استاد تمہارے پاس فلاں کتاب ہے؟
طالبعلم : جی، گھر میں پڑی ہوئی ہے۔
استاد :کتاب کو پڑی ہوئی نہیں کہتے۔
طالبعلم: کیا فرق پڑتاہے ؟
استاد: بہت فرق پڑتاہے۔ الفاظ کا انتخاب ذہنی اورسماجی ترجیحات کامظہر ہے۔
قیمتی چیز کو تو کوئی نہیں کہتا گھر میں پڑی ہے۔نہ ہی وہ ادھرادھر گری پڑی
ہوگی۔ کیا علم اتنا ہی بے توقیر ہے کہ وہ گرا پڑا کہلائے؟
اسلئے کتاب گھر میں پڑی ہوئی نہیں بلکہ رکھی ہوئی ہے!
آج علم اور متعلقہ اشیاء کی ناقدری ہماری ذلت کا باعث ہے ۔ عزت و توقیر
کرنے سے عزت ملے گی ۔
|