عقل مندوں کے لیے ایک اشارہ ھے

پاکستان میں کچھ ناعاقبت اندیش خود ساختہ سیاستدان ایسے بھی ھیں جن کی باتیں سن کر ملک اور قوم کے لیے دعا کرنی پڑتی ھے کہ اے اللہ ایسے انسانوں کے شر سے قوم کو محفوظ رکھے۔ لوگوں کو یہ بھی یاد ھے کہ سندھ کے وزیر داخلہ جن کو ڈاکٹر کہنے کا دل تو نھیں کرتا پر انکا اقبالی بیان ریکارڈ پر ھے کہ ﴿میں بڑا بدمعاش ھوں﴾ انکے اس اقبالی بیان پر جناب وزیر اعظم گیلانی صاحب اور وزیر اعلیٰ سندھ کو سوموٹو ایکشن لینا چاھیے اور کسی ایسے آدمی کو وزیر داخلہ جیسے اھم منصب پر فائز کرنا چاھیے جو کہ بدمعاش نہ ھو۔ پاکستان کے تمام سیاسی مبصرین کی سوچی سمجھی رائے ھے کہ وزیر داخلہ نے بے وقوفی کا مظاھرہ گذشتہ دنوں ایم کیو ایم اور تاجر برداری کے ساتھ اس لیے کیا ھے کیوں کہ دونوں فریق حکومت کے ظالمانہ ﴿ریفامڈ جی ایس ٹی﴾ کے مخالف ھیں۔یہ عمل دراصل بوکھلاھٹ کا نتیجہ ھے جو جماعتیں اس ٹیکس کے نفاذ میں رکاوٹ ھیں ان کے خلاف منظم طور پر محاذ آرائی کا سلسلہ جاری کیا جائے تاکہ ان پر دباؤ ڈال کر عوام کا خون چوسنے والا ٹیکس نافذ کرکے غیر ملکی آقائوں کی خوشنودی حاصل کی جائے۔ ورنہ کوئی بھی عقل شعور رکھنی والی حکومت عاشورہ جیسے نازک موقعے پر پنجاب میں مسلم لیگ نواز اور سندھ میں متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ ساتھ تاجر برداری کے خلاف مورچہ نھیں لگاتی۔ کیا وزیر داخلہ صاحب کی یاداشت اتنی کمزور ھوچکی ھے کہ انھیں یہ یاد نھیں کہ متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف آپریشن سے پہلے ا۹۹۲ میں ایسے لوگوں کی فھرست تیار کی گئی تھی جن کے خلاف آپریشن کلین اپ مقصود تھا اور جو جرائم پیشہ افراد کو پناہ دیتے تھے اور یہ فہرست اس وقت کے وفاقی وزیر اور آج کے قائد حزب اختلاف جناب چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں پیش کی تھی اس کے صفحہ نمبر ﴿۶﴾ پر آج کے صدر جناب آصف علی زردای کا نام بھی درج ھے اور لکھا ھوا ھے کہ موصوف متعدد مقدمات میں ملوث ھیں اس کے علاوہ ڈاکوؤں اور دھشت گردوں کی پشت پناھی کرتے ھیں ، اس کے علاوہ آج موجودہ دور کے وزرا اور ارکان اسمبلی کے بھی نام ان فہرست میں موجود ھیں۔ مگر الزاموں کی اس وقت تک کوئی اھمیت نھیں جب تک وہ عدالت میں ثابت نہ ھوں۔ یہ کون سی سیاست ھے ایک طرف تو وہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث جماعتوں کے سھارے اپنی حکومت کا تخت سجائے بیٹھے ھیں دوسری طرف بیہودہ الزاموں کے تیر چلاکر نفرتوں کے بیج بو رھے ھیں۔کیا خودساختہ ڈاکٹر صاحب نے یہ نھیں پڑھا کہ جس ڈالی پر بیھٹتے ھیں اس ھی پر آری چلانے کا نتیجہ کیا نکلتا ھے بندہ خود ھی زمین پر گر جاتا ھے۔ پونے تین سال سے حکومت کے مزے لیتے ھوئے انھوں نے اپنے الزاموں کو عدالتوں میں کیوں ثابت نھیں کیا یا پھر اپنے محترم صدر اور وزیر اعظم صاحب کو یہ مشورہ کیوں نھیں دیا کہ ایسی جماعتوں کے بل پر کیوں حکومتی تخت سجایا ھے جو انکے بقول ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ھیں۔ یہ تو متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت اور رھنماؤں کی سیاسی بصیرت ھے کہ ایسے بے ھودہ الزاموں کے باوجود محرم الحرام کے تقدس کو مدنظر رکھتے ھوے حکومت کو دس دن کے اندر وزیر داخلہ صاحب کے بیان پر حکومتی موقف طلب کیا ھے۔ ورنہ متحدہ کے قائد جناب الطاف حسین صاحب کا اپنے کارکنوں کوممکنہ انتخابی تیاری کی ھدایت کرنا بھی عقل مندوں کے لیے ایک اشارہ ھے۔
SAIF ASHIR
About the Author: SAIF ASHIR Read More Articles by SAIF ASHIR: 60 Articles with 106547 views I am 22 years old. .. View More