بلیو وہیل کے بعد اب "مومو سوسائیڈ گیم " ایک نیا سر درد
بن گیا ہے- واٹس ایپ پر کھیلا جانے والا یہ گیم انتہائی خطرناک ثابت ہورہا
ہے- ارجنٹائن میں ایک بارہ سالہ لڑکی اس گیم کا نشانہ بن کر اپنی جان گنوا
چکی ہے-
|
|
مختلف ممالک میں واٹس ایپ پر مومو سوسائیڈ گیم تیزی سے وائرل ہورہا ہے- اس
گیم میں صارفین کو خطرناک چیلنج دیے جاتے ہیں جنہیں پورا کرنے کے لیے جان
ہتھیلی پر رکھنا پڑتی ہے-
اس گیم میں خوفناک شکل والی ایک لڑکی کی جانب سے آپ کو واٹس ایپ پر پیغام
بھیجے جاتے ہیں جس کے بعد آپ کی جانب سے جواب موصول ہوتے ہی بڑی بڑی آنکھوں
والی لڑکی کی جانب سے ڈراؤنی تصویریں اور مختلف ٹاسک آپ کو دیے جاتے ہیں-
ان ٹاسک کی مدد سے آپ کے دماغ کو کنٹرول کیا جا رہا ہوتا ہے جس کا آخری
نتیجہ خود کشی کی صورت میں نکلتا ہے۔
|
|
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گیم میں نظر آنے والی خوفناک لڑکی کی تصویر ایک
جاپانی آرٹسٹ Midori Hayashi کی تخلیق کردہ ہیں جبکہ اس آرٹسٹ کا گیم سے
کوئی تعلق نہیں ہے- صرف اس تصویر کو اپنے گھناؤںے مقاصد کے لیے استعمال کیا
جارہا ہے-
امریکا، برازیل، ارجنٹائن، کولمبو اور میکسیکو میں پولیس نے والدین کو
خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے موبائل اور سوشل سرگرمیوں پر کڑی نظر
رکھیں تاکہ وہ اس خطرناک گیم کا شکار نہ بن سکیں۔
|