اپوزیشن جماعتیں اپنی شکست سے دلبرداشتہ ہوکر عمران خان
کے ساتھ بھرپور نورا کشتی کا ارادہ کرچکی ہیں ۔آنے والے دن بہت اہمیت کے
حامل ہوں گے ۔میدان میں وہ پارٹی فتح کے جھنڈے گاڑے گی جس کے ساتھی استقامت
اورصبر کے ساتھ جمہوری روایات کی پاسداری کریں گے۔اپوزیشن کی تمام حرکات کو
عوام دیکھ رہی ہے ۔یہ جماعتیں کبھی پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لیے ایسے
جمع نہ ہوئیں نہ قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کے لیے یوں متحدہوئیں ۔ متعدد بار
لکھ چکا ہوں ۔یہ سیاسی پارٹیاں پانچ انگلیوں کی مانند ہیں جو بظاہر علیحدہ
علیحدہ ہیں مگر جب کھانے کی باری آتی ہے تو مل جاتیں ہیں یہ ہی حال وطن
عزیز کی سیاسی پارٹیوں کا ہے جنہوں نے انے واہ ملکی خزانے کو لوٹاہے۔ یہی
وجہ ہے کہ امریکہ ہمیں آنکھیں دکھا رہا ہے ۔شرم سے ڈب مرنا چاہیے ۔سابقہ
مقتدر حکمرانوں کو جنہوں نے ذخائرسے مالا مال ریاست کو بھکاری بنایا ۔ملکی
عزت کو نقصان پہنچایا ۔قوم کے مفادات کو ٹھیس پہنچائی ۔اب جب نئی حکومت بن
چکی ہے تو روڑے اٹکانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں ۔جوغیرجمہوری روایت ہے ۔منتخب
حکومت کو کام کرنے دینا چاہیے تاکہ عوام عمران خان کی صلاحیت کا صحیح معنوں
میں اندازہ لگاسکے۔اگر خان صاحب اپنے وژن کو مکمل کرنے میں ناکام ہوں گے
توعوام انہیں ریجیکٹ کردے گی اور آپ کو موقع فراہم کرے گی ۔اپوزیشن کی لیے
مزید سبکی یہ ہے کہ ڈالر مزید نیچے گرے گا 1500ارب روپے کا قرض ڈالر کا
معیار کم ہونے اورروپے کی قدر بڑھنے سے کم ہوجائے گا۔آئیے اب عوامی مسائل
سے اگاہی لیتے ہیں ۔قلم کاروں کا حقیقی مقصد ہی یہی ہے کہ وہ عوام کے مسائل
کو ارباب اقتدار تک پہنچائیں ۔
۱:بیروزگاری : وطن عزیز میں بیروزگاری کی شرح میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے
۔نیشنل ہیومین ڈیولپمنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں اس وقت تاریخ
کی سب سے بڑی نوجوان نسل موجود ہے اور اس کی آبادی کا 64 فیصد حصہ 30 سال
سے کم عمر کا ہے جبکہ 29 فیصد نوجوان 15 سے 29 برس کے درمیان ہیں۔اس کے
علاوہ پاکستان دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ نوجوانوں کی تعداد رکھنے والے
ممالک میں سے ایک ہے جبکہ جنوبی ایشیاء میں افغانستان کے بعد دوسرے نمبر پر
ہے۔وطن عزیز میں سالانہ 500000گریجوایٹ نوجوان بے روزگار ہورہے ہیں ۔سابقہ
حکومت نوجوانوں کو مناسب روزگار فراہم کرنے میں ناکام رہی جبکہ موجودہ
حکومت کے سامنے بیروزگاری سب سے بڑاچیلنج ہے ۔موجودہ حکومت کو ہر سال
10,000,00نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہوں تب ہی بیروزگاری
پر قابوپایاجاسکے گا۔ ٹیکنیکل تعلیم کے ذریعے حکومت روزگار کے مسائل حل
کرسکتی ہے۔مگر یہ لانگ ٹرم منصوبہ ہے ۔ جس کے لیے جامع منصوبہ بندی کی
