اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تقریباً ہر انسان کو سانپ اور
بچھو جیسے موذی جانور سے ڈر لگتا ہے- لیکن دنیا میں بہت سے لوگ ایسے بھی
پائے جاتے ہیں جو پیسے کمانے کے لیے خوفناک بچھوؤں کو پکڑنے کے لیے انہیں
چھونے یا ہاتھ لگانے سے بھی نہیں ڈرتے-
|
|
تاہم بھارت کا ایک چھوٹا سا گاؤں ایسا بھی ہے جہاں کے رہائشی زہریلے بچھو
تلاش کر کے نہ صرف اپنے چہرے پر رکھتے ہیں بلکہ بعض اوقات منہ میں بھی ڈال
لیتے ہیں اور وہ یہ سب پیسوں کے لیے نہیں کرتے بلکہ یہ خوفناک رسم ان کے
مذہبی تہوار کا حصہ ہے-
ہر سال جو پورے بھارت میں ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے اپنے Naga Panchami
نامی تہوار پر سانپ کی پوجا کرنے میں مصروف ہوتے ہیں اس وقت بھارتی گاؤں
Kandakoor کے رہنے والے بچھو کی عبادت کر رہے ہوتے ہیں کیونکہ وہ اسے اپنے
خدا کا درجہ دیتے ہیں-
|
|
اس موقع پر بچے٬ بوڑھے٬ مرد و خواتین سب ہی ایک قطار کی صورت میں گاؤں کے
قریب واقع Chellina Betta نامی پہاڑ کا رخ کرتے ہیں- پہاڑ پر پہنچ کر یہ
افراد وہاں موجود بچھوؤں کو نذرانے کے طور پر ساڑھی٬ ناریل اور تیل کا پیش
کرتے ہیں اور ساتھ ہی اپنی صحت اور خوشحالی کے لیے دعا بھی کرتے ہیں-
اس عبادت کے مکمل ہونے کے بعد یہ لوگ ان بچھوؤں کے ساتھ کھیلنا شروع کردیتے
ہیں-
سال 2016 میں انڈیا ٹوڈے میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں دعویٰ کیا گیا تھا
کہ اس پہاڑ پر Naga Panchami کے مخصوص دن پر ہزاروں کی تعداد میں بچھو آتے
ہیں اور اس کے بعد یا پہلے نہیں دکھائی دیتے- تاہم نہ تو اس دعویٰ کی تصدیق
ہوسکی اور نہ ہی اس پر یقین کیا جاسکتا ہے-
|
|
اس مذہبی تہوار کو منانے والے بغیر کسی ڈر اور خوف کے ان بچھوؤں کو اپنے
ہاتھ٬ پاؤں اور چہرے پر رکھ لیتے ہیں اور وہاں یہ بچھو رینگتے رہتے ہیں- اس
کے علاوہ یہ لوگ بچھو اپنے منہ میں بھی رکھ لیتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے
کہ یہ بچھو ان کی حفاظت کرتے ہیں-
بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اب تک ان بچھوؤں کی جانب سے ڈنک مارنے کا کوئی
واقعہ پیش نہیں آیا لیکن یہ دعویٰ بھی بظاہر ناممکن لگتا ہے- تاہم ریاستی
ذرائع کے مطابق بچھوؤں کے ڈنک مارنے کے واقعات پیش ضرور آئے ہیں مگر ان کی
تعداد انتہائی کم ہے- اور اس حیرت انگیز تہوار کے دوران کوئی بھی ہلاک نہیں
ہوا-
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر سال یہ مذہبی تہوار پہلے سے زیادہ توجہ کا مرکز بن
رہا ہے جس کے ساتھ ہی ان بچھوؤں کی عبادت کرنے والوں میں بھی اضافہ ہوتا
جارہا ہے- |
|
|