سعادت حسن منٹو (منٹو فحاش ہے یا معاشرہ؟)

سعادت حسن منٹواپنے لازوال افسانوں کی بدولت اردو ادب میں امر ہوچکے ہیں۔منٹو کے افسانے انسان کو خواہشات کی دنیا سے نکال کر حقیقیت کی وادی میں پٹخ دیتے ہیں۔"ٹھنڈا گوشت"،"کالی شلوار"وہ افسانے ہیں جن کی وجہ سے منٹو کو اپنی زندگی کے بہت سے دن جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنا پڑے۔سمجھ نہیں آتا منٹو فحاش ہے یا ہمارا معاشرہ؟منٹو نے تو صرف معاشرے میں موجود برائیوں کا ذکر کیا ہےلیکن شائد ہم وہ مکروہ چہرے دیکھنے کی ہمت ہی نہیں کر سکتے جو دیمک کی طرح ہمیں چاٹ رہے ہیں۔منٹو نے جن موضوعات پر قلم اٹھایا وہ ازل سے ابد تک موجود رہیں گے۔ہمارا قصوریہ ہے کہ ہم آئینے میں اپنا وہ چہرہ دیکھنے سے قاصر ہیں جسے منٹو نے اپنے افسانوں کے کرداروں کے ذریعے پیش کیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے کم ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ حقائق سے نظریں چرا کر منٹو صاحب پر فحاشی کا الزام عائد کر دیا ہے۔اگر منٹو جس نے صرف نے صرف سچ لکھا ھے وہ فحاش ھے تو وہ فحاشی جو ہر روز ہمارے ٹی وی پروگراموں اور فلموں میں دکھائ جاتی ہے وہ کیا ہے؟ فحاش کون ہے منٹو یا معاشرہ؟

منٹو صاحب وہ عظیم افسانہ نگار ہیں جن کا ضمیر خوش قسمتی سے ہماری طرح سویا ہوا نہیں تھا۔شائد ان کے ضمیر کی آواز ان کو سوگندھی جیسے کردار اور ہتک جیسے افسانے تخلیق کرنے پر مجبور کرتی تھی۔سوگندھی کے کردار پر نطر ڈالیں تو یوں معلوم ہوتا ہے جیسے یہ کردار آج بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہےَ۔اگر ہم منٹو کے افسانے نہیں پڑھ سکتےتو پھر ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے معاشرے کو ان ساری برائیوں سے پاک کر دیں جن کا ذکر منٹو نے اپنے افسانوں میں کیا ہےَ۔سچ تو یہ ہے کہ منٹو کے افسانوں کے کردار ایک اٹل حقیقت کی طرح ہمارے سامنے موجود ہیں اور ہم چاہتے ہوۓ بھی اس صورتحال سے منہ نہیں موڑ سکتے۔شائد یہی وجہ ہے کہ منٹو کے افسانے لازوال ہیں۔اگر ہم ان برائیوں کو جڑ سے اکھاڑ سکتے تو آج ہمیں منٹو کی لکھی ہوئ تمام تحریریں افسانوی معلوم ہوتیں۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ہم منٹو کوفحاش سمجتھے ہوۓاس کے افسانے پڑھنے سےکیوں احتراز برتتے ہیںِ؟شائد ہمارے ذہنوں میں یہ ڈر ہے کہ منٹو کے افسانے پڑھ کر ہمارا ضمیر نہ جاگ جاۓ۔ہمیں خوف ہے کہ منٹو کے افسانے معاشرے میں انقلاب نہ برپا کردیں۔اگر ہم منٹو کے افسانے پڑھ کر دیکھیں تو بخدا ہم پر یہ راز افشا ہو جاۓ گا کہ ان حقائق کو جاننا کتنا ضروری ہے جن کا ذکر منٹو نے اپنے افسانوں میں کیا ہے۔ مختصر یہ کہ منٹو وہ بلند پایہ ادیب ہیں جن کی تحریروں کا مطالعہ کرنا موجودہ دور کے حالات میں ہماری اشد ضرورت ہے۔

Bareera Inayat
About the Author: Bareera Inayat Read More Articles by Bareera Inayat: 2 Articles with 8158 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.