ضرورت ہے ۔پاک چائنہ اکنامک کوریڈور بیروزگاری کے سدباب کے لیے مفید ہوسکتا
تھا مگر افسوس ! اس پر خاطر خواہ کام نہیں کیا گیا چائنیز ورکر اس منصوبے
کی تکمیل کے لیے کمربستہ ہیں ۔چائنیز انجینئر وں کے ساتھ پاکستانی
انجینئروں کو ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے ۔اس کام کے لیے پہلے پاکستانی طالب
علموں کو چائنیز زبان سکھانا ہوگی ۔موجودہ حکومت کو چاہیے کہ ہرشہرمیں
چائنیززبان سیکھانے کے لیے سنٹرز کھولے جائیں تاکہ پاکستانی طالب علم
باآسانی چائنیز زبان سیکھ سکیں۔
۲: پیٹرول کی قیمتیں : پیٹرو ل کی قیمتیں بڑھنے کا اثر تمام زندگی کے تمام
شعبوں پر پڑتا ہے ۔ حکومت کو پیڑول کی قیمتیں کم کرنے لیے جامع منصوبہ بندی
کرنا پڑے گی ۔۱۔ وطن عزیز میں موجود پیٹرول کے ذخائز تلاش کرنا ہوں گے ۔تاکہ
بیرون ملک پر انحصار کم سے کم کیا جاسکے ۔ایران سے پیٹرول خریدنے کے لیے
ہنگامی اقدامات کیے جانے چاہییں اس پر ڈیوٹی کم آئے گی ۔ایران گیس پائب
لائن منصوبے کو جلدازجلد مکمل کیا جائے جوتاخیر کا شکار ہے ۔پن بجلی
پیداکرنے کے لیے انتظامات کیے جائیں ،سابقہ ڈیمز کی صفائی اورنئے ڈیمز
تعمیر کیے جائیں ۔مہنگی بجلی پیدا کرنے والے منصوبے بندکیے جائیں ۔بجلی کے
بل پر موجود فضول ٹیکس ختم کیے جائیں یہ ٹیکس غریب عوام کے ساتھ نا انصافی
اورظلم کے مترادف ہیں۔پیڑول کے کھوکھوں ،دکانوں ،جگہ جگہ پیڑول بیچنے والے
غیرلائسنس یافتہ ڈیلروں کو گرفتار کیا جائے ۔یہ ایک لیٹر پر 15روپے اضافی
وصول کررہے ہیں کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں ہے ۔واپڈا والے ڈبل ٹیکسز وصول
کررہے ہیں ۔لاقانونیت اپنی تمام حدیں پھلانگ چکی ہے ۔گھریلوبجلی کا میٹر
لگوانے کے لیے 7000سے لے کر 30000ہزار تک فیس وصول کی جاتی ہے ۔مجبور عوام
جائیں توکدھر جائیں ۔چوروں نے ریاستی وردی پہن کر اندھیر نگری مچارکھی ہے ۔
۳:دہشت گردی :دہشت گردی پاکستان کا ایک اور بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے
پاکستان کو 110 ارب ڈالر کا معاشی نقصان پہنچ چکا ہے۔ ہزاروں فوجی اور
سویلین شہید ہو چکے ہیں۔ دہشت گردی کی وجہ سے سرمایہ کاری متاثرہوئی ہے۔
پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے ۔دنیا پاک فوج کی امن کے لیے
قربانیوں کا اعتراف کررہی ہے ۔۔ پوری قوم اس جنگ میں پاک فوج کے شانہ بشانہ
کھڑی ہے ۔ ایسے حالات میں پاک فوج کے خلاف منفی پروپیگنڈا پھیلانے والوں کو
اپنی سوچ پر نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ اس ناسور کو جڑ سے اُکھاڑ کر معاشی
ترقی کی رفتار کو تیز کیا جا سکے۔ سماجی معاشی عدم استحکام پاکستان کا بڑا
قومی مسئلہ ہے۔ بدقسمتی سے ابھی ہماری حالت ویسی کی ویسی ہے ۔قارئین طالب
علم روڈ ایکسڈنٹ میں زخمی ہوچکا ہے دعاؤں کی درخواست ہے۔ اﷲ تعالیٰ شفاء
عطافرمائے ۔ |