس ٹریل سے اس تاثر کو بھی زائل کیا جا
رہا ہے کہ سینا دہشت گردی کی زد میں ہے۔ زیادہ تر شدت پسندوں کے حملے شمالی
سینا میں ہوئے ہیں جو ایک فوجی زون ہے۔
|
|
مزینہ اور علیگت قبیلے کے لوگ سورج سے بچنے کے لیے غار میں بیٹھے ہیں۔ آٹھ
قبیلوں سے 50 افراد سینا ٹریل پر خانسامے، گائیڈ، میزبان اور تاجر کے طور
پر کام کرتے ہیں۔
|
|
قبیلوں کے نوجوان اپنے بڑوں کے ساتھ آتے ہیں اور ٹریل کے روٹ، پانی کے
ذخائر، جگہوں کے نام، علاقے کی کہانیاں اور وہ تمام چیزیں سیکھتے ہیں جو ان
کو آنی چاہییں تاکہ وہ لوگوں کی رہنمائی کر سکیں۔
|
|
تین سال قبل کھلنے والی ٹریل پر اب تک مصر اور دیگر ممالک سے 500 افراد سفر
کر چکے ہیں۔ اس تصویر میں چند افراد جبل موسیٰ سے گزر رہے ہیں جو یہودیوں،
مسیحیوں اور مسلمانوں کے لیے مقدس ہے۔
|
|
جبلیا قبیلے کے گائیڈ ناصر منصور سیاحوں کو پہاڑ اور علاقے میں اگنے والے
پودوں کے بارے میں بتا رہے ہیں۔
|
|
جنوبی سینا کے دو قبیلے گراشا اور علیگت مل کر ٹریل پر کام کرتے ہیں۔
|
|
قبیلے کے لوگوں کا اپنے اونٹوں کے ساتھ خاص روابط ہوتے ہیں۔ |
|